یاسر بھائی ، عمدہ غزل ہے . کچھ اشعار تو بہت اعلیٰ ہیں . داد قبول فرمائیے . البتہ پانچویں شعر میں ’ابھی‘ کی جگہ ’اب‘ کا مقام تھا ، اور آٹھویں شعر میں ’مد مست‘ کی ’ بد مست‘ بہتر ہوتا . ویسے تو کوئی بھی شخص کسی بھی زبان پر عبور حاصل کر سکتا ہے ، لیکن سندھی ہوتے ہوئے آپ کی اُرْدُو واقعی غضب کی ہے .
ماشاء اللہ !
عرفان بھائی آپ ہیں کہاں ؟
پہلے آپ کا معمول تھا کہ اوروں کی کاوشوں پہ تبصرے کر کے اپنی بھی ایک غزل لگا دیتے تھے اس بار کیا بات ہو گئی۔بقول اقبال :
کسے خبر کہ سفینے ڈبو چکی کتنے
فقیہ و صوفی و شاعر کی ناخوش اندیشی
دیکھیے اقبال نے شاعر کو بھی ناخدا یا کپتان سے تعبیر کیا ہے،میرا تعلق چونکہ ہوا بازی کے شعبے سے ہے جہاز کا کپتان جتنا ناخوش اندیش ہوتا ہے جہاز کی معمولی خرابی سے:کچھ نہیں ہو سکتا،
تباہ ہو گئے برباد ہو گئے:کہہ کر ہاتھ پاؤں ڈھیلے چھوڑ دیتا ہے اورجہاز کریش کر دیتا ہے، اگر کپتان خوش اندیش ہو تو آخری وقت تک ہمت نہیں ہارتا اور سیف لینڈنگ کرا کر ہی دم لیتا ہے۔ لہذا بھائی تنقیدیں تو ہوتی رہیں گی تخلیقی عمل نہیں رکنا چاہیے۔دیکھیے وزارت بہبود آبادی سے بھی آبادی کبھی رک سکی ہے۔ماشاء اللہ نونہال پیدا ہوتے جاتے ہیں ۔
اب آتے ہیں آپ کے اٹھائے گئے نکات کی طرف :
پانچویں شعر میں ’ابھی‘ کی جگہ ’اب‘ کا مقام تھا
میں بھی اب ہی کہنا چاہتا تھا مگر وزن کی مجبوری آڑے آگئی ،خیر: ابھی : کو بھی میں غلط نہیں سمجھتا نثر دیکھ لیتے ہیں:
1-ہم بے سر و ساماں تو کبھی کے ہو گئے اب خود کو بے سرو ساماں پاتے ہیں
2-ہم بے سر و ساماں تو کبھی کے ہو گئے ابھی خود کو بے سرو ساماں پاتے ہیں
میرا ذوق تو کہتا ہے کہ دوسرا جملہ بھی غلط نہیں ۔
اور آٹھویں شعر میں ’مد مست‘ کی ’ بد مست‘ بہتر ہوتا
علوی بھائی بدمست تو ہاتھی ہوتا ہے۔
مدمست نظارے کم مستعمل ہے لیکن ذوق کو کھٹکتا بھی نہیں ۔ایک جگہ بیکل اتساہی کا گیت پڑھا جہاں انھوں نے: مدمست پون : ترکیب استعمال کی ہے دیکھیے:
نشہ و کیفِ غزل ، حُسنِ غزل ، جانِ غزل
آ تجھے گیت کا اندازِ ترنّم دے دوں
حُسْن محشر کا لٹاتا ہوا اندازِ خرام
تیرے چرنوں کو دھلاتے ہوئے مدمست پون
رقص کرتی ہوئی آنچل کو تیرے دوج کی شام
تیری انگڑائی کو بل کھاتا ہوا نیل گگن
تیری پرچھائیں سے تعمیر کروں تاج محل
آ تجھے گیت کا اندازِ ترنّم دے دوں
یاسر بھائی ، عمدہ غزل ہے . کچھ اشعار تو بہت اعلیٰ ہیں . داد قبول فرمائیے
لیکن سندھی ہوتے ہوئے آپ کی اُرْدُو واقعی غضب کی ہے .
ماشاء اللہ
جزاک اللہ خیر ا و احسن الجزا ۔آپ کے کلام کا انتظار رہے گا۔