ایم اے راجا
محفلین
عہدِ رفتہ کے حوالے دے کر
مت اٹھا مجھکو سنبھالے دےکر
تیرے الطاف سے جی ڈرتا ہے
تیرگی دے گا اجالے دے کر
تو میرے پیٹ سے پتھر نہ ہٹا
چھینتا کیوں ہے نوالے دے کر
عشق نے اہلِ جنوں کو پرکھا
زخم دیکر کبھی چھالے دے کر
اس نے خود بخشا تکبر کا جواز
حسن کو چاہنے والے دے کر
میں جلا بھی ہوں اجالوں کے لیئے
میں بجھوں گا بھی اجالے دے کر
میں نے محفوظ کیا ہے نصرت
بازوؤں کے اسے ہالے دے کر
مت اٹھا مجھکو سنبھالے دےکر
تیرے الطاف سے جی ڈرتا ہے
تیرگی دے گا اجالے دے کر
تو میرے پیٹ سے پتھر نہ ہٹا
چھینتا کیوں ہے نوالے دے کر
عشق نے اہلِ جنوں کو پرکھا
زخم دیکر کبھی چھالے دے کر
اس نے خود بخشا تکبر کا جواز
حسن کو چاہنے والے دے کر
میں جلا بھی ہوں اجالوں کے لیئے
میں بجھوں گا بھی اجالے دے کر
میں نے محفوظ کیا ہے نصرت
بازوؤں کے اسے ہالے دے کر
نصرت صدیقی