غزل - مکاں و لا مکاں‌ ہو کر، نشاں‌ و بے نشاں‌ ہو کر - سید امانت علی شاہ

مکاں و لامکاں ھو کر، نشاں و بے نشاں ھو کر۔ ۔ ۔ ۔ ۔
یہ کیسی پردہ داری ھے، نہاں ھونا عیاں ھو کر۔ ۔ ۔ ۔

وہی جیتے ھیں دنیا میں حیاتِ جاوداں ھو کر۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔
جو مٹ جاتے ھیں راہِ عشق میں اک داستاں ھو کر

بیانِ معنوی ھوتا ھے لفظوں میں زباں ھو کر۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔
ظہورِِ بے نشاں ھوتا ھے صورت میں نشاں ھو کر۔ ۔ ۔

چھپا تھا جو کہ بے رنگی میں بے نام و نشاں ھو کر
وھی بے صورتی اب رنگ لائی ھے جہاں ھو کر۔ ۔ ۔ ۔

تصرف روح کرتی ھے بدن میں لامکاں ھو کر۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔
اسی طرح وہ رہتے ہیں جہاں میں جانِ جاں ھو کر

بدل دے اے وفورِ شوق اب سجدوں کی کیفیت۔ ۔ ۔ ۔ ۔

جبیں رہ جائے ان کے در پہ سنگِ آستاں ھو کر۔ ۔ ۔ ۔ ۔
(حضرت سید امانت علی شاہ نظامی)
 

فاتح

لائبریرین
محمود غزنوی صاحب! خوبصورت غزل شریک محفل کرنے پر آپ کا شکریہ۔
اس غزل کا جو مصرع آپ نے بطور عنوان منتخب کیا وہی وزن سے خارج ہے:):
اسی طرح وہ رہتے ہیں جہاں میں جانِ جاں ھو کر​
 

محمد وارث

لائبریرین
'محفلِ ادب' میں خوش آمدید جناب محمود غزنوی صاحب۔

آپ سے التماس ہے کہ 'پسندیدہ کلام' میں موضوعات پوسٹ کرنے سے پہلے ایک نظر اس تھریڈ کو بھی دیکھ لیں، اس میں ٹیگ لگانے کا طریقہ بھی موجود ہے۔ فی الحال ضروری ترامیم میں نے کر دی ہیں، امید ہے آیندہ خیال رکھیں گے، نوازش۔
 

الف عین

لائبریرین
مصرعے اور بھی خارج از بحر ہیں، یا شاید خواہ مخواہ معلنہ کو غنہ کر دیا گیا ہے۔
محمود، چھوٹی ہ
’او‘
کی کنجی پر ہے۔
 
مصرعے اور بھی خارج از بحر ہیں،
نشاندہی کا شکریہ، لیکن خاکسار نے یہ غزل بغرضِ اصلاح پوسٹ نہیں کی تھی ۔ ۔ بس ایک صاحبِ حال کا کلام پسند آیا تو سوچا کہ شئیر کی جائے۔ ۔ ۔ اگر آپ کے ذوق پر گراں گذری ہو تو معافی چاہتے ہین۔ ویسے بحر اور اوزان کے معاملے میں تو بہت سے اساتذہ بھی کبھی نہ کبھی بھول چوک کے مرتکب پائے گئے ہیں۔:)
 

فرخ منظور

لائبریرین
نشاندہی کا شکریہ، لیکن خاکسار نے یہ غزل بغرضِ اصلاح پوسٹ نہیں کی تھی ۔ ۔ بس ایک صاحبِ حال کا کلام پسند آیا تو سوچا کہ شئیر کی جائے۔ ۔ ۔ اگر آپ کے ذوق پر گراں گذری ہو تو معافی چاہتے ہین۔ ویسے بحر اور اوزان کے معاملے میں تو بہت سے اساتذہ بھی کبھی نہ کبھی بھول چوک کے مرتکب پائے گئے ہیں۔:)

محمود صاحب وہ کون سے اساتذہ ہیں جو بحور میں بھول چوک کے مرتکب ہوئے ہیں؟ ذرا ہمارے علم میں بھی کچھ اضافہ کیجیے قبلہ! :)
 
ایمانداری کی بات یہ ہے کہ میں بحر اور اوزان کی تکنیکی باریکیوں سے واقف نہیں ہوں۔ ۔ ۔ لیکن جس طرح موسیقی سے لطف اندوز ہونے کیلئے کلاسیکی موسیقی کی باریکیوں، سر تال کی ٹرمنالوجی جاننا ضروری نہیں ہے بس آپ کے مزاج میں تھڑی نغمگی کچھ موزونئِ طبع ہونی چاہیئے۔ ۔ ۔ میرے ناقص خیال میں شاعری کے ساتھ بھی کچھ ایسا ہی معاملہ ہے۔ ۔ ۔بقولِ حسرت ۔۔۔۔۔
شعر اصل میں وہی تو ہیں حسرت
سنتے ہی جو دل میں اتر جائیں۔ ۔ ۔
میرے خیال میں شعر کو پرکھنے کا اور کوئی پیمانہ نہیں۔ ۔ ۔ ۔اسکا یہ بھی مطلب نہیں کہ قافیہ، ردیف،بحر یا وزن کی کوئی اہمیت نہیں۔ ۔ بس خیال کی خوبصورتی ہی کافی ہے۔ ۔ نہیں یہ بات نہیں۔ ۔ ۔لیکن پرفیکشنسٹ ہو کر آپ شاعری یا موسیقی سے لطف اندوذ نہیں ہو سکتے، ہاں پوسٹ مارٹم کیا جا سکتا ہے:)
ابھی میرے پاس اتنا وقت نہیں کہ اساتذہ کے کلام میں سے مثالیں ڈھونڈ کر پیش کروں۔ ۔ ۔لیکن مل جائیں گی وہاں بھی ضرور
 

فرخ منظور

لائبریرین
ایمانداری کی بات یہ ہے کہ میں بحر اور اوزان کی تکنیکی باریکیوں سے واقف نہیں ہوں۔ ۔ ۔ لیکن جس طرح موسیقی سے لطف اندوز ہونے کیلئے کلاسیکی موسیقی کی باریکیوں، سر تال کی ٹرمنالوجی جاننا ضروری نہیں ہے بس آپ کے مزاج میں تھڑی نغمگی کچھ موزونئِ طبع ہونی چاہیئے۔ ۔ ۔ میرے ناقص خیال میں شاعری کے ساتھ بھی کچھ ایسا ہی معاملہ ہے۔ ۔ ۔بقولِ حسرت ۔۔۔۔۔
شعر اصل میں وہی تو ہیں حسرت
سنتے ہی جو دل میں اتر جائیں۔ ۔ ۔
میرے خیال میں شعر کو پرکھنے کا اور کوئی پیمانہ نہیں۔ ۔ ۔ ۔اسکا یہ بھی مطلب نہیں کہ قافیہ، ردیف،بحر یا وزن کی کوئی اہمیت نہیں۔ ۔ بس خیال کی خوبصورتی ہی کافی ہے۔ ۔ نہیں یہ بات نہیں۔ ۔ ۔لیکن پرفیکشنسٹ ہو کر آپ شاعری یا موسیقی سے لطف اندوذ نہیں ہو سکتے، ہاں پوسٹ مارٹم کیا جا سکتا ہے:)
ابھی میرے پاس اتنا وقت نہیں کہ اساتذہ کے کلام میں سے مثالیں ڈھونڈ کر پیش کروں۔ ۔ ۔لیکن مل جائیں گی وہاں بھی ضرور

اساتذہ میں ایسا ایک شعر بھی آپ کو نہیں ملے گا جو بحر سے خارج ہو اور اگر ایسا کوئی ایک شعر ہوگا بھی تو وہ کاتب کی غلطی ہو گی نہ کہ اس استاد کی۔ آپ کی اس پوسٹ سے مترشح ہوتا ہے جیسے شاعری یا موسیقی کا علم حاصل کرنا ایک کارِ لاحاصل ہے جو کہ بذاتِ خود ایک بہت متنازع خیال ہے۔ میرے خیال میں یہاں پر بیشتر افراد ایسے ہیں جو علم کے حصول کے لئے ہی یہاں آتے ہیں سمیت میرے۔ :rolleyes: میرے خیال میں اگر آپ موسیقی اور شاعری کا علم بہتر طور پر حاصل کریں تو آپ بہتر طور پر ان چیزوں کو سمجھ سکیں گے اور آپ کو وہ روحانی تجربات حاصل ہوں گے جو عام آدمی کے حصے میں نہیں آتے۔ :)
 
آپ کی اس پوسٹ سے مترشح ہوتا ہے جیسے شاعری یا موسیقی کا علم حاصل کرنا ایک کارِ لاحاصل ہے جو کہ بذاتِ خود ایک بہت متنازع خیال ہے۔ میرے خیال میں یہاں پر بیشتر افراد ایسے ہیں جو علم کے حصول کے لئے ہی یہاں آتے ہیں سمیت میرے۔ :rolleyes: میرے خیال میں اگر آپ موسیقی اور شاعری کا علم بہتر طور پر حاصل کریں تو آپ بہتر طور پر ان چیزوں کو سمجھ سکیں گے اور آپ کو وہ روحانی تجربات حاصل ہوں گے جو عام آدمی کے حصے میں نہیں آتے۔ :)
نہیں کارِ لاحاصل نہیں لیکن لازم بھی نہیں۔ ۔ ۔ اب جس طرح استاد سلامت علی موسیقی کو سمجھتے تھے اور اسی لعول پر لطف اندوز ہوتے تھے، ضروری نہیں کہ میں یا آپ بھی اسی لیول پر پہنچیں گے تو بات بنے گی۔ ۔ ۔ دوسرے یہ کہ میں پسندیدہ شاعری کے فورم میں علم حاصل کرنے نہیں آتا بلکہ لظف اندوز ہونے آتا ہوں۔ ۔ ۔علم اور شے ہے حال اور شے ہے۔ ۔ ۔بسا اوقات علم حال کی راہ میں شدید طور پر مزاحم ہوتا ہے۔ ۔ ۔ جبھی تو کہا ہے
علموں بس کریں او یار​
 

فرخ منظور

لائبریرین
نہیں کارِ لاحاصل نہیں لیکن لازم بھی نہیں۔ ۔ ۔ اب جس طرح استاد سلامت علی موسیقی کو سمجھتے تھے اور اسی لعول پر لطف اندوز ہوتے تھے، ضروری نہیں کہ میں یا آپ بھی اسی لیول پر پہنچیں گے تو بات بنے گی۔ ۔ ۔ دوسرے یہ کہ میں پسندیدہ شاعری کے فورم میں علم حاصل کرنے نہیں آتا بلکہ لظف اندوز ہونے آتا ہوں۔ ۔ ۔علم اور شے ہے حال اور شے ہے۔ ۔ ۔بسا اوقات علم حال کی راہ میں شدید طور پر مزاحم ہوتا ہے۔ ۔ ۔ جبھی تو کہا ہے
علموں بس کریں او یار​

حضور دوسرے مصرعے پر بھی غور کریں کہ "اکو الف ترے درکار" بھی تو کہا ہے۔ اور وہ کونسا علم ہے جس سے بابے نے منع کیا یہ بھی ایک الگ بحث ہے۔ ;)
 
جہاں تک روحانی تجربات کی بات جو آپ نے کی، اس سلسلے میں یہی عرض کروں گا کہ اس غزل کو پڑھ کر کم از کم مجھے تو ایک روحانی لذت ھی حاصل ھوئی تھی لیکن "علمِ اوزان و بحر" کی چھلنی سے گذارنے کے بعد سارا مزہ کرکرہ ہوتا نظر آرہا ھے:)
 

مغزل

محفلین
ایمانداری کی بات یہ ہے کہ میں بحر اور اوزان کی تکنیکی باریکیوں سے واقف نہیں ہوں۔ ۔ ۔ لیکن جس طرح موسیقی سے لطف اندوز ہونے کیلئے کلاسیکی موسیقی کی باریکیوں، سر تال کی ٹرمنالوجی جاننا ضروری نہیں ہے بس آپ کے مزاج میں تھڑی نغمگی کچھ موزونئِ طبع ہونی چاہیئے۔ ۔ ۔ میرے ناقص خیال میں شاعری کے ساتھ بھی کچھ ایسا ہی معاملہ ہے۔ ۔ ۔بقولِ حسرت ۔۔۔۔۔
شعر اصل میں وہی تو ہیں حسرت
سنتے ہی جو دل میں اتر جائیں۔ ۔ ۔
میرے خیال میں شعر کو پرکھنے کا اور کوئی پیمانہ نہیں۔ ۔ ۔ ۔اسکا یہ بھی مطلب نہیں کہ قافیہ، ردیف،بحر یا وزن کی کوئی اہمیت نہیں۔ ۔ بس خیال کی خوبصورتی ہی کافی ہے۔ ۔ نہیں یہ بات نہیں۔ ۔ ۔لیکن پرفیکشنسٹ ہو کر آپ شاعری یا موسیقی سے لطف اندوذ نہیں ہو سکتے، ہاں پوسٹ مارٹم کیا جا سکتا ہے:)
ابھی میرے پاس اتنا وقت نہیں کہ اساتذہ کے کلام میں سے مثالیں ڈھونڈ کر پیش کروں۔ ۔ ۔لیکن مل جائیں گی وہاں بھی ضرور


واہ صاحب واہ ، یہ کی نا ، محمودوں والی بات ، ملائیے ہاتھ ، ہمیں‌خوشی ہوئی ۔۔ واہ
 

محمد وارث

لائبریرین
نشاندہی کا شکریہ، لیکن خاکسار نے یہ غزل بغرضِ اصلاح پوسٹ نہیں کی تھی ۔ ۔ بس ایک صاحبِ حال کا کلام پسند آیا تو سوچا کہ شئیر کی جائے۔ ۔ ۔ اگر آپ کے ذوق پر گراں گذری ہو تو معافی چاہتے ہین۔ ویسے بحر اور اوزان کے معاملے میں تو بہت سے اساتذہ بھی کبھی نہ کبھی بھول چوک کے مرتکب پائے گئے ہیں۔:)

قبلہ ضرور لطف اندوز ہویئے پسندیدہ کلام سے لیکن دوسروں کی کوفت کا باعث مت بنیں کہ شاعری میں غلطیاں طبعِ موزوں پر گراں گزرتی ہیں، ہاں آپ پر نہ گزریں تو اور بات ہے۔

اور یقیناً یہاں اصلاح نہیں دی جارہی بلکہ آپ کی ٹائپنگ کی غلطیوں، یا جہاں سے آپ نے کاپی پیسٹ کی ہے وہاں کی ٹائپنگ کی غلطیوں کی نشاندہی کی تھی اعجاز صاحب اور فاتح صاحب نے۔

یہاں کا مسئلہ کچھ اور ہے، اردو محفل کا اپنا ایک معیار ہے اور یہاں جو اغلاط شاعری میں دوسروں کو نظر آئیں گی ان کو ضرور درست کیا جائے گا تا کہ وہ غلطیاں آگے نہ پھیلیں۔

امید ہے بات واضح ہو گئی ہوگی۔
 
وارث بھیا، ٹائپنگ کی غلطی ضرور میری ہوسکتی ہے، لیکن اعتراض ہو رہا تھا بحر پر۔ ۔ ۔ ۔میں نے حضرت امانت علی شاہ کا کلام جو میرے پاس کتابی شکل میں موجود ہے، وہاں سے بلا کم و کاست یہاں شیئر کیا ہے اب آپ صاحبان کی نظر شعری محاسن سے آگے بڑھ کر معنوی محاسن تک نہ پہنچ پائی تو مجھے افسوس ھے۔ ۔ ۔
فریاد کی کوئی لے نہیں ہے
نالہ پابندِ نے نہیں ہے۔ ۔ ۔ ۔ ۔​
 

فاتح

لائبریرین
نشاندہی کا شکریہ، لیکن خاکسار نے یہ غزل بغرضِ اصلاح پوسٹ نہیں کی تھی ۔ ۔ بس ایک صاحبِ حال کا کلام پسند آیا تو سوچا کہ شئیر کی جائے۔ ۔ ۔ اگر آپ کے ذوق پر گراں گذری ہو تو معافی چاہتے ہین۔ ویسے بحر اور اوزان کے معاملے میں تو بہت سے اساتذہ بھی کبھی نہ کبھی بھول چوک کے مرتکب پائے گئے ہیں۔:)

محمود غزنوی صاحب! گو وارث صاحب اور سخنور صاحب آپ کے سوال کا کما حقہ جواب عنایت فرما چکے ہیں لیکن چونکہ مصرع کے وزن پر پہلا اعتراض میں نے کیا تھا اور یہی اعتراض آپ کی طبع نازک پر گراں گزرا لہٰذا میرے لیے ضروری ٹھہرا کہ یہ خاکسار بھی اس باب میں کچھ عرض کرے۔
حضرت! پہلی بات تو یہ ہے کہ بظاہر یہ لگتا ہے کہ آپ نے خاکسار کے مراسلہ میں‌جملۂ معترضہ کے علاوہ کچھ پڑھا ہی نہیں ورنہ غزل کی معنویت پر اس کی تعریف میں لکھے گئے مندرجہ ذیل توصیفی جملے پرضرور غور فرماتے:
محمود غزنوی صاحب! خوبصورت غزل شریک محفل کرنے پر آپ کا شکریہ۔

جہاں تک وزن سے گرا ہونے کی بات ہے تو جس قدر عقیدت آپ کو مذکورہ غزل کے خالق سے ہے شاید اسی قدر یا اس سے بھی دو ہاتھ آگے ہمیں اور اردو ادب کے تمام شیدائیوں کو استاذ الاساتذہ حضرت غالب رحمۃ اللہ علیہ سے ہے جن کی مسلمہ ادبی اہمیت بہرحال اردو شاعری میں سب سے زیادہ ہے۔ نیز غالب نے تصوف کے مضامین کو بھی جس انداز سے شعر کیا ہے وہ انہی کا خاصہ ہے مگر کرنے والے تو غالب کے ایک مصرع پر بھی خارج البحر ہونے کا اعتراض گذشتہ ڈیڑھ صدی سے کرتے آئے ہیں لیکن غالب کے کسی طرفدار نے آپ کے انداز میں ان کا دفاع نہیں کیا بلکہ محض علمی ابحاث کے ذریعے اس مصرع کی بحر کا تعین کیا اور کروایا۔
مذکورہ مصرع کے متعلق ہماری رائے یہ تھی کہ شاعر کی طبع پر حسنِ ظن کرتے ہوئے اسے "بوالعجبیِ کاتب" شمار کیا جائے لیکن اگر آپ مصر ہیں کہ شاعر نے اسی طور نظم کیا ہے تو انہوں نے لفظ "طرح" کو بر وزن فاعل (طرحا) باندھا ہے جو ایک فاش غلطی ہے۔ کیا واقعی آپ یہ چاہتے ہیں کہ آپ کی ارسال کردہ شاعری میں کسی شعر کی صحت پر اعتراض نہ کیا جائے تو نیا موضوع شروع کرتے ہی آپ اسے منتظمین سے کہہ کر (اگر وہ مانیں) مقفل کروا دیا کیجیے کہ اس پر کوئی تبصرہ ہی نہ کیا جا سکے لیکن ہماری نظر میں تو محفل کی یہی خوبصورتی ہے کہ یہاں کوئی بھی لگی لپٹی رکھے بغیر بے لاگ تبصرے کیے جاتے ہیں۔ یہی وجہ ہے کہ محفل پر موجود شاعری انٹرنیٹ پر موجود کسی بھی ویب سائٹ سے زیادہ معتبر اور درست ہے۔ آپ کا اعتقاد اپنی جگہ بجا لیکن کم از کم ہم سے یہ اعزاز تو نہ چھینیے۔
اس طویل مراسلے کا مقصد محض اتنا ہے کہ۔۔۔ شاید کہ ترے دل میں اتر جائے مری بات
 

محمد وارث

لائبریرین
اب آپ صاحبان کی نظر شعری محاسن سے آگے بڑھ کر معنوی محاسن تک نہ پہنچ پائی تو مجھے افسوس ھے۔ ۔ ۔

جی مجھے بھی افسوس ہے، رمضان کے روزوں کے ساتھ ساتھ، آپ کی پوسٹ کی ہوئی شاعری کے 'معنوی محاسن' تلاش کرنے کے مجھ پر فرض ہونے پر۔
 
Top