مکرمی یاسر صاحب: سلام علیکم
آوارہ گردی کرتا ہوا اِدھر آنکلا تو آپ کی منفرد رنگ کی غزل دیکھی۔ سوچا کہ اس پر کچھ لکھوں لیکن مطلع میں ہی اپنی کم مائیگی پر ہاتھ ملتا رہ گیا۔ شاید یہی وجہ ہے کہ کسی اور نے بھی اس پر اب تک خیال آرائی نہیں کی ہے۔ میری مشکل یہ ہے کہ مجھ کو معلوم نہیں کہ چیری کا پودا ہوتا ہے یا درخت اور باد بہاری اس کے ساتھ کیا چھیڑ کرتی ہے؟ دوسرے چنار کے درخت کا رنگ اول اول کیا ہوتا ہے اور پھر خزاں اس کا کیسا حلیہ کرتی ہے؟ اور یہ :نقد نگاری: کس چڑہا کا نام ہے؟ سو صاحب جب تک ایسے سوالات کا جواب نہیں معلوم ہوتاہے کچھ لکھنے سے قاصر ہوں۔ وضاحت کر دیں تو کچھ ہمت کروں۔ شکریہ۔
السلام علیکم
تمام اہالیان محفل کی خدمات میں ایک غزل پیش خدمت ہے -آپ سب کی بے لاگ رائے کا انتظار رہے گا -
یاسر
غزل
کبھی کبھی وہ حال ہمارا یاد تمھاری کرتی ہے
رنگ جو چیری کے پیڑوں کا بادِ بہاری کرتی ہے
خزاں کی رت میں ہو جاتا ہے حَسیں چناروں کا جو رنگ
تیری جدائی یوں بھی ہماری خاطر داری کرتی ہے
آتا ہے جب رنگ گلوں پر تیرا خیال آجاتا ہے
مدھر سروں میں تیری باتیں بادِ بَہاری کرتی ہے
بچھڑ گئے جب اک دوجے سے ہم میں قرینہ آ ہی گیا
وقت پہ جاتا ہوں میں دفتر تو گھر داری کرتی ہے
آخرِ شب میں اک سایہ سا ہم سے آکر کہتا ہے
یاد میں تیری اک دیوانی آہ و زاری کرتی ہے
حسن ہے کیا اور کون حَسیں ہے ہم سے آکر پوچھیں تو
طبع ہماری بہرِ نگاراں نقد نگاری کرتی ہے
کبھی کبھی وہ حال ہمارا یاد تمھاری کرتی ہے
رنگ جو چیری کے پیڑوں کا بادِ بہاری کرتی ہے
== حضرت مطلع پہ میں اٹک گیا - انگریزی کا لفط چیری اتنے دھڑلے سے کیسے استعمال کیا جاسکتا-
جبکہ یہ تو حشو میں آرہاہے یہاں ںیہی لانا شاعر کی مجبوری بھی نہیں - اوپر سے فارسی میں چیری لونڈی کو کہتے ہیں - میرے نزدیک یہ مطلع غزل کو اس کے مقام سے گرا رہا ہے -
خزاں کی رت میں ہو جاتا ہے حَسیں چناروں کا جو رنگ
تیری جدائی یوں بھی ہماری خاطر داری کرتی ہے
== سر حسیں چناروں کا رنگ خزاں تو نارنجی یا بھورا ہوتا ہے - تو شاعر کا ایسا رنگ ہوجانا چہ معنی دارد؟
آتا ہے جب رنگ گلوں پر تیرا خیال آجاتا ہے
مدھر سُروں میں تیری باتیں بادِ بَہاری کرتی ہے
== اچھا ہے
بچھڑ گئے جب اک دوجے سے ہم میں قرینہ آ ہی گیا
وقت پہ جاتا ہوں میں دفتر تو گھر داری کرتی ہے
== بس اس میں ایسا لگتا ہے ایک ہی گھر کی بات ہو رہی ہے - جس میں شاعر دفتر جاتا ہے اور اسکی بیوی گھر داری کرتی ہے - یہ تو دو الگ الگ گھروں کی بات ہورہی ہے یہ بات آپ نے فرض کر لی ہے جسکی ترسیل ہو بھی سکتی ہے نہیں بھی -
آخرِ شب میں اک سایہ سا ہم سے آکر کہتا ہے
یاد میں تیری اک دیوانی آہ و زاری کرتی ہے
== جناب یہ اک سایہ کیا چیز ہے ؟- اردو میں ایسی کوئ اصطلاح تو مستعمل نہیں ہے - تو پھرشاعر کو
اس پہ روشنی ڈالنی ہوگی یہ کیا بلا ہے ؟
حسن ہے کیا اور کون حَسیں ہے ہم سے آکر پوچھیں تو
طبع ہماری بہرِ نگاراں نقد نگاری کرتی ہے
== جناب اس شعر کا جواب نہیں - بہت اعلی
السلام علیکم
تمام اہالیان محفل کی خدمات میں ایک غزل پیش خدمت ہے -آپ سب کی بے لاگ رائے کا انتظار رہے گا -
یاسر
غزل
کبھی کبھی وہ حال ہمارا یاد تمھاری کرتی ہے
رنگ جو چیری کے پیڑوں کا بادِ بہاری کرتی ہے
خزاں کی رت میں ہو جاتا ہے حَسیں چناروں کا جو رنگ
تیری جدائی یوں بھی ہماری خاطر داری کرتی ہے
آتا ہے جب رنگ گلوں پر تیرا خیال آجاتا ہے
مدھر سروں میں تیری باتیں بادِ بَہاری کرتی ہے
بچھڑ گئے جب اک دوجے سے ہم میں قرینہ آ ہی گیا
وقت پہ جاتا ہوں میں دفتر تو گھر داری کرتی ہے
آخرِ شب میں اک سایہ سا ہم سے آکر کہتا ہے
یاد میں تیری اک دیوانی آہ و زاری کرتی ہے
حسن ہے کیا اور کون حَسیں ہے ہم سے آکر پوچھیں تو
طبع ہماری بہرِ نگاراں نقد نگاری کرتی ہے
کبھی کبھی وہ حال ہمارا یاد تمھاری کرتی ہے
رنگ جو چیری کے پیڑوں کا بادِ بہاری کرتی ہے
== حضرت مطلع پہ میں اٹک گیا - انگریزی کا لفط چیری اتنے دھڑلے سے کیسے استعمال کیا جاسکتا-
جبکہ یہ تو حشو میں آرہاہے یہاںیہی لانا شاعر کی مجبوری بھی نہیں - اوپر سے فارسی میں چیری لونڈی کو کہتے ہیں - میرے نزدیک یہ مطلع غزل کو اس کے مقام سے گرا رہا ہے -
خزاں کی رت میں ہو جاتا ہے حَسیں چناروں کا جو رنگ
تیری جدائی یوں بھی ہماری خاطر داری کرتی ہے
== سر حسیں چناروں کا رنگ خزاں تو نارنجی یا بھورا ہوتا ہے - تو شاعر کا ایسا رنگ ہوجانا چہ معنی دارد؟
آتا ہے جب رنگ گلوں پر تیرا خیال آجاتا ہے
مدھر سُروں میں تیری باتیں بادِ بَہاری کرتی ہے
== اچھا ہے
بچھڑ گئے جب اک دوجے سے ہم میں قرینہ آ ہی گیا
وقت پہ جاتا ہوں میں دفتر تو گھر داری کرتی ہے
== بس اس میں ایسا لگتا ہے ایک گھر کی ہی بات ہو رہی ہے - جس میں شاعر دفتر جاتا ہے اور اسکی بیوی گھر داری کرتی ہے - یہ تو لگ دو الگ الگ گھروں میں ہے یہ بات آپ نے فرض کر لی ہے جسکی ترسیل ہو بھی سکتی ہے نہیں بھی -
آخرِ شب میں اک سایہ سا ہم سے آکر کہتا ہے
یاد میں تیری اک دیوانی آہ و زاری کرتی ہے
== جناب یہ اک سایہ کیا چیز ہے ؟- اردو میں ایسی کوئ اصطلاح تو مستعمل نہیں ہے - تو پھرشاعر کو
اس پہ روشنی ڈالنی ہوگی یہ کیا بلا ہے ؟
حسن ہے کیا اور کون حَسیں ہے ہم سے آکر پوچھیں تو
طبع ہماری بہرِ نگاراں نقد نگاری کرتی ہے
== جناب اس شعر کا جواب نہیں - بہت اعلی