عابد علی خاکسار
محفلین
ریحان قریشی صاحب
عظیم صاحب
امجد علی راجا صاحب
کتنا بڑا کیا ہے کرم چشمء یار نے
دل میں جگہ نہ پائی غمء روز گار نے
وہ مسکرا رہے تھے کسی اپنی بات پر
غنچے کھلا دیے ہیں چمن میں بہار نے
گمنام پھر رہا تھا یہاں جا بجا مگر
مشہور کر دیا ہےمجھے تیرے پیار نے
چپ چاپ وہ بہاتا رہا اشک شہر میں
رسوا مجھے کیا یوں مرے غم گسار نے
خوش رنگ کا مہک کا سدا لب پہ ذکر ہے
پاگل بنا دیا ہے گلوں کے نکھار نے
مدت سے رہ گزر پہ میں خاموش بیٹھا ہوں
پتھر بنا دیا ہے ترے انتظار نے
پڑھ کر نہیں رہے سبھی لوگ ہوش میں
تجھ پر غزل لکھی جو ترے خاکسار نے
عظیم صاحب
امجد علی راجا صاحب
کتنا بڑا کیا ہے کرم چشمء یار نے
دل میں جگہ نہ پائی غمء روز گار نے
وہ مسکرا رہے تھے کسی اپنی بات پر
غنچے کھلا دیے ہیں چمن میں بہار نے
گمنام پھر رہا تھا یہاں جا بجا مگر
مشہور کر دیا ہےمجھے تیرے پیار نے
چپ چاپ وہ بہاتا رہا اشک شہر میں
رسوا مجھے کیا یوں مرے غم گسار نے
خوش رنگ کا مہک کا سدا لب پہ ذکر ہے
پاگل بنا دیا ہے گلوں کے نکھار نے
مدت سے رہ گزر پہ میں خاموش بیٹھا ہوں
پتھر بنا دیا ہے ترے انتظار نے
پڑھ کر نہیں رہے سبھی لوگ ہوش میں
تجھ پر غزل لکھی جو ترے خاکسار نے