محمد وارث

لائبریرین
ہنسو تو ساتھ ہنسے گی دنیا، بیٹھ اکیلے رونا ہوگا
چپکے چپکے بہا کر آنسو، دل کے دکھ کو دھونا ہوگا

بیرن ریت بڑی دنیا کی، آنکھ سے ٹپکا جو بھی موتی
پلکوں ہی سے اٹھانا ہوگا، پلکوں ہی سے پرونا ہوگا

پیاروں سے مل جائیں پیارے، انہونی کب ہونی ہوگی
کانٹے پھول بنیں گے کیسے، کب سکھ سیج بچھونا ہوگا

بہتے بہتے کام نہ آئے لاکھوں بھنور طوفانی ساگر
اب منجدھار میں اپنے ہاتھوں جیون ناؤ ڈبونا ہوگا

میرا جی کیوں سوچ ستائے، پلک پلک ڈوری لہرائے
قسمت جو بھی رنگ دکھائے، اپنے دل میں سمونا ہوگا
 

فاتح

لائبریرین
وارث صاحب!
آپ کی ارسال کردہ میرا جی کی غزل "دل محوِ جمال ہو گیا ہے" پڑھ کر میں نے میرا جی کی یہ مشہور غزل ارسال کرنے کا ارادہ کیا لیکن محفل پر تلاش کرنے کے نتیجہ میں پتا چلا کہ یہ بازی تو آپ بہت پہلے مار گئے ہیں۔
ہنسو تو ساتھ ہنسے گی دنیا، بیٹھ اکیلے رونا ہوگا
چپکے چپکے بہا کر آنسو، دل کے دکھ کو دھونا ہوگا
لیکن یہ "گئے دنوں کی بات ہے" ہے جب میں محفل کا رکن تو تھا لیکن ایک دو بار کے علاوہ کبھی آنا نہیں ہوا تھا۔
بہرحال بہت شکریہ یہ خوبصورت غزل ارسال کرنے کا۔
 

محمد وارث

لائبریرین
بہت شکریہ فاتح صاحب، واقعی بہت لا جواب غزل ہے یہ میرا جی اور مجھے بہت پسند ہے۔

اصل میں اسے سنا تھا غلام علی کی آواز میں ریڈیو پاکستان سے کبھی بھلے دنوں میں۔ بہت عرصہ ہوا سنی نہیں کیا خیال ہے کیا آپ کچھ ڈھونڈ سکتے ہیں اس کے متعلق۔ وہ امریکہ والی سزا کی فکر نہ کریں، ابھی تو گنگا بہہ ہی رہی ہے ;)
 

فاتح

لائبریرین
بہت شکریہ فاتح صاحب، واقعی بہت لا جواب غزل ہے یہ میرا جی اور مجھے بہت پسند ہے۔

اصل میں اسے سنا تھا غلام علی کی آواز میں ریڈیو پاکستان سے کبھی بھلے دنوں میں۔ بہت عرصہ ہوا سنی نہیں کیا خیال ہے کیا آپ کچھ ڈھونڈ سکتے ہیں اس کے متعلق۔ وہ امریکہ والی سزا کی فکر نہ کریں، ابھی تو گنگا بہہ ہی رہی ہے ;)

میں نے ابھی تک نہیں سنی یہ غزل کسی بھی گلوکار کی آواز میں۔ لیکن کوشش کرتا ہوں ڈھونڈنے کی۔
باقی رہی بات سزا کی تو امریکا ایشیائی گلوکاروں کا اتنا وفادار کب سے ہو گیا۔ :grin:
 

سید زبیر

محفلین
ہنسو تو ہنسے گی دنیا ، بیٹھ اکیلے رونا ہوگا
چپکے چپکے بہا کر آ نسو دل کے دکھ کو دھونا ہوگا​
پیاروں سے مل جائیں پیارے ، انہونی کب ہونی ہوگی ؟​
کانٹے پھول بنیں گے کیسے ، کب سکھ سیج بچھونا ہو گا ؟​
بہتے بہتے کام نہ آئے ، لاکھوں بھنور طوفانی ساگر​
اب منجدھار میں اپنے ہاتھوں جیون ناؤ ڈبونا ہوگا​
میرا جی کیوں سوچ ستائے ، پلک پلک دوری لہرائے​
قسمت جو بھی رنگ دکھائے ، اپنے دل میں سمونا ہوگا​
میرا جی
 

mohsin ali razvi

محفلین
میرا جی کیوں سوچ ستائے، پلک پلک ڈوری لہرائے
قسمت جو بھی رنگ دکھائے، اپنے دل میں سمونا ہوگا
صریرِ خامۂ وارث - میرا بلاگ
----
عامل شیرازی
رنگ قسمت کو بہی خوب دکہا ھم
رنگ الفت سے ذرے پیکا ہے
درد دیتا ہے یہ درد عظیم
درد عامل کو میلے اچہا ہے
محفلیں دیکہا ہے ہم بہی صاحب
محفل اردو ادب اچہا ہے
 
ہنسو تو ساتھ ہنسے گی دنیا بیٹھ اکیلے رونا ہوگا
چپکے چپکے بہا کر آنسو دل کے دکھ کو دھونا ہوگا
بیرن ریت بڑی دنیا کی آنکھ سے جو بھی ٹپکاموتی
پلکوں ہی سے اٹھانا ہوگا پلکوں ہی سے پرونا ہوگا
کھونے اور پانے کا جیون نام رکھا ہے ہر کوئی جانے
اس کا بھید کوئی نہ دیکھا کیا پانا کیا کھونا ہوگا
بن چاہے بن بولے پل میں ٹوٹ پھوٹ کر پھر بن جائے
بالک سوچ رہا ہے اب بھی ایسا کوئی کھلونا ہوگا
پیاروں سے مل جائیں پیارے انہونی کب ہونی ہوگی
کانٹے پھول بنیں گے کیسے کب سکھ سیج بچھونا ہوگا
بہتے بہتے کام نہ آئے لاکھ بھنور طوفانی ساگر
اب منجدھار میں اپنے ہاتھوں جیون ناؤ ڈبونا ہوگا
جو بھی دل نے بھول میں چاہا بھول میں جانا ہو کے رہے گا
سوچ سوچ کر ہوا نہ کچھ بھی آؤ اب تو کھونا ہوگا
کیوں جیتے جی ہمت ہاریں کیوں فریادیں کیوں یہ پکاریں
ہوتے ہوتے ہو جائے گا آخر جو بھی ہونا ہوگا
میراجیؔ کیوں سوچ ستائے پلک پلک ڈوری لہرائے
قسمت جو بھی رنگ دکھائے اپنے دل میں سمونا ہوگا
میرا جی​
 
Top