جی ضرور۔۔۔۔۔!خوب کلام ہے ماشا اللہ۔ بہت شکریہ شریکَ محفل فرمانے کا۔ جناب دیوانِ مہر کی بھی کوئی سافٹ کاپی شائع کریں تو ہمیں بھی یاد رکھئے گا۔
بہت بہت شکریہ استاذ گرامی ۔۔۔!ما شاء اللہ خوب ہے جناب، جیسے میں نے پہلے عرض کیا۔
ان کے ہاں تازہ کاری کمال کی ہے!
بہت شکریہ فاتح بھائی۔۔۔! آج کل آپ غائب ہیں فورم سے ؟ خیریت تو ہے ۔۔۔؟واہ کیا کہنے
بس کچھ مصروفیات کی بنا پر غائب تھا۔۔۔ اب واپس آ گیا ہوںبہت شکریہ فاتح بھائی۔۔۔ ! آج کل آپ غائب ہیں فورم سے ؟ خیریت تو ہے ۔۔۔ ؟
بہت شکریہ محترم۔۔۔!سرد لہجوں کے برف زاروں پرمنجمد ہیں تمام تر سوچیںکوئی نزدیک آتا جاتا ہےہوتی جاتیں ہیں معتبر سوچیںواہ واہ بہت خوب کیا کہنے ہیں مکرر
میرے خیال میں ٹھہرنا اور اس نوع کے اکثر افعال و اسماء میں اوزان کے اعتبار سے لچک بہت زیادہ ہوتی ہےجو استعمال پر موقوف ہوتی ہے عربی و فارسی کے قواعد کی سختی ٹھیک نہیں لگتی۔ چنانچہ ً ٹھ ہر نا ً یا ًٹھیرنا ً اور ًٹھہر۔نا ً دونوں طرح آزادی سے استعمال کیا جاسکتا ہے ۔ ڈاکٹر اقبال نے ٹھہرکے فعل کو امرکی شکل میں جگرکے وزن پر باندھا ہے (اور کیا خوب باندھا ہے )’’ٹھہرنا‘‘ (فعولن) کے وزن پر ہے، جب کہ ’’ٹھہرو، ٹھہریں‘‘ میں ہاے ہوز پر جزم آ جاتا ہے، جیسے ’’سڑک‘‘ میں ڑاے متحرک ہے، ’’سڑکوں، سڑکیں‘‘ میں ساکن ہے۔ اور بہت مثالیں ہیں: ’’تڑپنا، تڑپ، تڑپتا‘‘ لیکن ’’تڑپو، تڑپیں، تڑپی‘‘۔
بعض جگہ دیکھا ہے کہ حسبِ ضرورت ٹھہر، ٹھہرنا کی ہاے ہوز کو ساکن کرنے کی بجائے یاے سے بدل دیتے ہیں۔ ’’ٹھیرنا، ٹھیر جا‘‘ وغیرہ۔ قریب قریب وہی بات ہے کہ ’’نہ‘‘ نافیہ میں ہاے کا اعلان مقصود ہوتا ہے تو اس کو یاے سے بدل کر ’’نے‘‘ بنا لیتے ہیں۔
بہت بہت شکریہ جناب سید عاطف علی صاحب۔۔۔۔!میرے خیال میں ٹھہرنا اور اس نوع کے اکثر افعال و اسماء میں اوزان کے اعتبار سے لچک بہت زیادہ ہوتی ہےجو استعمال پر موقوف ہوتی ہے عربی و فارسی کے قواعد کی سختی ٹھیک نہیں لگتی۔ چنانچہ ً ٹھ ہر نا ً یا ًٹھیرنا ً اور ًٹھہر۔نا ً دونوں طرح آزادی سے استعمال کیا جاسکتا ہے ۔ ڈاکٹر اقبال نے ٹھہرکے فعل کو امرکی شکل میں جگرکے وزن پر باندھا ہے (اور کیا خوب باندھا ہے )
ٹھہر ٹھہر! کہ بہت دلکشا ہے یہ منظر
ذرا میں دیکھ تو لوں۔ تابناکی ء شمشیر
ڈاکٹر اقبال نے ٹھہرکے فعل کو امرکی شکل میں جگرکے وزن پر باندھا ہے (اور کیا خوب باندھا ہے )ٹھہر ٹھہر! کہ بہت دلکشا ہے یہ منظرذرا میں دیکھ تو لوں۔ تابناکی ء شمشیر
بہت شکریہ محسن بھائی۔۔۔!ایک لمحے کو ٹھہر کر سوچیںکھو گئی ہے کہاں سحر سوچیںہاتھ تھامے گذشتہ لمحوں کاگھومتی ہیں نگر نگر سوچیںسرد لہجوں کے برف زاروں پرمنجمد ہیں تمام تر سوچیںایک لمحے کی بھول ہوتی ہےپھر ستاتی ہیں عمر بھر سوچیںبہت عمدہ۔شریک محفل کرنے کا شکریہ