ایم اے راجا
محفلین
بہت خوب غزل ہے وارث بھائی شیئر کرنے کا شکریہ۔
جب ہوا عرفاں تو غم آرامِ جاں بنتا گیا
سوزِ جاناں دل میں سوزِ دیگراں بنتا گیا
رفتہ رفتہ منقلب ہوتی گئی رسمِ چمن
دھیرے دھیرے نغمہء دل بھی فغاں بنتا گیا
میں اکیلا ہی چلا تھا جانبِ منزل مگر
لوگ ساتھ آتے گئے اور کارواں بنتا گیا
میں تو جب جانوں کہ بھر دے ساغرِ ہر خاص و عام
یوں تو جو آیا وہی پیرِ مغاں بنتا گیا
جس طرف بھی چل پڑے ہم آبلہ پایانِ شوق
خار سے گل اور گل سے گلستاں بنتا گیا
شرحِ غم تو مختصر ہوتی گئی اس کے حضور
لفظ جو منہ سے نہ نکلا داستاں بنتا گیا
دہر میں مجروح کوئی جاوداں مضموں کہاں
میں جسے چھوتا گیا وہ جاوداں بنتا گیا
(مجروح سلطانپوری)
۔
بہت خوب غزل ہے وارث بھائی شیئر کرنے کا شکریہ۔[/quote
شکریہ راجا صاحب
بہت شکریہ وارث صاحب مجروح سلطان پوری صاحب کی حشر ساماں غزل پیش کرنے کیلئے ۔
ایک عرضی ہے ۔۔۔۔۔۔۔۔ گر۔۔؟
وہ یہ حسین مجروح صاحب کا ایک شعر یاد آرہا ہے ۔۔ ہوسکے تو مکمل غزل پیش کر کے ربط عطا کیجئے
اور مجھ ناچیز کی بساط بھر دعائیں سمیٹیئے۔۔۔
شعر یہ ہے۔
یہ نقدِجاں ہے اسے سود پر نہیں دیتے
جسے طلب ہو وہ ہم سے مضاربہ کرلے
منتظر۔
م۔م۔مغل
واہ واہ بہت خوبصورت غزل ہے یہ مجروح سلطانپوری کی - بہت شکریہ وارث صاحب !
مجروح لکھ رہے ہیں وہ اہلِ وفا کا نام
ہم بھی کھڑے ہوئے ہیں گنہگار کی طرح
میں یہاں اس لئے پہنچا کہ ایک غزل پر کیا بات ہو رہی ہے جو دو صفحات ہو گئے۔ اب پتہ چلا کہ بیویوں کے خلاف محاذ بنایا جا رہا ہے۔۔۔ اور شاید اسی لئے شمشاد یہاں نہیں پہنچے!!! کہ ملکۂ عالیہ تو ساتھ ہی بیٹھتی ہیں اکثر!!
وارث صاحب م م مغل صاحب نے جس غزل کا ذکر کیا ہے اگر نہ ملی تو بتائیے گا میںخود حسین مجروح سے مل کر ان سے حاصل کرلوں گا -
جس طرف بھی چل پڑے ہم آبلہ پایانِ شوق
خار سے گل اور گل سے گلستاں بنتا گیا
شرحِ غم تو مختصر ہوتی گئی اس کے حضور
لفظ جو منہ سے نہ نکلا داستاں بنتا گیا
بہت اچھا لگا پڑھ کر۔۔اب اس غزل میں خامیاں بھی ہونگی تو میں سمجھنے کا اہل نہیں ہوں۔
بس تعریف کردیتے ہیں اگر پڑھنے سننے میں اچھا لگے تو۔۔
وارث صاحب م م مغل صاحب نے جس غزل کا ذکر کیا ہے اگر نہ ملی تو بتائیے گا میںخود حسین مجروح سے مل کر ان سے حاصل کرلوں گا -
فرخ صاحب
بہت شکریہ مگر میری معلومات کے مطابق حسین مجروح صاحب اب ہم میں نہیں ہیں یہی وجہ ہے کہ یادِ رفتگاں کے سلسلے ان پر ایک مضمون کاارادہ ہے ۔۔۔۔۔
نیاز مند
م۔م۔مغل