مقدس
لائبریرین
احمد بھیاہم تو دوستیاں نہیں پالتے۔ دوست ملنے آتے ہیں تو اُٹھ کے بیٹھنا پڑتا ہے۔
آپ سے کچھ پوچھنا تھا
فہیم بھائی نے آپ کو میرا میسج دیا تھا ولیمہ والے دن یا نہیں
احمد بھیاہم تو دوستیاں نہیں پالتے۔ دوست ملنے آتے ہیں تو اُٹھ کے بیٹھنا پڑتا ہے۔
یاحیرت۔۔۔ہم تو دوستیاں نہیں پالتے۔ دوست ملنے آتے ہیں تو اُٹھ کے بیٹھنا پڑتا ہے۔
ایک شریف آدمی پر ظلم۔۔۔انہوں نے ساتھ مل کر آپ کو ٹھیک کرنا ہے
واہ۔ واہ۔کیا بات کی ہے مقدس ۔نینی بھیا کے بچے
آپ سدھر جائیں
میں نے اور اپیا نے آپ کی پٹائی کر دینی ہے
نہیں تو۔۔۔ یہاں آپ کی بات ہو رہی ہےایک شریف آدمی پر ظلم۔۔۔
محفلین خود دیکھیے۔۔۔ کس طرح انہوں نے سستی کی دھجیاں اڑا دی ہیں۔۔۔۔واہ۔ واہ۔کیا بات کی ہے مقدس ۔
پوسٹ آف دا ڈے بلکہ مہینہ بلکہ سال بلکہ عشرہ۔
بس یہ ایک ایسی بات ہے جس سے متفق ہونے کے لئے مجھے بالآخر تھوڑی دیر کے لئے مجھے سُستی ختم کرنی پڑی۔ مشکل تو بہت ہوئی لیکن کوئی بات نہیں۔
آپ کی طرح بیٹھ کر پروگرام کون بنائے گا۔ پیغامات لکھنے کے لئے۔
It was worth it ۔محفلین خود دیکھیے۔۔۔ کس طرح انہوں نے سستی کی دھجیاں اڑا دی ہیں۔۔۔ ۔
ایک آدمی بہت جلدی جلدی جا رہا ہوتا ہے۔ اسے راستے میں ایک دوست ملتا ہے۔۔۔احمد بھیا
آپ سے کچھ پوچھنا تھا
فہیم بھائی نے آپ کو میرا میسج دیا تھا ولیمہ والے دن یا نہیں
ایک آدمی بہت جلدی جلدی جا رہا ہوتا ہے۔ اسے راستے میں ایک دوست ملتا ہے۔۔۔
وہ اپنے دوست کو ایک خط دیتا ہے اور کہتا ہے کہ یار میں ذرا جلدی میں ہوں۔
تم یہ خط ذرا پوسٹ کر دو گے۔۔۔ اور چلا جاتا ہے۔۔۔
کچھ دن گزر جانے کے بعد ان کی دوبارہ ملاقات ہوتی ہے۔۔۔
تو پہلا پوچھتا ہے کہ یار وہ خط پوسٹ کر دیا تھا۔۔۔
اس پر دوسرا تلملاتے ہوئے جیب سے خط نکال کر کہتا ہے۔۔۔
۔
۔
۔
اتنی جلدی ہے تو خود پوسٹ کر لے۔۔۔ ۔
یعنی آپ مصلحتاًسست ہیں۔۔۔It was worth it ۔
نہیں بلکہ میں سچ کی حمایت کے لئے اپنی کاہلی کو بھی داؤ پر لگا سکتی ہوں۔یعنی آپ مصلحتاًسست ہیں۔۔۔
پھر تو آپ ہر وقت داؤ لگاتی ہوں گی۔۔۔نہیں بلکہ میں سچ کی حمایت کے لئے اپنی کاہلی کو بھی داؤ پر لگا سکتی ہوں۔
احمد بھیا
آپ سے کچھ پوچھنا تھا
فہیم بھائی نے آپ کو میرا میسج دیا تھا ولیمہ والے دن یا نہیں
یاحیرت۔۔۔
آپ کمرے میں دو بستر کیوں نہیں لگوا لیتے۔۔۔
نہیں بلکہ میں سچ کی حمایت کے لئے اپنی کاہلی کو بھی داؤ پر لگا سکتی ہوں۔
ایک آدمی بہت جلدی جلدی جا رہا ہوتا ہے۔ اسے راستے میں ایک دوست ملتا ہے۔۔۔
وہ اپنے دوست کو ایک خط دیتا ہے اور کہتا ہے کہ یار میں ذرا جلدی میں ہوں۔
تم یہ خط ذرا پوسٹ کر دو گے۔۔۔ اور چلا جاتا ہے۔۔۔
کچھ دن گزر جانے کے بعد ان کی دوبارہ ملاقات ہوتی ہے۔۔۔
تو پہلا پوچھتا ہے کہ یار وہ خط پوسٹ کر دیا تھا۔۔۔
اس پر دوسرا تلملاتے ہوئے جیب سے خط نکال کر کہتا ہے۔۔۔
۔
۔
۔
اتنی جلدی ہے تو خود پوسٹ کر لے۔۔۔ ۔