غزل ۔ مفقود جہاں تھے سبھی آثارِ فضیلت ۔ از ۔ محمد احمد

محمداحمد

لائبریرین
غزل
مفقود جہاں تھے سبھی آثارِ فضیلت
واں ناز سے باندھی گئی دستارِ فضیلت
میں سادہ روش بات نہ سمجھا سکا اُن کو
حائل تھی کہیں بیچ میں دیوارِ فضیلت
کردار ہی جب اُس کے موافق نہ اگر ہو
کس کام کی ہے آپ کی گفتارِ فضیلت
آؤ کہ گلی کوچوں میں بیٹھیں، کریں باتیں
دربارِ فضیلت میں ہے آزارِ فضیلت
اب صوفی و مُلا بھی ہیں بازار کی رونق
اب سجنے لگے جا بجا بازارِ فضیلت
آیا ہے عجب زہد فروشی کا زمانہ
رائج ہوئے ہیں درہم و دینارِ فضیلت
آنکھوں میں ریا، ہونٹوں پہ مسکان سجائے
ملتے ہیں کئی ایک اداکارِ فضیلت
بس علم و حلم، عجز و محبت ہو جس کے پاس
گر ہے کوئی تو وہ ہے سزاوارِ فضیلت
احمدؔ وہ اگر رمزِ سخن پا نہیں سکتے
ہوتے ہیں عبث آپ گناہگارِ فضیلت
محمد احمدؔ
 
غزل
مفقود جہاں تھے سبھی آثارِ فضیلت
واں ناز سے باندھی گئی دستارِ فضیلت
میں سادہ لوح بات نہ سمجھا سکا اُنہیں
حائل تھی درمیان میں دیوارِ فضیلت
کردار ہی جب اُس کے موافق نہیں تو پھر
کس کام کی ہے آپ کی گفتارِ فضیلت
آؤ کہ گلی کوچوں میں بیٹھیں، کریں باتیں
دربارِ فضیلت میں ہے آزارِ فضیلت
اب صوفی و مُلا بھی ہیں بازار کی رونق
اب سجنے لگے جا بجا بازارِ فضیلت
آیا ہے عجب زہد فروشی کا زمانہ
رائج ہوئے ہیں درہم و دینارِ فضیلت
آنکھوں میں ریا، ہونٹوں پہ مسکان سجائے
ملتے ہیں کئی ایک اداکارِ فضیلت
بس علم و حلم، عجز و محبت ہو جس کے پاس
گر ہے کوئی تو وہ ہے سزاوارِ فضیلت
احمدؔ وہ اگر رمزِ سخن پا نہیں سکتے
ہوتے ہیں عبث آپ گناہگارِ فضیلت
محمد احمدؔ


@محمداحمد بھائی بہت عمدہ غزل ہے۔
داد قبول فرمائیں۔
سرخ مصرعے پے نظرِ ثانی فرمائیں۔
 

فاتح

لائبریرین
واہ کیا کہنے۔۔۔ خوب ہے بھیا۔
"درمیان میں" کو "درمیاں کوئی" کر دیں تو فصیح ہو جائے گا۔
 
تاڑنے والے قیامت کی نظر رکھتے ہیں

خلیل بھائی! نظر تو ویسے میری کمزور ہے۔ چشمہ لگاتا ہوں۔ ;)
لیکن اساتذہ کے درمیان رہ رہ کر اتنا ہو گیا ہوں کہ گلستاں کا کوئی ”پھول“ یہاں سے وہاں ہو تو نظر نہیں ٹھہرتی بیشک یہ نہ بتاسکوں کہ پھول کونسا تھا۔ :)
 

محمداحمد

لائبریرین
@محمداحمد بھائی بہت عمدہ غزل ہے۔
داد قبول فرمائیں۔

بہت شکریہ مزمل بھائی۔۔۔۔!

سرخ مصرعے پے نظرِ ثانی فرمائیں۔

نشاندہی کا بہت شکریہ بھائی۔۔۔۔! اس شعر میں "سادہ لوح" کا "ح" کچھ تنگ کر رہا تھا سو شعر کچھ کا کچھ ہوگیا اور بحر کچھ کی کچھ۔ :)

اسے دیکھنا پڑے گا۔
 

فرحت کیانی

لائبریرین
کردار ہی جب اُس کے موافق نہیں تو پھر
کس کام کی ہے آپ کی گفتارِ فضیلت
اب صوفی و مُلا بھی ہیں بازار کی رونق
اب سجنے لگے جا بجا بازارِ فضیلت

واہ۔بہت خوب
اللہ کرے زورِ بیاں اور زیادہ ۔:)
 

الف عین

لائبریرین
باقی غزل تو خوب ہے، صرف سرخ شعر ہی نہیں، اس میں دونوں بحروں کا اختلاط ہو گیا ہے
کردار ہی جب اُس کے موافق نہیں تو پھر
کس کام کی ہے آپ کی گفتارِ فضیلت
 

محمداحمد

لائبریرین
باقی غزل تو خوب ہے، صرف سرخ شعر ہی نہیں، اس میں دونوں بحروں کا اختلاط ہو گیا ہے
کردار ہی جب اُس کے موافق نہیں تو پھر
کس کام کی ہے آپ کی گفتارِ فضیلت

بہت شکریہ اعجاز عبید صاحب،

یعنی اس بحر میں کافی چوک ہو گئی ہم سے۔ آئندہ احتیاط کرنا ہوگی۔ :oops:
 
باقی غزل تو خوب ہے، صرف سرخ شعر ہی نہیں، اس میں دونوں بحروں کا اختلاط ہو گیا ہے
کردار ہی جب اُس کے موافق نہیں تو پھر
کس کام کی ہے آپ کی گفتارِ فضیلت


استاد جی میں نے ”ہی“ اور ”نہیں“ سے ”ی“ کو گرا کر پڑہا تھا۔ اور شاید یہ صحیح بھی ہے۔ اگر ان دونوں کی ”ی“ واپس لگا کر ”تو“ سے واؤ گرا دیں تو بحر بدلے گی۔ ورنہ مصرعہ وزن میں ہے۔ الغرض دو عدد ”ی“ یا ایک عدد ”و“ سے بحر ادھر کی ادھر ہوسکتی ہے۔ لیکن میں نے مثبت آپشن سے اسے صحیح سمجھ کر رہنے دیا تھا۔

کردار = مفعول
ہجب اسک = مفاعیل
موافقن = مفاعیل
ہتو پر = فعولن

کس کام = مفعول
کہے ااپ = مفاعیل
کگفتار = مفاعیل
فضیلت = فعولن
 

محمداحمد

لائبریرین
استاد جی میں نے ”ہی“ اور ”نہیں“ سے ”ی“ کو گرا کر پڑہا تھا۔ اور شاید یہ صحیح بھی ہے۔ اگر ان دونوں کی ”ی“ واپس لگا کر ”تو“ سے واؤ گرا دیں تو بحر بدلے گی۔ ورنہ مصرعہ وزن میں ہے۔ الغرض دو عدد ”ی“ یا ایک عدد ”و“ سے بحر ادھر کی ادھر ہوسکتی ہے۔ لیکن میں نے مثبت آپشن سے اسے صحیح سمجھ کر رہنے دیا تھا۔

کردار = مفعول
ہجب اسک = مفاعیل
موافقن = مفاعیل
ہتو پر = فعولن

کس کام = مفعول
کہے ااپ = مفاعیل
کگفتار = مفاعیل
فضیلت = فعولن

میرا بھی یہی خیال تھا۔ لیکن اگر "ہی" کو "فا" کے وزن پر پڑھا جائے تو وزن میں فرق پڑ جاتا ہے۔
 

محمداحمد

لائبریرین
فی الحال ان دو اشعار کے متبادل تجویز کر رہا ہوں ۔ آپ کی رائے کیا ہے بتائیے گا۔


میں سادہ روش بات نہ سمجھاسکا اُن کو
حائل تھی کہیں بیچ میں دیوارِ فضیلت
کردار اگر اُس کے موافق نہ ہوا پھر
کس کام کی ہے آپ کی دستارِ فضیلت

@الف عین​
@محمد وارث​
اعجاز عبید صاحب سے نظرِ کرم کی درخواست ہے۔​
وارث بھائی آج کل نہ جانے کہاں ہے ۔ شاید رمضان کی وجہ سے عدم فرصتی کا شکار ہیں۔​
 
فی الحال ان دو اشعار کے متبادل تجویز کر رہا ہوں ۔ آپ کی رائے کیا ہے بتائیے گا۔


میں سادہ روش بات نہ سمجھاسکا اُن کو
حائل تھی کہیں بیچ میں دیوارِ فضیلت
کردار اگر اُس کے موافق نہ ہوا پھر
کس کام کی ہے آپ کی دستارِ فضیلت

@الف عین​
@محمد وارث​
اعجاز عبید صاحب سے نظرِ کرم کی درخواست ہے۔​
وارث بھائی آج کل نہ جانے کہاں ہے ۔ شاید رمضان کی وجہ سے عدم فرصتی کا شکار ہیں۔​


وزن تو ٹھیک ہیں.
لیکن میرے ناچیز خیال میں دوسرے شعر کا پہلا مصرعہ

کردار اگر اسکے موافق نہ ہوا پھر

اسکی سابقہ شکل ہی ناچیز کی نظر میں معنوی طور پے زیادہ بہتر تھی.
 

محمداحمد

لائبریرین
وزن تو ٹھیک ہیں.
لیکن میرے ناچیز خیال میں دوسرے شعر کا پہلا مصرعہ

کردار اگر اسکے موافق نہ ہوا پھر

اسکی سابقہ شکل ہی ناچیز کی نظر میں معنوی طور پے زیادہ بہتر تھی.

مجھے بھی اس بات سے اتفاق ہے۔ لیکن اساتذہ جس مصرعے کو زیادہ فصیح سمجھیں اسے ہی ترجیح دینا ہوگی۔
 
Top