بہت خوب جناب، بہت خوب
کردار ہی جب اُس کے موافق نہیں تو پھر
کس کام کی ہے آپ کی گفتارِ فضیلت
درست بحر میں ہو جاتا ہے اگر اسے نَہِتو تقطیع کریں جو بہر حال کرخت ہے۔ متبادل شعر درست تو ہے، لیکن بسمل کا خیال بھی درست ہے۔
کردار ہی جب اس کے موافق نہ اگر ہو
کے بارے میں کیا خیال ہے؟
یہ شعر تو سو فی صد درست ہے، اس لئے اس کے بارے میں میں نے کچھ نہیں کہا تھا۔
واہ بھئی بہت ہی کمال!
کردار ہی جب اُس کے موافق نہیں تو پھرکس کام کی ہے آپ کی گفتارِ فضیلتاب صوفی و مُلا بھی ہیں بازار کی رونقاب سجنے لگے جا بجا بازارِ فضیلت
واہ۔بہت خوب
اللہ کرے زورِ بیاں اور زیادہ ۔
کسی دوست کے پاس پہلی پوسٹ میں تدوین کے حقوق ہیں تو وہ براہِ کرم یہ دو اشعار تبدیل کردیں۔
میں سادہ روش بات نہ سمجھاسکا اُن کوحائل تھی کہیں بیچ میں دیوارِ فضیلتکردار ہی جب اس کے موافق نہ اگر ہوکس کام کی ہے آپ کی گفتارِ فضیلت
محمد احمد بھائی خوبصورت غزل پر داد قبول فرمائیے۔غزلمفقود جہاں تھے سبھی آثارِ فضیلتواں ناز سے باندھی گئی دستارِ فضیلتمیں سادہ روش بات نہ سمجھا سکا اُن کوحائل تھی کہیں بیچ میں دیوارِ فضیلتکردار ہی جب اُس کے موافق نہ اگر ہوکس کام کی ہے آپ کی گفتارِ فضیلتآؤ کہ گلی کوچوں میں بیٹھیں، کریں باتیںدربارِ فضیلت میں ہے آزارِ فضیلتاب صوفی و مُلا بھی ہیں بازار کی رونقاب سجنے لگے جا بجا بازارِ فضیلتآیا ہے عجب زہد فروشی کا زمانہرائج ہوئے ہیں درہم و دینارِ فضیلتآنکھوں میں ریا، ہونٹوں پہ مسکان سجائےملتے ہیں کئی ایک اداکارِ فضیلتبس علم و حلم، عجز و محبت ہو جس کے پاسگر ہے کوئی تو وہ ہے سزاوارِ فضیلتاحمدؔ وہ اگر رمزِ سخن پا نہیں سکتےہوتے ہیں عبث آپ گناہگارِ فضیلتمحمد احمدؔ
"غیر ضروری" مصروفیات کی وجہ سے تاخیر سے حاضری کیلیے معذرت خواہ ہوں احمد صاحب۔
آپ کا کلام ہر بار ہی پڑھ کر خوشی ہوتی ہے کہ اس میں انفرادیت ہوتی ہے اور یہی کچھ اس غزل میں ہے۔ کیا خوبصورت غزل ہے، کیا لاجواب اشعار ہیں۔ بہت داد قبول کیجیے۔
والسلام
جی مدون کر دیے ہیں۔
محمد احمد بھائی خوبصورت غزل پر داد قبول فرمائیے۔
جہاں ہم بلال بھائی کی نظر کے معترف ہوئے کہ آپ کی اس عمدہ غزل میں سے بھی نکتہء اعتراض نکال ہی لیا، وہیں یہ بات خود بھول گئے کہ اصل غزل پر ابھی رائے نہیں دی ہے۔ امید ہے درگزر فرمائیں گے ۔
بہت خوب جناب۔۔۔ ۔ داد حاضر ہے