خورشیداحمدخورشید
محفلین
محترم اساتذہ کرام سے اصلاح کی درخواست ہے-
الف عین ، ظہیراحمدظہیر ، سید عاطف علی ، محمد احسن سمیع راحلؔ ، یاسر شاہ
الف عین ، ظہیراحمدظہیر ، سید عاطف علی ، محمد احسن سمیع راحلؔ ، یاسر شاہ
غزل زبانِ عشق میں ہے تذکرہ جمال کا
وفا، جفا، حیا، ادا، فراق اور وصال کا
وہ سوز اور گدازِ دل عطا کیا ہے عشق نے
کہ رند کو بھی آدمی بنا دیا کمال کا
صنم وہ قرض آج بھی ہے مجھ پہ واجب الادا
ترے حنائی ہاتھ سے کڑھے ہوئے رُمال کا
اگر مثال ہی نہیں ہے اس پری جمال کی
ہو تذکرہ تو کس طرح ہو حسنِ بے مثال کا
نکل رہا لہو ہو جب پسینہ بن کے جسم سے
تو پھر کہے کوئی کہ اس کا رزق ہے حلال کا
ترے مرے ملاپ پر مری خوشی ہے دیدنی
مجھے خیال ہی نہیں ہے ہجر کے ملال کا
وفا، جفا، حیا، ادا، فراق اور وصال کا
وہ سوز اور گدازِ دل عطا کیا ہے عشق نے
کہ رند کو بھی آدمی بنا دیا کمال کا
صنم وہ قرض آج بھی ہے مجھ پہ واجب الادا
ترے حنائی ہاتھ سے کڑھے ہوئے رُمال کا
اگر مثال ہی نہیں ہے اس پری جمال کی
ہو تذکرہ تو کس طرح ہو حسنِ بے مثال کا
نکل رہا لہو ہو جب پسینہ بن کے جسم سے
تو پھر کہے کوئی کہ اس کا رزق ہے حلال کا
ترے مرے ملاپ پر مری خوشی ہے دیدنی
مجھے خیال ہی نہیں ہے ہجر کے ملال کا