غزل

Fauzia Akhter

محفلین
قفس میں قید اک پنچھی
جو مدت سے هے بند اس میں
اگر در کهل بهی جائ تو
وه پهر بهی اڑ نہیں سکتا
کہ اس کو اس قفس سے هی
محبت هو گئ اتنی
کہ اس سے دور جا کر وه
کہیں بهی جی نہیں سکتا----
میں اسکو دیکھتی هوں جب
تو مجهکو ایسا لگتا هے
میں اس پنچھی کہ جیسی هوں
میں اس قیدی کہ جیسی هوں
فوزیہ اختر
کولکتہ انڈیا
 
قفس میں قید اک پنچھی
جو مدت سے هے بند اس میں
اگر در کهل بهی جائ تو
وه پهر بهی اڑ نہیں سکتا
کہ اس کو اس قفس سے هی
محبت هو گئ اتنی
کہ اس سے دور جا کر وه
کہیں بهی جی نہیں سکتا----
میں اسکو دیکھتی هوں جب
تو مجهکو ایسا لگتا هے
میں اس پنچھی کہ جیسی هوں
میں اس قیدی کہ جیسی هوں
فوزیہ اختر
کولکتہ انڈیا
ماشاءاللہ،
بہت عمدہ تخیل ہے ، محفل میں اصلاح جناب محترم الف عین ہی دیتے ہیں ۔
آپ انتظار کریں ،استاد محترم جیسے ہی تشریف لائیں گے آپ کی نظم کی بھی ضرور اصلاح فرمائیں گے ۔
کچھ املاء کی غلطیاں ہیں جن پر آپ خصوصی توجہ دیں اور ان کو درست کریں ۔
 

فلسفی

محفلین
قفس میں قید اک پنچھی
جو مدت سے ہے بند اس میں
اگر در کهل بهی جائے تو
وه پهر بهی اڑ نہیں سکتا
کہ اس کو اس قفس سے ہی
محبت ہو گئی اتنی
کہ اس سے دور جا کر وه
کہیں بهی جی نہیں سکتا
میں اسکو دیکھتی ہوں جب
تو مجھ کو ایسا لگتا ہے
میں اس پنچھی کے جیسی ہوں
میں اس قیدی کے جیسی ہوں​
 
آخری تدوین:
قفس میں قید اک پنچھی
جو مدت سے هے بند اس میں
اگر در کهل بهی جائ تو
وه پهر بهی اڑ نہیں سکتا
کہ اس کو اس قفس سے هی
محبت هو گئ اتنی
کہ اس سے دور جا کر وه
کہیں بهی جی نہیں سکتا----
میں اسکو دیکھتی هوں جب
تو مجهکو ایسا لگتا هے
میں اس پنچھی کہ جیسی هوں
میں اس قیدی کہ جیسی هوں
فوزیہ اختر
کولکتہ انڈیا
خوبصورت نظم ہے۔

بس دومصرعوں میں ٹائیپو درست کرلیں۔

میں اس پنچھی کے جیسی ہوں
میں اس قیدی کے جیسی ہوں
 
قفس میں قید اک پنچھی
جو مدت سے ہے بند اس میں

اگر در کهل بهی جائے تو
وه پهر بهی اڑ نہیں سکتا

کہ اس کو اس قفس سے ہی
محبت ہو گئی اتنی

کہ اس سے دور جا کر وه
کہیں بهی جی نہیں سکتا

میں اسکو دیکھتی ہوں جب
تو مجھ کو ایسا لگتا ہے

میں اس پنچھی کہ جیسی ہوں
میں اس قیدی کے جیسی ہوں​
فلسفی بھائی!

آزاد نظم ہے لہٰذا مصرعوں کے درمیان لائین فیڈ نہ ہو تو بہتر ہوگا۔
 

Fauzia Akhter

محفلین
ماشاءاللہ،
بہت عمدہ تخیل ہے ، محفل میں اصلاح جناب محترم الف عین ہی دیتے ہیں ۔
آپ انتظار کریں ،استاد محترم جیسے ہی تشریف لائیں گے آپ کی نظم کی بھی ضرور اصلاح فرمائیں گے ۔
کچھ املاء کی غلطیاں ہیں جن پر آپ خصوصی توجہ دیں اور ان کو درست کریں ۔
خوبصورت نظم ہے۔

بس دومصرعوں میں ٹائیپو درست کرلیں۔

میں اس پنچھی کے جیسی ہوں
میں اس قیدی کے جیسی ہوں
شکریہ سر
 

الف عین

لائبریرین
یہ معرہ نظم ہے دوبار مفاعیلن سے منظوم، اس لیے آزاد نظم تو نہیں کہنا چاہیے۔ فلسفی نے سنٹر الائن ہی کیا ہے کوئی ایسی غلطی نہیں۔
فوزیہ سے یہ کہوں گا کہ چھوٹی ہ یہاں I کی کنجی پر ہے h پر ھ ہے، اس لیے ہو، ہی، ہے کو ھو، ھی، ھے لکھنا غلط ہے ۔
نظم میں
اگر در کهل بهی جائے تو
وه پهر بهی اڑ نہیں سکتا
.. میرے خیال میں پرند اڑ تو سکتا ہے، لیکن اڑتا نہیں
.. اڑ نہیں جاتا
بہتر ہو گا
آخری مصرعے یوں کر لیں
میں اس پنچھی کے جیسی ہوں
میں اس کی طرح قیدی ہوں
 
Top