غم حسین علیہ السلام پر اشعار

محمد وارث

لائبریرین
خوشادردی کہ درماش حسین است
خوشا جانی کہ جانانش حسین است
محمد وارث سر اس کا ترجمہ درکار ہے۔
پہلا مصرع درست یوں ہوگا
خوشا دردی کہ درمانش حسین است

مفہوم: زہے وہ درد کہ جس کا درمان حُسین ہیں، زہے وہ جان کہ جس کی جان حُسین ہیں۔
 

لاریب مرزا

محفلین
شاہ است حُسین، بادشاہ است حُسین
دیں است حُسین، دیں پناہ است حُسین
سر داد نداد دست در دستِ یزید
حقّا کہ بنائے لا الہ است حسین
 

فاخر رضا

محفلین
حسین جب کہ چلے بعد دوپہر رن کو
نہ تھا کوئی کہ جو تھامے رکاب توسن کو
سکینہ جھاڑ رہی تھی عبا کے دامن کو
حسین چپ کے کھڑے تھے جھکائے گردن کو
نہ آسرا تھا کوئی شاہ کربلائی کو
فقط بہن نے کیا تھا سوار بھائی کو
 

سیدہ شگفتہ

لائبریرین
لباس ہے پھٹا ہوا، غبار میں اٹا ہوا
تمام جسمِ نازنیں چِھدا ہوا، کٹا ہوا
یہ کون ذی وقار ہے، بلا کا شہ سوار ہے
کہ ہے ہزار قافلوں کے سامنے ڈٹا ہوا
یہ بالیقیں حسین ہے، نبی کا نورِ عین ہے


(حفیظ جالندھری)
 

الف نظامی

لائبریرین
اپنے اللہ کا صد شکر ادا کرتا ہوں
جس نے وابستہ کیا دامنِ شبیر کے ساتھ
-
ز سر مرگ آگاہم ازاں وحشت نمی گیرم
غلام خانہ زاد مسلک یکتائے شبیرم
 

فاخر رضا

محفلین
میں ہوں، در عباس ہے اور میری جبیں ہے
سب کہنے کی باتیں ہیں، فلک ہے نہ زمیں ہے
سنتے ہیں کہ بے تیغ بھی لڑتا ہے سپاہی
عباس تو ہاتھوں کا بھی محتاج نہیں ہے
 
آخری تدوین:

سیدہ شگفتہ

لائبریرین
غرور ٹوٹ گیا ، کوئی مرتبہ نہ ملا
ستم کے بعد بھی کچھ حاصل جفا نہ ملا
سر حسین ملا ہے یزید کو لیکن
شکست یہ ہے کہ پھر بھی جھکا ہوا نہ ملا
 
Top