فاتحِ عالم! پڑی ہوئی تھی ہوس بھی سالی جھولی میں ۔ فاتح الدین بشیرؔ

نیرنگ خیال

لائبریرین
برادر عزیز! آپ تو آج ہماری منوں مٹی کے بوجھ تلے دبی کاوشات باہر نکال لائے۔ پسند فرمانے پر ممنون ہوں۔
ایسی تخلیقات اگر زیادہ دیر مٹی کے تلے دبی رہیں۔۔ تو اسکا مطلب ہے کہ معاشرے سے ذوق کا جنازہ اٹھ گیا ہے۔۔۔:)
(ہم نے درپردہ خود کو باذوق نہیں کہا ;) )
 

نیرنگ خیال

لائبریرین

فاتح

لائبریرین
ہمارے پاس ربط مہیا نہیں ہے کا ایرر میسج ہے۔۔ غالباً اس نوٹ تک رسائی کے لیے حلقہ احباب میں ہونا شرط ہے۔۔ اگر آپ اجازت دیں تو ہم درخواست جمع کروا دیں وہاں :)
اوہ واقعی وہ نوٹ پبلک نہیں تھا۔۔۔ اب پبلک کر دیا ہے۔۔۔ آپ ضرور شامل کیجیے ہمیں دوستوں میں۔۔۔ ہمارے لیے باعث توقیر ہو گا
 

نیرنگ خیال

لائبریرین
اوہ واقعی وہ نوٹ پبلک نہیں تھا۔۔۔ اب پبلک کر دیا ہے۔۔۔ آپ ضرور شامل کیجیے ہمیں دوستوں میں۔۔۔ ہمارے لیے باعث توقیر ہو گا
دونوں ہی کام ہوگئے۔۔۔ نوٹ بھی پڑھ لیا۔۔۔ اور درخواست بھی جمع کرا دی۔۔۔۔ ممنون ہوں آپکا :)
 
جتنہی بھی کلام کی تعریف کی جائے کم ہے ۔

یہ شعر تو مجھے بے حد پسند آیا ۔۔۔۔

یہ تو دیکھ خدا نے تجھ کو دوست دیے ہیں کیسے کیسے
ایک محبت چھینی تجھ سے کتنی ڈالی جھولی میں
 

فاتح

لائبریرین
کمال !!!!!
بہت عمدہ شاعری ، کیا کہنے، زبردست۔۔۔
شکریہ۔ محبت ہے آپ کی۔
کیا منٹو سے صلاح لیتے رہے ہیں ؟
جسٹ کڈنگ ۔۔۔:پ
اپنے ہی ایک شعر میں ایک لفظ کی تبدیلی کے ساتھ:
منٹو کیا بیچتا ہے میرے حضور
جوتیاں سیدھی کرتا پھرتا ہے
:laughing:
 

محمد بلال اعظم

لائبریرین
ایسی تخلیقات اگر زیادہ دیر مٹی کے تلے دبی رہیں۔۔ تو اسکا مطلب ہے کہ معاشرے سے ذوق کا جنازہ اٹھ گیا ہے۔۔۔:)
(ہم نے درپردہ خود کو باذوق نہیں کہا ;) )
واقعی
سدا بہار تخلیق ہے
آج پھر سے پڑھ کے بہت لطف آیا۔
 

جاسمن

لائبریرین
ڈال دیا تھا میں نے بھی اک خواب سوالی جھولی میںاپنے ہاتھوں میں پھیلی رہ جانے والی جھولی میں​
بہت خوب۔ کسی دن آپ کی ساری شاعری پڑھتی ہوں۔ اتنی خوبصورت شاعری سے میرا محروم رہ جانا ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔خود اپنے آپ سے ہمدردی محسوس ہو رہی ہے۔
 
Top