آصف اثر
معطل
جناب ذیشان بھائی آپ نے بات کرتو لی مگر آپ کے پاس شاید ایک لفظ کا ثبوت نہیں ہے۔۔۔۔ مفتی امان اللہ نے پہلی بار میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ میں نے اپنے جمعہ کے خطبہ کا پورا بیان وزیراعلیٰ شہباز شریف کا سنایا۔ اس میں ایسی کوئی بات نہیں جس کو شرانگیزی کہا جائے۔یہ سب ان دہشت گردوں اور ان کے معاونین کا جھوٹا پروپیگنڈا ہے۔ جس کے ذریعے وہ اپنے اس مکروہ غیر انسانی فعل پر پردہ ڈالنے کی کوشش کررہے ہیں۔ مفتی صاحب کے خطبے کی پوری ریکارڈنگ (جو ان کے طلبا اور عقیدت مند خود ریکارڈ کروا تے ہیں) موجود ہے۔میڈیا اور سیکورٹی اداروں میں سے کسی نے بھی اس میں ایسی بات ثابت نہیں کی۔اول تو مسجد اور مدرسہ میں سنی نہیں تھے بلکہ کالعدم تنظیم سپاہ صحابہ کے اراکین تھے جن کا کام ہی معاشرے میں نفرتیں پھیلانا ہے۔ یہ بات حکومت کی رپورٹ سے واضح ہے۔ انہوں نے اشتعال انگیز تقاریر بھی کیں۔ اور ان پر حملہ کرنے والے جلوس کے ہی لوگ تھے۔ شدت پسند ہر گروہ اور فرقے میں موجود ہیں۔ اور ہمیں ان کی مذمت کرنی چاہیے نہ کہ پشت پناہی۔
آخر کیوں جمعہ جیسے مقدس دن کو ٹھیک نماز ظہر کے وقت معمول سے ہٹ کر جلوس کو چھوڑا گیا۔۔۔؟اس وقت ڈھائی ہزار تک لوگ مسجد تعلیم القرآن میں موجود ہوتے ہیں۔۔۔ اتنے نازک وقت میں جلوس کے شرکاء کا آنا خود ایک سوالیہ نشان ہے۔۔۔یاد رکھیے ایسی کارروایاں کرنا اپنے وجود کو خود ختم کرنے کے مترادف ہے۔ جن طلبا کو شہید اور جلایا گیا اور دکانوں کو راکھ کا ڈھیر بنایا گیا۔ ۔۔اس کا دکھ شاید آپ کو نہ ہوسکے۔ کیوں کہ ہوسکتا ہے یہ آپ کے مکتبہ فکر سے تعلق نہیں رکھتے۔۔۔ایسی ظالمانہ اور وحشیانہ فعل کی پردہ پوشی کرنے کے بجائے ہمیں اس کی ہر ممکن حد تک مذمت کرنی چاہیے۔نہ کہ جھوٹے اور من گھڑت بہانے تراشے جائے۔ آپ کی اس رویے پر بہت زیادہ افسوس ہورہاہے۔
آخری تدوین: