یونس عارف
محفلین
فارسی زبان
ہر زبان کا ایک خاص وطن اور علاقہ ہوتا ہے جہاں سے وہ جنم لیتی ہے اور نشونما پا کر سن بلوغ کو پہنچ جاتی ہے ۔ مثلا اردو زبان کی ابتداء کے بارے میں جب ہم تاریخ پر نظر ڈالتے ہیں تو ہمیں یہ پتہ چلتا ہے کہ جب مسلمانوں نے برصغیر پر قدم رکھا اور مسلمان فاتحین نے یہاں پر حکومت قائم کی تو عربی نے یہاں کی مقامی زبانوں پر اپنا اثر چھوڑا ۔ پس مسلمان فاتحین اور یہاں کی مقامی آبادی کے اختلاط سے ایک نئی زبان نے جنم لیا اور یہ نئی زبان اس قدر قوی ثابت ہوئی کہ اس نے دیکھتے ہی دیکھتے دوسری زبانوں پر حکمرانی شروع کر دی اور بہت ہی کم عرصے میں پاک و ہند کے وسیع و عریض علاقے میں سمجھی اور بولی جانے لگی ۔ گویا ہند و پاک اردو زبان کا ابتدائی وطن ہے ۔
فارسی زبان بھی ایک بڑی اور میٹھی زبان ہے جس کا آبائی وطن ملک ایران اور خراسانِ قدیم ہے۔ فارسی زبان اپنی حلاوت اور مٹھاس کی وجہ سے صرف ایران تک ہی محدود نہ رہی بلکہ تیزی سے اپنے اطراف کے علاقوں اور ممالک میں پھیل گئی اور آج اس زبان کے بولنے والوں کی تعداد بہت زبادہ ہے اور اس کا شمار دنیا کی چند اہم زبانوں میں ہوتا ہے ۔ اس زبان کے بولنے والے دنیا کے مختلف علاقوں میں ہونے کی وجہ سے اپنے لہجوں میں انفرادیت رکھتے ہیں اور ان کے تلفظ اور انداز تکلم میں بڑا فرق پایا جاتا ہے ۔
http://i6.tinypic.com/155jkso.gif
فارسی زبان کو ایران کی قومی زبان ہونے کا شرف حاصل ہے اور ایران نے فارسی کی نشوونما میں کوئی کسر اٹھا نہیں رکھی ہے ۔ ایران کی پارلیمنٹ میں مباحثے اسی زبان میں ہوتے ہیں ۔ درس و تدریس بھی اسی زبان میں انجام پاتا ہے اور ملک کے پڑھے لکھے افراد اسی زبان میں گفتگو کرنا پسند کرتے ہیں ۔ ملک کے زیادہ تر اخبارات اور جرائد اسی زبان میں شائع ہوتے ہیں اور الیکٹرانک میڈیا پر بھی یہی زبان غالب ہے ۔ ملک کی دفتری زبان بھی فارسی ہے ۔ ایران میں فارسی زبان کو قومی زبان کا درجہ حاصل ہے جبکہ بہت سی علاقائی زبانیں بھی یہاں پر بولی جاتی ہیں جن میں چند ایک ترکی ،عربی، لری ،بلوچی ، کردی ،عربی وغیرہ قابل ذکر ہیں ۔