حسان خان
لائبریرین
"در دوران شوروی مجال سخن بسی تنگ بود و هر کس هم جرأت نمیکرد که در مورد شخصیت و آثار شعرای صوفی و عرفای نکتهسنج سخنی بگوید، یا چیزی بنویسد. ولی به رغم همهٔ فشارها و تعقیبهای عقیدتی، مردم ادبدوست و پرفرهنگ ما توانستند نام و آثار آنان را از خطر نیستی و نابودی نگاه دارند."
(انوری سلیمان، نگاهی به کلیات حاجی حسین کنگورتی)
"شُورَوی دور میں مجالِ سخن بسیار تنگ تھی اور کوئی شخص بھی صوفی شُعَراء اور نکتہ سنج عُرَفاء کی شخصیت اور تألیفات کے بارے میں کچھ کہنے یا کچھ لکھنے کی جرأت نہیں کرتا تھا۔ لیکن تمام نظریاتی و عقیدتی فِشاروں اور تعاقبوں کے باوجود، ہمارے ادب دوست و پُرثقافت مردُم اُن کے نام و تألیفات کو خطرِ نیستی و نابودی سے محفوظ رکھنے میں کامیاب رہے۔"
× شُورَوی = سوویت
× فِشار = دباؤ
(انوری سلیمان، نگاهی به کلیات حاجی حسین کنگورتی)
"شُورَوی دور میں مجالِ سخن بسیار تنگ تھی اور کوئی شخص بھی صوفی شُعَراء اور نکتہ سنج عُرَفاء کی شخصیت اور تألیفات کے بارے میں کچھ کہنے یا کچھ لکھنے کی جرأت نہیں کرتا تھا۔ لیکن تمام نظریاتی و عقیدتی فِشاروں اور تعاقبوں کے باوجود، ہمارے ادب دوست و پُرثقافت مردُم اُن کے نام و تألیفات کو خطرِ نیستی و نابودی سے محفوظ رکھنے میں کامیاب رہے۔"
× شُورَوی = سوویت
× فِشار = دباؤ
آخری تدوین: