Saif ullah
محفلین
مطلب ، جس کی ضرورت ہو وہ پوچھ سکتے ہیں ؟"هر چه ندانی، از پُرسیدنش ننگ مدار."
(ازبک ادیب سراجالدین مخدوم صدقی، متوفیٰ ۱۹۳۳ء)
جو کچھ تم نہیں جانتے، اُسے پوچھنے میں عار محسوس مت کرو۔
مطلب ، جس کی ضرورت ہو وہ پوچھ سکتے ہیں ؟"هر چه ندانی، از پُرسیدنش ننگ مدار."
(ازبک ادیب سراجالدین مخدوم صدقی، متوفیٰ ۱۹۳۳ء)
جو کچھ تم نہیں جانتے، اُسے پوچھنے میں عار محسوس مت کرو۔
ازبک نژاد ذواللسانین ادیب سراج الدین مخدوم صدقی نے ۱۹۰۷ء میں 'جواہرالپند' نامی ایک رسالہ تالیف کیا تھا جس میں نے اُنہوں نے اس طرح کے مختصر پندآموز جملے جمع کیے تھے۔ یہ جملہ اُسی رسالے سے مقتبس ہے۔ میرے پاس یہ رسالہ تو نہیں ہے، لیکن تاجکستان میں شائع ہونے والی ایک کتاب 'کیمیائے خرد' کا برقی نسخہ میرے پاس موجود ہے، جس کے ایک حصے میں 'جواہرالپند' کی نصیحتوں کو قاریوں کے لیے پیش کیا گیا ہے۔این سخن از کیست؟ مالِ شما؟ خیلی قشنگہ۔
اگہ اجازہ باشہ می خوام اضافہ ش کنم
چاروادار کے لیے اردو میں کیا اصطلاح ہے؟ میں فی الحال اس کا ترجمہ خچربان کر دیا ہے۔گذشتہ سے پیوستہ
در ایں لحظہ سید محسن سکوت را شکستہ از چاروادار پرسید: طناب دارید؟
'خچربان' مناسب ترجمہ ہے۔چاروادار کے لیے اردو میں کیا اصطلاح ہے؟ میں فی الحال اس کا ترجمہ خچربان کر دیا ہے۔
انھیں چھارپادار بھی کہا جاتا ہے۔ چاروادار وہ لوگ جن کے پاس باربردار مویشی ہوتے ہیں۔
مجھے فارسی عبارت اور اس کے ترجمے کے درمیان مطابقت و سازگاری نظر نہیں آ رہی۔ اگر میری رائے غلط ہے تو از راہِ کرم میری تصحیح فرمائیے، ورنہ ترجمے پر بارِ دیگر ایک نگاہ ڈال لیجیے۔چرا کہ اینان، در سن و سال و شرایطی بہ سر می بردند کہ "الگویابی" و "قھرمان جویی" در ضمیر شان زندہ تر و زمینہ سر مشق گیری و شخصیت یابی برایشان بیشتر است۔
یہ اس واسطے کہ انھوں نے اپنے سن و سال خودی کی تلاش و جستجو و ریاضت میں بسر کیے اور اس ریاضت کے سبب معرفت نفس اور کردارسازی میں فاتح رہے اور بباطن نمونہ عمل ٹھہرے۔
یہ لفظ فارسی، ترکی اور پشتو میں 'ہیرو' کے لیے استعمال ہوتا ہے۔ میں اس لفظ کو اردو میں بھی رائج کرنا چاہتا ہوں، اسی لیے اب میں لکھتے وقت 'ہیرو' کی بجائے 'قہرَمان' کا لفظ ہی استعمال کرتا ہوں۔قَھرَمان
مجھے فارسی عبارت اور اس کے ترجمے کے درمیان مطابقت و سازگاری نظر نہیں آ رہی۔ اگر میری رائے غلط ہے تو از راہِ کرم میری تصحیح فرمائیے، ورنہ ترجمے پر بارِ دیگر ایک نگاہ ڈال لیجیے۔
پس نوشت: نیٹ پر تلاش کرنے پر مجھے 'بہ سر می بردند' کی جگہ پر 'بہ سر می برند' لکھا نظر آیا ہے۔ اس اشارے اور مندرجۂ بالا فارسی عبارت کے مضمون کو مدِ نظر رکھتے ہوئے میرا خیال یہ ہے کہ یہاں بزرگوں کی بجائے زمانۂ حال کے جوانوں کی بات ہو رہی ہے۔ بزرگ تو خود نمونہ (الگو) ہوتے ہیں،لہٰذا اُن کے اپنے ضمیر میں 'الگویابی' کا زندہ تر ہونا مناسب طرزِ بیان معلوم نہیں ہوتا۔اسی طرح، 'قہرَمان جوئی' اور 'سرمشق گیری' کی تراکیب بھی معنائی لحاظ سے بزرگوں کی بجائے نوجوان نسل کے مناسبِ حال ہیں۔
یہ لفظ فارسی، ترکی اور پشتو میں 'ہیرو' کے لیے استعمال ہوتا ہے۔ میں اس لفظ کو اردو میں بھی رائج کرنا چاہتا ہوں، اسی لیے اب میں لکھتے وقت 'ہیرو' کی بجائے 'قہرَمان' کا لفظ ہی استعمال کرتا ہوں۔
"کیوں کہ یہ لوگ ایک ایسی عمر اور صورتِ حال میں زندگی بسر کر رہے ہوتے ہیں جس میں کسی نمونے اور قہرمان کی تلاش کا جذبہ ان کے ذہنوں میں مزید جوش مار رہا ہوتا ہے اور ان میں کسی سرمشق اور مثالی شخصیت کے حصول کا میلان زیادہ ہوتا ہے۔"چھا ایک بات، آپ بھی اس کا ترجمہ لکھیے پلیز۔
"کیوں کہ یہ لوگ ایک ایسی عمر اور صورتِ حال میں زندگی بسر کر رہے ہوتے ہیں جس میں کسی نمونے اور قہرمان کی تلاش کا جذبہ ان کے ذہنوں میں مزید جوش مار رہا ہوتا ہے اور ان میں کسی سرمشق اور مثالی شخصیت کے حصول کا میلان زیادہ ہوتا ہے۔"