حسان خان
لائبریرین
گذشتہ سے پیوستہ:"در وقتهایی، که من به سنِّ مکتبی رسیدم، دستِ پدرم نمیرسید، که مرا شخصاً خواناند. بنابر این مرا در مکتبِ پیشِ مسجدِ قِشلاقِ خودمان - قشلاقِ ساکترَی گذاشت. چون من در آن مکتب چیزی را نیاموختم، مرا از آن جا گرفته به پیشِ زنِ امامِ قشلاق، که مکتبِ دخترکانه داشت و نسبت به مکتبدارِ مرد بهتر بود، گذاشت و در این میان ابجد و حسابِ ابجد را به من یاد داده به کشاده شدنِ ذهنم سبب شد (من دورهٔ حیاتِ مکتبیِ خودم را در 'مکتبِ کهنه' نام آچیرکِ خودم به تفصیل نوشتهام)."
کتاب: مختصرِ ترجمهٔ حالِ خودم
مصنف: صدرالدین عینی بخارایی
سالِ تحریر: ۱۹۴۰ء
سالِ اشاعتِ اول: ۱۹۵۵ء
"جب مَیں مکتب جانے کی عمر میں پہنچا، تب میرے والد مجھے شخصاً پڑھانے پر قادر نہ تھے۔ لہٰذا اُنہوں نے مجھے ہمارے اپنے گاؤں 'ساکترے' کی مسجد کے سامنے کے مکتب میں داخل کرا دیا۔ چونکہ میں نے اُس مکتب میں کوئی چیز نہ سیکھی، [اس لیے] اُنہوں نے مجھے وہاں سے ہٹا کر گاؤں کے امام کی بیوی، جن کا بچیوں کا مکتب تھا اور جو مرد مکتب دار کی نسبت بہتر تھیں، کے پاس بٹھا دیا اور اسی دوران وہ مجھے ابجد اور حسابِ ابجد سکھا کر میرے ذہن کی کشادگی کا سبب بنے (میں نے اپنی مکتبی حیات کے دور کو اپنے 'مکتبِ کہنہ' نامی مضمون میں تفصیل سے بیان کیا ہے)۔"
"من در پیشِ بیبیخلیفه (مکتبِ زنانه) حافظ، چند جزء از بیدل و چند جزء از غزلیاتِ صائب (در مکتبهای آن زمان صائبخوانی رسم نباشد هم، پدرم، که صائب را دوست میداشت و چند غزلِ او را از کجا نوشته گرفته بودهاست، با من به بیبیخلیفه فرستاد، که همان غزلها را هم به من خواناند) خوانده، در دهسالگی مکتب را تمام کرده برآمدم. لیکن هنوز سواد نداشتم، چیزهای در مکتب خواندگیام را خوانده توانم هم، چیزهای دیگر و از آن پیش نخواندهام را خوانده نمیتوانستم."
کتاب: مختصرِ ترجمهٔ حالِ خودم
مصنف: صدرالدین عینی بخارایی
سالِ تحریر: ۱۹۴۰ء
سالِ اشاعتِ اول: ۱۹۵۵ء
"میں نے بی بی خلیفہ (مکتبِ زنانہ) کے پاس حافظ، بیدل کے چند جزء اور صائب کی غزلوں کے چند جزء (اُس زمانے کے مکاتب میں صائب خوانی کی رسم نہیں تھی، پھر بھی میرے میرے والد، جو صائب کو پسند کرتے تھے اور اُس کی چند غزلوں کو کہیں سے لکھ لائے تھے، نے میرے ہاتھ وہ غزلیں بی بی خلیفہ کو بھجوائیں کہ وہ اُن غزلوں کو بھی مجھے پڑھائیں) پڑھے اور دس سال کی عمر میں مکتب تمام کر کے خارج ہو گیا۔ لیکن میں ہنوز خواندگی سے فاقد تھا، جو چیزیں میں نے مکتب میں پڑھی تھیں اُنہیں پڑھ سکنے کے باوجود میں دیگر اور پہلے سے نہ پڑھی ہوئی چیزیں پڑھ نہیں سکتا تھا۔"
× بیخلیفه یا (شکلِ پُرّهاش) بیبیخلیفه - معلمهٔ مکتبِ کهنهٔ دختران را میگفتند. بیبیخلیفهها عادتاً در حولیِ خود مکتب کشاده دختران را میخواناندند.
× بی خلیفہ یا (اس کی کامل شکل) بی بی خلیفہ قدیم دخترانہ مکتب کی معلمہ کو کہا جاتا تھا۔ بی بی خلیفائیں معمولاً اپنے صحن میں مکتب کھول کر لڑکیوں کو پڑھایا کرتی تھیں۔
آخری تدوین: