حسان خان
لائبریرین
تاجکستان کی تمام نصابی کتابوں کی ابتداء میں یہ لکھا ہے:
خوانندهٔ عزیز!
کتاب منبعِ دانش و معرفت است، از آن بهرهور شوید و آن را احتیاط نمایید. کوشش به خرج دهید، که سالِ خوانشِ آینده هم این کتاب با نمودِ اصلیاش دسترسِ دادر و خواهرهایتان گردد و به آنها نیز خذمت کند.
عزیز طلبہ!
کتاب دانش و معرفت کا منبع ہے، اُس سے بہرہ مند ہوئیے اور اُس کی حفاظت کیجیے۔ کوشش کیجیے کہ آئندہ تدریسی سال میں بھی یہ کتاب اپنی اصلی حالت کے ساتھ آپ کے بھائی بہنوں کے ہاتھوں تک پہنچے اور اُن کے بھی کام آئے۔
× تاجکستان میں لفظِ 'خوانندہ' طالبِ علم اور شاگردِ مکتب خواں کے لیے بھی استعمال ہوتا ہے، اس لیے مجھے 'خوانندهٔ عزیز!' کا 'عزیز طلبہ!' ترجمہ کرنا مناسب لگا ہے۔
خوانندهٔ عزیز!
کتاب منبعِ دانش و معرفت است، از آن بهرهور شوید و آن را احتیاط نمایید. کوشش به خرج دهید، که سالِ خوانشِ آینده هم این کتاب با نمودِ اصلیاش دسترسِ دادر و خواهرهایتان گردد و به آنها نیز خذمت کند.
عزیز طلبہ!
کتاب دانش و معرفت کا منبع ہے، اُس سے بہرہ مند ہوئیے اور اُس کی حفاظت کیجیے۔ کوشش کیجیے کہ آئندہ تدریسی سال میں بھی یہ کتاب اپنی اصلی حالت کے ساتھ آپ کے بھائی بہنوں کے ہاتھوں تک پہنچے اور اُن کے بھی کام آئے۔
× تاجکستان میں لفظِ 'خوانندہ' طالبِ علم اور شاگردِ مکتب خواں کے لیے بھی استعمال ہوتا ہے، اس لیے مجھے 'خوانندهٔ عزیز!' کا 'عزیز طلبہ!' ترجمہ کرنا مناسب لگا ہے۔
آخری تدوین: