آصف صاحب، کچھ گزارشات عرض کرنے کی جسارت کروں گا۔
پہلی بات، آپ نے یقیناً اس فورم میں شمولیت اختیار کرتے ہوئے، اس کا نام بغور پڑھا ہوگا۔ یہ ’’اردو محفل‘‘ ہے، ’’اسلامی محفل‘‘ یا ’’دار الافتاء‘‘ نہیں جہاں فتوے دینے والے علمائے دین اور فقہائے کرام موجود ہوں۔
سبحان اللہ۔ میرے علم میں لامحدود اضافے کا شکریہ۔ جناب میں نے اردو محفل کے مذہب کے سیکشن میں ہی یہ سوال پوسٹ کیا ہے کو تنز و مزاح کے سیکشن میں تو نہیں کر دیا نہ جناب جس پر آپ اتنے حیران و پریشان ہو رہے ہیں۔
کیا آپ کو کوئی عالمِ دین یا دار الافتاء یا مفتی نہیں ملا؟ کیا آپ کو انٹرنیٹ پر بھی کوئی ایسی ویب سائٹ نہیں ملی جہاں اس طرح کے علمی مسائل کے جواب دیے جاتے ہوں
سچی بات تو یہی ہے کہ مجھے کوئی عالم دین، یا دار الافتاء یا مفتی ایسا نہیں ملا جو اس سوال کا جواب دے سکے۔ آپ سے امید تھی اس لئے اس فورم پر آیا مگر آپ کا جواب سن کر بھی دل ٹوٹ گیا ÷
تیسری بات، جس طرح آپ نے حوالہ دیا ہے کہ ’’بخاری میں حضرت عائشہ سے ایک روایت ہے کہ۔۔۔‘‘، علمی گفتگو میں حوالے کبھی بھی اس طرح نہیں دیے جاتے
محترم اگر ایسا ہی عالم فاضل ہوتا تو ایسا بنیادی سوال لے کر حاضر نہ ہوتا۔ آپ اگر روایتی مولیوں کی طرح مجھے آداب سکھانے کی بجائے مہربانی کر کے سوال کا جواب عنایت فرما سکتے ہیں تو عین نوازش ہو گی۔
بخاری میں کس باب اور کس موضوع کے تحت یہ حدیث بیان ہوئی ہے، کہاں بیان ہوئی ہے، اس کی اسناد کیا ہیں، عربی متن کیا ہے، یہ سب پیش کیا جاتا ہے۔
شاید آپ نے یہ نہیں پڑھا
اگر نہ مل رہی ہو تو بخاری کی روایت پر تبصرہ درکار ہے؟ شکریہ
اسی لئے تو آپ جیسے اساتذہ سے سوال کیا تھا جناب۔
دو رکعات کی کوئی درست روایت موجود نہیں۔ اگر آپ کو اتنی ہی جلدی ہے تو آپ خود ذرا تحقیق کرلیں
چلیں جناب آپ کے لئے میں رہتی زندگی تک انتظار کر لیتا ہوں۔ پریشانی کچھ زیادہ تھی ذرا اس لئے جلدی کر گیا۔ معذرت
اردو محفل کے سہارے کیوں بیٹھے ہیں؟
دراصل یہ مسئلہ درپیش ہی اس اردو محفل کی وجہ سے آیا ہے ۔ اس لئے اسی فورم پر اس کو اٹھانا میرے آسان اور ضروری بھی تھا۔
آپ تو اس مسئلہ کو ذاتی ہی لے گئے ہیں بھائی۔ ما شا ء اللہ ان گنت علماء اس محفل پر موجود ہیں۔ امید ہے کوئی اللہ کا بندہ میرا مسئلہ حل کرے گا ہی۔ اگر آپ جیسے بیچ میں کود کود کر اصل سوال کو کہیں سے کہیں نہ لے گئے تو۔
بہت معذرت کے ساتھ، آپ کے سوال کا مقصد علم کا حصول نہیں، فتنے کا فروغ لگتا ہے۔
سبحان اللہ۔ پہنچی وہیں پہ خاک جہاں کا خمیر تھا