بے شک کوئی چیز نہ تو قرآن کا مقابلہ کر سکتی ہے اور نہ ہی قرآن کے مقابل آسکتی ہے لیکن میری ایک چھوٹی سی عرض ہے کہ کیا آپ قرآن پاک کے اسلوب دعوت ،انداز بیان، کو ان انفاس قدسیہ (صحابہ،تابعین ،تبع تابعین) سے زیادہ جانتے ہیں؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟
صحابہ نے کونسے مانڈے حلوے کھائے دین کیلئے؟؟؟؟ تابعین نے اسلام کے نام پر کونسی جائیدادیں بٹوریں؟؟؟؟ تبع تابعین نے اسلام کے نام پر کونسے کاروبار پروان چڑھائے؟؟؟؟ اگر آ پکوموجودہ دور کے علماء سے اختلاف ہے اور ان پر اعتراض ہے تو کھل کر کریں اظہار لیکن اسلام کے خیرالقرون کے خیرالناس لوگوں کو یونہی یکمشت قرآن دانی کے اعزاز سے محروم مت کریں۔
آپ کسی بڑی غلط فہمی کا شکار ہیں، ہم آج کے ملاء کی ٓبات کررہے ہیں، جو زبردستی نقاب پہنانے کا قائیل ہے، جس کا کوئی ثبوت ان کےپاس قرآن حکیم سے نہیں ہے۔ جبکہ قرآں حکیم سے ہی چہرے کو کھلا رکھنے کا جواز وضو کے حکم میں ملتا ہے کہ ٓان حصوں کو دھایا جائے جو عام طور پر کھلے ہوتے ہیں۔
دیکٓھئے کھلے ہوئے حصوں کو دھنے کا حکم۔ جو مردو اور عورت دونوں کے لئے یکساں ہے۔ اس سے پتہ چلتا ہے کہ جسم کے کون کون سے حصے کھلے ہوتے ہیں۔
5:6 يَا أَيُّهَا الَّذِينَ آمَنُواْ إِذَا قُمْتُمْ إِلَى الصَّلاَةِ فَاغْسِلُواْ وُجُوهَكُمْ وَأَيْدِيَكُمْ إِلَى الْمَرَافِقِ وَامْسَحُواْ بِرُؤُوسِكُمْ وَأَرْجُلَكُمْ إِلَى الْكَعْبَينِ وَإِن كُنْتُمْ جُنُبًا فَاطَّهَّرُواْ وَإِن كُنتُم مَّرْضَى أَوْ عَلَى سَفَرٍ أَوْ جَاءَ أَحَدٌ مِّنكُم مِّنَ الْغَائِطِ أَوْ لاَمَسْتُمُ النِّسَاءَ فَلَمْ تَجِدُواْ مَاءً فَتَيَمَّمُواْ صَعِيدًا طَيِّبًا فَامْسَحُواْ بِوُجُوهِكُمْ وَأَيْدِيكُم مِّنْهُ مَا يُرِيدُ اللّهُ لِيَجْعَلَ عَلَيْكُم مِّنْ حَرَجٍ وَلَ۔كِن يُرِيدُ لِيُطَهِّرَكُمْ وَلِيُتِمَّ نِعْمَتَهُ عَلَيْكُمْ لَعَلَّكُمْ تَشْكُرُونَ
اے ایمان والو! جب نماز کیلئے کھڑے ہو تو اپنے چہروں کو اور اپنے ہاتھوں کو کہنیوں سمیت دھو لو اور اپنے سروں کا مسح کرو اور اپنے پاؤں ٹخنوں سمیت ، اور اگر تم حالتِ جنابت میں ہو تو (نہا کر) خوب پاک ہو جاؤ، اور اگر تم بیمار ہو یا سفر میں ہو یا تم سے کوئی رفعِ حاجت سے آیا ہو یا تم نے عورتوں سے قربت کی ہو پھر تم پانی نہ پاؤ تو پاک مٹی سے تیمم کر لیا کرو۔ پس (تیمم یہ ہے کہ) اس (پاک مٹی) سے اپنے چہروں اور اپنے (پورے) ہاتھوں کا مسح کر لو۔ اﷲ نہیں چاہتا کہ وہ تمہارے اوپر کسی قسم کی سختی کرے لیکن وہ (یہ) چاہتا ہے کہ تمہیں پاک کردے اور تم پر اپنی نعمت پوری کر دے تاکہ تم شکر گزار بن جاؤ
یہی وجہ ہے کہ آج بھی حج کے دوران عورتیں اپنا چہرہ نہیں ڈھکتی ہیں۔ اپنی ضرورت کے تحت نقاب پہننا خواتین کا حقٓ ہے، لیک خواتین سے زبردستی کرنا کہ وہ نقاب پہنیں، صرف اور صرف تالمود سے ہم کو ملتا ہے۔
Why Jewish Women Are Wearing Burqas
نیک تمنائیں اور والسلام،