بہت شکریہبہت ہی عمدہ انتخاب ہے
ززبردست۔ یہ کسی گلوکارہ نے گائی بھی خوب ہے نام یاد نہیں۔
شکریہ اور اگر آپ کو یاد آ گیا کس نے گائی ہے تو مجھے ضرور بتائیے گا۔۔
میرے خیال سے یہ سلامت علی خان صاحب مرحوم نے گائی ہے اپنی بیگم کے ساتھ مل کر۔ یہ وہی سلامت علی ہیں جنھوں نے
" سُنا ہے۔۔ لوگ اسے آنکھ بھر کے دیکھتے ہیں" بھی گائی ہے۔
چھایا گنگولی کی آواز میں بھی اچھی لگیاچھا سلامت علی خان اور عذرا سلامت نے گائی ہے ۔۔اب تو مجھے اس کو ڈھونڈنا ہی پڑے گا۔۔اور میری بے خبری کہ سلامت علی خان کی وفات کے بارے میں مجھے نہیں معلوم تھا۔۔انا للہ و انا الیہ راجعون
اگر پی ٹی وی اور ریڈیو پاکستان پرانی نادر چیزیں ڈیجیٹائز کر دے تو پھر بات ہی کیا ہے مگر وہ ایسا کریں ہی کیوںچلیں کچھ تو ملا۔ میں تو تلاش نہیں کر سکا پر آپ نے ڈھونڈ نکالی۔ ڈاون لوڈ کرتا ہوں ویسے سلامت علی اور بیگم کی آواز میں بہت زبردست گائی گئی ہے۔۔ ایک شعر سلامت علی گاتے ہیں اور دوسرا ان کی بیگم۔ ٹی وی پہ سنی تھی۔
اگر پی ٹی وی اور ریڈیو پاکستان پرانی نادر چیزیں ڈیجیٹائز کر دے تو پھر بات ہی کیا ہے مگر وہ ایسا کریں ہی کیوں
کیسی کیسی چیزوں پہ خزانے کا سانپ بن کے بیٹھے ہوئے ہیں
فرض کرو تمھیں خوش کرنے کے ڈھونڈے ہم نے بہانے ہوں
فرض کرو یہ نین تمھارے سچ مچ کے میخانے ہوں
یہ شعر بلاوجہ وقت کو پیچھے لے جاتا ہے۔۔۔۔
یعنی قصہ ہی پاک ہواسانپ بن کر نہیں بیٹھے ہیں بلکہ بقول مرحوم معین اختر صاحب! پی ٹی وی میں لاپرواہی کے باعث بہت سا سرمایہ ضایع ہو گیا ہے جو اب نہیں مل سکتا۔
چھ ماہچھ ماہ یا چھ سال؟
یعنی قصہ ہی پاک ہوا
ماضی بہت قریبیعنی ماضی قریب
ماضی بہت قریب
ہاہاہاہاہاہااب اگر کسوٹی کا پروگرام ہوتا تو ہم کہتے "تین ماہ سے کم یا زیادہ؟ "
ماضی یاد کرنے کے لئے اچھی چیز ہے۔
ہاہاہاہاہاہا
تین کے بھی دو حصے کر لیں۔۔۔ آدھا ان کا، آدھا ہمارا
اچھا ہے لیکن تکلیف دہ بھی
یہ اس کا جدید ورژن ہےیادِ ماضی عذاب ہے یارب
چھین لے اِن سے حافظہ اِن کا