ترجمہ درکار ہے ۔کہیڑا انا پچھ دا اے ؟؟
میاں پوری دنیا گھما کر دیکھو بازی۔۔۔۔ ہم اکیلے نہیں۔۔۔اب اس تو یہ نتیجہ نکلا کہ آپ اعتدال میں رہ کر روٹی نہیں کھاتے یا vice versa
اس جیتی جاگتی حقیقت کو آپ شوشہ کہہ رہے ہیں۔۔۔۔۔یار یہ شوشے آپ کہاں کہاں سے اٹھا لاتے ہیں؟
اور اب کی دیکھ کر پوچھتے ہوں گے۔۔۔ یہ چاچو ہیں آپ کے۔۔۔۔میری پندرہ سال پرانی تصویر کو دیکھ لوگ پوچھتے ہیں کہ " یہ تمہارے بڑےبھائی ہیں ۔ " ۔
تو یوں کہیے نا کہ ماہ نور بلوچ کے سسر کے بینک کے انٹرنل آڈیٹر آپ کے بھائی ہیں۔اور ایک اور انفو شئیر کرتا چلوں ۔۔۔
ماہ نور بلوچ کے میاں حمید صدیقی جے ایس بینک کے مالک جہانگیر صدیقی کے بیٹے ہیں۔
یہ بات مجھے میرے بھائی نے کل بتائی ۔۔ وہ اس بینک میں انٹرنل آڈیٹر ہے ۔۔۔
تو آپ بلکل اس جیسا ہونا چاہتے ہیں کیاااااااااااااااااااااحد نہیں ہوگئی یار۔۔۔ ۔ اِک ہم ہیں کہ ۔۔۔ چند سالوں میں دنیا ہی اجڑ گئی۔۔۔ اور
ذرا ادھر دیکھو
اس جیتی جاگتی حقیقت کو آپ شوشہ کہہ رہے ہیں۔۔۔ ۔۔
کہیڑا انا پچھ دا اے ؟؟
ترجمہ درکار ہے ۔
اتنا غم نہ کریں یہ دس سال کی عمر اور تینتالیس سال کی عمر کا موازنہ لگ ہی نہیں رہا۔حد نہیں ہوگئی یار۔۔۔ ۔ اِک ہم ہیں کہ ۔۔۔ چند سالوں میں دنیا ہی اجڑ گئی۔۔۔ اور
ذرا ادھر دیکھو
تو پھر حمید صاحب خود کہیں نہیں پائے جائیں گے۔۔۔اگر یہ پہلی لائن خود حمید صاحب کے کیفیت نامے میں پائی گئی تو ۔۔۔ ۔
ہائے او ربا۔۔۔۔ یہ سال تو مجھ پر بڑا بھاری گزرا۔۔۔۔ اپنی ہی بازو جتنی صحت رہ گئی ہے۔۔۔
اللہ ایسے بھائی ہر مومن کو دے جو اس کا اتنا خیال رکھتے ہیں کہ کہیں بھی ’کچھ‘ نظر آجائے تو شور مچا مچا کر بتاتے ہیں۔۔۔بٹ بھائی کے لیے نئی آپشنز ۔۔۔ ۔