arifkarim
معطل
خوشخطی سے ایک سچا واقعہ یاد آیا۔ ہماری والدہ کے ایک کزن ہیں جو آجکل لندن کے ایک معروف ہسپتال میں بچوں کی سرجری کرتے ہیں۔ابھی ہمارے یہاں زیادہ تر بچوں کے ٹیسٹ اورپیپرز وغیرہ ہینڈ رٹن ہی ہوتے ہیں ایسے میں اگر سٹوڈنٹ کی ہینڈرائٹنگ اچھی ہو گی تو اسے یقیناً اچھے مارکس ملیں گے ۔۔۔
کافی سال قبل انٹر بورڈ کے امتحانات میں انکے اور ایک اور لڑکے نمبر ایک جتنے آئے۔ اس دوسرے لڑکے کا باپ بورڈ میں ہی بھرتی تھا۔ اساتذہ کرام نے اسکو بلایا اور خبر دی کہ تمہارا لڑکا اوّل آیا ہے لیکن مسئلہ یہ ہے کہ ایک اور لڑکے کے بھی اتنے ہی نمبر ہیں۔ ہم نے بہت کوشش کی کہ کہیں سے ایک عاد مارک کم کروا لیں لیکن ایسا ممکن نہیں ہے کہ ہم دونوں کو اوّل انعام دے دیں۔ ایسے میں بورڈ اس نتیجہ پر پہنچا ہے کہ دونوں کے پرچوں میں خوشخطی کا ٹیسٹ کیا جائے۔ جس نے زیادہ صاف ستھرا حل کیا ہوگا اسے اوّل کر دیں گے۔ باپ نے اسکی رضامندی ظاہر کردی اور جب نتیجہ نکلا تو اسکا بیٹا دوئم اور امی کا کزن اوّل آگیا۔ یہ واقعہ خود اس کے بیٹے نے اپنے باپ کی زبانی سنایا جو اسلام آباد بورڈ میں کام کرتا تھا۔
فاتح زیک