زیک

مسافر
میری مراد معاشی مقاصد کی طرف بڑھتا کثیرتہذیبی اور کثیر النسل پہچان رکھنے والا معاشرہ ہے۔ اب تک کے میرے مشاہدے میں یورپ میں صرف جرمنی اور برطانیہ ہی اس پر پورا اترتے ہیں ایسا کہ ان کا موازنہ کسی حد تک شمالی امریکہ سے کیا جاسکے۔ :)
بیویریا جانا ہوا؟ بہت خوبصورت ہے اور لوگ ملنسار مگر نسبتا قدامت پسند اور مذہبی۔
 

قیصرانی

لائبریرین
میری مراد معاشی مقاصد کی طرف بڑھتا کثیرتہذیبی اور کثیر النسل پہچان رکھنے والا معاشرہ ہے۔ اب تک کے میرے مشاہدے میں یورپ میں صرف جرمنی اور برطانیہ ہی اس پر پورا اترتے ہیں ایسا کہ ان کا موازنہ کسی حد تک شمالی امریکہ سے کیا جاسکے۔ :)
فرانس کے بارے کیا رائے ہوگی آپ کی؟
 

عثمان

محفلین
شمالی یورپ میں تو آف روڈ کام کرنے والے اور عموماً کسان استعمال کرتے ہیں
یہاں جب کبھی ٹرانز کینیڈا ہائی وے پر سفر کا اتفاق ہوا تو لگتا ہے کہ بیشتر گاڑیاں ٹرک یا ایس یو وی ہی ہیں۔ ٹرک ویسے بھی شمالی امریکی بالخصوص یہاں کے مضافاتی طبقے کا ایک کلچرل آئیکون ہے۔
 

زیک

مسافر
یہ میری لمبی ترین ڈرائیو کے قریب قریب ہے۔ میں نے جارجیا سے کیلیفورنیا لمبے راستے سے سیر سپاٹے کرتے ہوئے آٹھ دنوں میں 4000 میل (6400 کلومیٹر) سفر کیا تھا مگر میں اکیلا نہ تھا بیگم ساتھ تھی۔ ڈرائیونگ کوئی 75 فیصد میں نے کی تھی۔

ویسے میں آپ کا روٹ پلان کرتا تو مارچ کی بجائے اپریل مئی کا کرتا اور چیک ریپبلک، آسٹریا، سوئٹزرلینڈ اور فرانس آلپس سے ہوتا ہوتا جاتا۔ ظاہر ہے اس میں دن زیادہ لگتے۔
 

arifkarim

معطل
میری مراد معاشی مقاصد کی طرف بڑھتا کثیرتہذیبی اور کثیر النسل پہچان رکھنے والا معاشرہ ہے۔ اب تک کے میرے مشاہدے میں یورپ میں صرف جرمنی اور برطانیہ ہی اس پر پورا اترتے ہیں ایسا کہ ان کا موازنہ کسی حد تک شمالی امریکہ سے کیا جاسکے۔ :)
درست۔ ملٹی کلچرزم کا عنصر یقیناً جرمنی اور برطانیہ میں زیادہ ہے۔ اسکینڈینیون ممالک اس معاملہ میں تھوڑے قدامت پسند ہیں۔ اسکی اہم وجہ شاید مقامیوں کی کم آبادی اور غیرمعمولی تناسب سے بڑھتی غیرملکی آبادی ہے۔
 

arifkarim

معطل
میرا وہاں جانے کا اتفاق تو نہیں ہوا۔۔ تاہم جتنا کچھ پڑھنے اور سننے کو ملتا ہے اس سے نہیں لگتا کہ وہ ایک کامیاب ملٹی کلچرل پہچان رکھ پایا ہے۔
فرانس سختی سے سیکولرازم پر کاربند ہے اسلئے ملٹی کلچر کا تو سوال ہی پیدا نہیں ہوتا۔ ملٹی کلچر کیلئے معاشرے میں کسی حد تک دوسری قوموں کے اقدار و روایات کی برداشت ہونا ضروری ہے جو بدقسمتی سے فرانسیسی سیکولرز کی سمجھ سے باہر ہے۔
 

عثمان

محفلین
فرانس سختی سے سیکولرازم پر کاربند ہے اسلئے ملٹی کلچر کا تو سوال ہی پیدا نہیں ہوتا۔ ملٹی کلچر کیلئے معاشرے میں کسی حد تک دوسری قوموں کے اقدار و روایات کی برداشت ہونا ضروری ہے جو بدقسمتی سے فرانسیسی سیکولرز کی سمجھ سے باہر ہے۔
سیکولرازم اور ملٹی کلچرلزم ایک دوسرے سے متصادم نہیں۔ امریکہ اور کینیڈا بھی مکمل سیکولر ممالک ہیں اور ملٹی کلچرل پہچان رکھتے ہیں۔
 

arifkarim

معطل
سیکولرازم اور ملٹی کلچرلزم ایک دوسرے سے متصادم نہیں۔ امریکہ اور کینیڈا بھی مکمل سیکولر ممالک ہیں اور ملٹی کلچرل پہچان رکھتے ہیں۔
فرانس نے کافی سال قبل نقاب کو پبلک مقامات پر قانونا بین کیا تھا۔ دیگر یورپی ممالک ماضی میں اتنے سخت نہیں تھے پر اب وہ بھی رفتہ رفتہ قوت برداشت کھوتے جا رہے ہیں۔ میرے خیال میں یہ شدت پسند سیکولرازم ہے جو ملٹی کلچرازم کی مخالف ہے۔
 

نایاب

لائبریرین
صبح صبح سیر کراتے پہنچا دیا " فن لینڈ سے سپین "
اب تصاویر دکھیں گی تو مکمل ہو گی سیر ۔
منتظر ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
ڈھیروں دعائیں
 

عباس اعوان

محفلین
زبردست روداد اور عمدہ سفر۔
لینگوئج بیرئر کا سامنا کرنا پڑا آپ کو قیصرانی برادر ؟
تمام ممالک میں آپ نے لوگوں سے بات چیت کی ؟ اگر ہاں اور تو کس زبان میں؟
رِگا کیسا لگ آپ کو اور پراگ کیوں نہیں گئے ؟
 

فہیم

لائبریرین
اچھا سفر نامہ لکھا قیصرانی بھائی:)

یہ اور اچھی بات ہے کہ آپ اپنی روز مرہ کی مصروفیات یعنی جاب وغیرہ سے اتنا وقت نکال پاتے ہیں کہ ایسے لمبے سفر کا لطف لے سکیں:)
 

قیصرانی

لائبریرین
میرا وہاں جانے کا اتفاق تو نہیں ہوا۔۔ تاہم جتنا کچھ پڑھنے اور سننے کو ملتا ہے اس سے نہیں لگتا کہ وہ ایک کامیاب ملٹی کلچرل پہچان رکھ پایا ہے۔
کوبیک کو آپ کتنا فرانسیسی سمجھتے ہیں؟ یعنی دیگر کینیڈا سے؟
یہاں جب کبھی ٹرانز کینیڈا ہائی وے پر سفر کا اتفاق ہوا تو لگتا ہے کہ بیشتر گاڑیاں ٹرک یا ایس یو وی ہی ہیں۔ ٹرک ویسے بھی شمالی امریکی بالخصوص یہاں کے مضافاتی طبقے کا ایک کلچرل آئیکون ہے۔
جی۔ شمالی امریکہ میں ویسے بھی بڑی گاڑی رکھنا ایک رحجان ہے۔ یورپ میں شاید اتنی بڑی گاڑیوں کی ضرورت نہیں پڑتی۔ یورپ میں ہمر یا جیپ جیسی بڑی گاڑیاں کم ہی دکھائی دیتی ہیں۔ ایک ممکنہ وجہ بڑی گاڑیوں پر لگنے والے ہیوی ٹیکس بھی ہو سکتے ہیں
 

قیصرانی

لائبریرین
زبردست روداد اور عمدہ سفر۔
لینگوئج بیرئر کا سامنا کرنا پڑا آپ کو قیصرانی برادر ؟
تمام ممالک میں آپ نے لوگوں سے بات چیت کی ؟ اگر ہاں اور تو کس زبان میں؟
رِگا کیسا لگ آپ کو اور پراگ کیوں نہیں گئے ؟
فن لینڈ اور اسٹونیا میں تو فننش زبان چل جاتی ہے۔ انگریزی سے بھی کام نکالا جا سکتا ہے۔ باقی ہر جگہ انگریزی بولی اور جہاں انگریزی نہیں چلی تو وہاں اشاروں کی زبان۔ جیسے ری فیول کیا تو اس کے لیے پیٹرول یا گیس کا لفظ اور انگلیوں سے پمپ کا نمبر جیسے تین یا چار بنا کر دکھا دیا۔ میرا خیال تھا کہ جرمنی، فرانس اور سپین میں شاید انگریزی اتنی جگہ نہ بولی جائے مگر حیران کن حد تک مجھے شاید ہی کوئی جگہ ایسی ملی ہو جہاں زبان کی وجہ سے ابلاغ نہ ہو پایا ہو۔ اوپر جیسا کہ جرمن ہوٹل کا ذکر کیا تھا، وہاں ہماری گفتگو یکسر جرمن اور فننش میں ہوئی تھی مگر ہم دونوں نے ایک دوسرے کی باتیں بخوبی سمجھ لیں کہ ہاتھ کے اشارے، آواز کا اتار چڑھاؤ بہت مددگار رہا
ریگا یورپ کے پرانے شہروں میں سے ایک ہے اور کئی مرتبہ جا چکا ہوں۔ اس کی تصاویر بھی میرے ڈیسک ٹاپ میں موجود ہیں، شاید کبھی شیئر کروں۔ اصل میں شہر سے بچ کر نکلنا محض وقت کی بچت تھی۔ اس طرح ہائی سے براہ راست بائی پاس سے ہوتے ہوئے بندہ نکل جاتا ہے۔ اگر قیام کا ارادہ ہوتا تو شاید شہر کے اندر بھی جاتا
پراگ 2010 میں گیا تھا، بلکہ گزرا تھا، مگر وقت کی کمی اہم وجہ تھی کہ بڑے شہروں کو چھوڑتا گیا۔ میری عادت ہے کہ میں اکثر پہلے ایک بار کسی ملک کا انتہائی مختصر سا چکر لگاتا ہوں، واقفیت پیدا کرتا ہوں اور پھر اگلے چکر پر زیادہ تفصیل سے وقت لگاتا ہوں
 

قیصرانی

لائبریرین
اچھا سفر نامہ لکھا قیصرانی بھائی:)

یہ اور اچھی بات ہے کہ آپ اپنی روز مرہ کی مصروفیات یعنی جاب وغیرہ سے اتنا وقت نکال پاتے ہیں کہ ایسے لمبے سفر کا لطف لے سکیں:)
وقت نکالنا پڑتا ہے، ورنہ دن اور رات میں ہوتے تو 24 ہی گھنٹے ہیں
 
Top