نبیل
تکنیکی معاون
السلام علیکم،
کچھ عرصہ قبل محمد سعد کی تجویز پر نفیس نستعلیق کے ذریعے ترسیمہ جات تیار کرنے اور انہیں خودکار انداز میں فونٹ میں شامل کرنے پر کام کا آغاز ہوا تھا۔ ابن سعید نے اس مقصد کے لیے 31000 سے زائد ترسیمہ جات کی ایس وی جی فائلیں فراہم کر دی تھیں۔ اس کے بعد میں نے پائتھون کے فونٹ فورج ماڈیول کو استعمال کرکے ان ویکٹر گرافک کو فونٹ میں خودکار انداز میں شامل کرنے کے سلسلے میں تحقیق شروع کی تھی۔ بالآخر میں ایک ایسی سکرپٹ لکھنے میں کامیاب ہو گیا جس کے ذریعے تمام ایس وی جی فائلیں فونٹ میں امپورٹ ہو گئیں۔ فی الحال میں یہ فونٹ یہاں فراہم کر رہا ہوں تاکہ ان ابتدائی نتائج کا جائزہ لیا جا سکے۔ اس کو تیار کرنے کے لیے پائتھون سکرپٹ اور اس کے استعمال کا طریقہ بھی میں جلد ہی فراہم کر دوں گا۔
ابتدائی جائزے کے بعد مجھے یہ لگتا ہے کہ ترسیمہ جات کی ویکٹر گرافکس کو بہتر بنانے کی ضرورت ہے۔ یہ بھی ممکن ہو سکتا ہے فونٹ فورج کے ذریعے کوئی ایسی کیلکولیشن کی جا سکیں جن کے ذریعے یہ لگیچرز اپنے باؤنڈنگ باکس میں فٹ ہو جائیں۔ بہرحال اس سلسلے میں مزید تحقیق کی ضرورت ہے۔ فی الحال میری فونٹ سازی کے ماہرین عارف کریم، عبدالمجید، علوی امجد اور دوسرے دوستوں سے گزارش ہے کہ اس کام کا جائزہ لیں اور اس پراجیکٹ کو آگے بڑھانے کے لیے اپنی تجاویز پیش کریں۔ پائتھون کے فونٹ فورج ماڈیول کے ذریعے کافی مفید کام ممکن ہے۔ میں نے نوٹ کیا ہے کہ اس ماڈیول کے ذریعے لک اپ بھی شامل کیے جا سکتے ہیں۔ میں ایک ہفتے بعد پاکستان جا رہا ہوں۔ اب وہاں سے واپسی پر ہی اس پراجیکٹ پر مزید کام ممکن ہو سکے گا۔
ٹیسٹ فونٹ ڈاؤنلوڈ کریں
اپڈیٹ:
ایس وی جی امپورٹ کرنےکے لیے ذیل کی پائتھون سکرپٹ استعمال کی گئی ہے:
والسلام
کچھ عرصہ قبل محمد سعد کی تجویز پر نفیس نستعلیق کے ذریعے ترسیمہ جات تیار کرنے اور انہیں خودکار انداز میں فونٹ میں شامل کرنے پر کام کا آغاز ہوا تھا۔ ابن سعید نے اس مقصد کے لیے 31000 سے زائد ترسیمہ جات کی ایس وی جی فائلیں فراہم کر دی تھیں۔ اس کے بعد میں نے پائتھون کے فونٹ فورج ماڈیول کو استعمال کرکے ان ویکٹر گرافک کو فونٹ میں خودکار انداز میں شامل کرنے کے سلسلے میں تحقیق شروع کی تھی۔ بالآخر میں ایک ایسی سکرپٹ لکھنے میں کامیاب ہو گیا جس کے ذریعے تمام ایس وی جی فائلیں فونٹ میں امپورٹ ہو گئیں۔ فی الحال میں یہ فونٹ یہاں فراہم کر رہا ہوں تاکہ ان ابتدائی نتائج کا جائزہ لیا جا سکے۔ اس کو تیار کرنے کے لیے پائتھون سکرپٹ اور اس کے استعمال کا طریقہ بھی میں جلد ہی فراہم کر دوں گا۔
ابتدائی جائزے کے بعد مجھے یہ لگتا ہے کہ ترسیمہ جات کی ویکٹر گرافکس کو بہتر بنانے کی ضرورت ہے۔ یہ بھی ممکن ہو سکتا ہے فونٹ فورج کے ذریعے کوئی ایسی کیلکولیشن کی جا سکیں جن کے ذریعے یہ لگیچرز اپنے باؤنڈنگ باکس میں فٹ ہو جائیں۔ بہرحال اس سلسلے میں مزید تحقیق کی ضرورت ہے۔ فی الحال میری فونٹ سازی کے ماہرین عارف کریم، عبدالمجید، علوی امجد اور دوسرے دوستوں سے گزارش ہے کہ اس کام کا جائزہ لیں اور اس پراجیکٹ کو آگے بڑھانے کے لیے اپنی تجاویز پیش کریں۔ پائتھون کے فونٹ فورج ماڈیول کے ذریعے کافی مفید کام ممکن ہے۔ میں نے نوٹ کیا ہے کہ اس ماڈیول کے ذریعے لک اپ بھی شامل کیے جا سکتے ہیں۔ میں ایک ہفتے بعد پاکستان جا رہا ہوں۔ اب وہاں سے واپسی پر ہی اس پراجیکٹ پر مزید کام ممکن ہو سکے گا۔
ٹیسٹ فونٹ ڈاؤنلوڈ کریں
اپڈیٹ:
ایس وی جی امپورٹ کرنےکے لیے ذیل کی پائتھون سکرپٹ استعمال کی گئی ہے:
PHP:
import fontforge
import os.path
# obtain command line arguments for
# 1: path of the folder containing svgs
# 2: input sfd file
# 3: output font name
def createGlyph(font,glyphname):
font.createChar(-1, glyphname)
svgPath= 'Nafees/'+glyphname+'.svg'
if os.path.isfile(svgPath):
font[glyphname].importOutlines(svgPath)
else:
print svgPath+" is not valid.\n"
def AddGlyphs(font):
logFile= open("log.txt","w")
for f in os.listdir('Nafees'):
(baseName, extName)=os.path.splitext(f)
logFile.write("creating glyph "+baseName+"\n")
createGlyph(font, baseName)
logFile.close()
def createFont(strFontName):
tt=fontforge.open("TestFont.sfd")
AddGlyphs(tt)
tt.generate(strFontName)
createFont('TestFont.ttf')
والسلام