فٹ بال کا یورپین کپ!

ابوشامل

محفلین
تو جناب کپتان مائیکل بالاک کے گول کی بدولت جرمنی بالآخر اگلے راؤنڈ میں پہنچ ہی گیا اور ایک (سویٹزرلینڈ) کے بعد دوسرے میزبان (آسٹریا) کے خواب بھی پہلے راؤنڈ میں ہی چکناچور ہو گئے۔ گروپ "بی" کے ہی دوسرے میچ میں کروشیا کی شاندار کارکردگی کا تسلسل جاری رہا جس نے کلاسنچ کے واحد گول کی بدولت پولینڈ کو شکست دے کر ٹورنامنٹ میں ناقابل شکست رہنے کا ریکارڈ برقرار رکھا ہے۔ ویسے کروشیا سے اسی کارکردگی کی امید تھی آخر انگلینڈ جیسی ٹیم کو کوالیفائنگ راؤنڈ میں شکست دے کر یورو 2008ء میں شرکت سے محروم کیا ہے اس نے :)
آج (منگل کو) دو بہت شاندار میچز ہیں گروپ سی میں اب تک اعلی ترین کارکردگی کا مظاہرہ کرنے والی نیدرلینڈز اور عالمی چیمپیئن اٹلی کے ساتھ برابر کھیلنے والی رومانیہ اور دوسری جانب مدمقابل ہوں گی سابق عالمی چیمپیئن فرانس اور موجودہ عالمی چیمپیئن اٹلی کی ٹیمیں۔
 

ابوشامل

محفلین
اٹلی فرانس کو 2-0 سے شکست دے کر کوارٹر فائنل میں پہنچ گیا اور سابق عالمی چیمپیئن فرانس پہلے ہی راؤنڈ میں باہر ہو گیا۔ پہلے ہاف میں ابیدال کے فاؤل کے نتیجے میں جہاں اٹلی کو پنالٹی ملی وہیں ابیدال بھی ریڈ کارڈ دکھا کر میدان بدر کر دیے گئے اور یہی موقع میچ کا ٹرننگ پوائنٹ ثابت ہوا۔ پنالٹی پر پرلو کے گول اور بعد ازاں ڈی روسی کے گول نے اٹلی کی سبقت دوگنی کردی اور عالمی چیمپیئن ابتدائی میچز میں لڑکھڑانے کے بعد اب مکمل فارم میں دکھائی دے رہی ہے اور امید ہے کہ اگلے مرحلے میں سنسنی خیز مقابلے ہوں گے۔
دوسرا مقابلہ رومانیہ اور اب تک ناقابل شکست رہنے والے ہالینڈ کے درمیان تھا جو توقعات کے مطابق ہالینڈ ہی کے نام رہا۔ اس طرح اورنج ٹیم اپنے گروپ میں تمام میچز جیت کر سرفہرست رہی جبکہ اٹلی دوسرے نمبر پر رہا۔
 

ابوشامل

محفلین
حیران کن طور پر یورو 2008ء میں سویڈن کی پیش قدمی کا خاتمہ ہوگیا اور روس نے اسے 2-0 سے شکست دے کر ٹورنامنٹ سے باہر کر دیا اور خود اگلے مرحلے میں پہنچ گیا۔ روس کی اعلٰی کارکردگی میں ان کے کوچ گوز ہڈنک کی اعلی تربیت کا بڑا عمل دخل نظر آتا ہے۔ گوز عالمی سطح پر معروف کوچز میں سے ایک ہیں۔ گوز نے آندرے ارشاون کو میدان میں بھیج کر وہ فیصلہ کیا جس نے میچ کو مکمل طور پر روس کے پلڑے میں ڈال دیا۔ لیکن اب ان کا اور روسی ٹیم کا اصل امتحان ہفتہ کو ہوگا جب ان کا مقابلہ کوارٹر فائنل میں اب تک ناقابل شکست رہنے والی نیدر لینڈز سے ہوگا جو دو معروف ترین ٹیموں فرانس اور اٹلی کو گروپ میچز میں شکست دے چکی ہے۔
گروپ ڈی کا دوسرا میچ اسپین کی فتح پر منتج ہوا۔ دوسرے درجے کی ٹیم کو موقع دینے اور اہم کھلاڑیوں کو آرام کا موقع دینے کے باوجود دفاعی چیمپین یونان کے خلاف ہسپانوی کھلاڑیوں کی کارکردگی انتہائی اعلی رہی۔ نو آموز کھلاڑیوں پر مشتمل ہسپانوی ٹیم کی جانب سے گوئزا اور ڈی لا ریڈ نے اپنے پہلے بین الاقوامی گول اسکور کیے۔ دفاعی چیمپین کا انجام اس لیے افسوسناک ہوا کہ وہ پورے ٹورنامنٹ میں ایک پوائنٹ حاصل کرنے میں بھی کامیاب نہ ہو سکے اور پہلے ہی راؤنڈ میں تمام میچز میں شکست کی ہزیمت سے دوچار ہوئے۔ اسپین کے خلاف میچ کا واحد گول کرسٹس نے کیا لیکن ان کی جانب سے دلائی گئی برتری بھی یونان کو کامیابی نہ دلا سکی اور اختتامی لمحات میں گوئزا کے گول نے کھیل کا پلڑا اسپین کے حق میں بھاری کر دیا۔
اسپین کوارٹر فائنل میں اتوار کو عالمی چیمپیئن اٹلی کا سامنا کرے گا۔

اس طرح اب کوارٹر فائنل مرحلے کی تمام ٹیمیں سامنے آ چکی ہیں۔
  • ناک آؤٹ مرحلے کا آغاز آج (19 جون) کو پرتگال اور جرمنی کے درمیان مقابلے سے ہوگا۔
  • جمعہ کو کروشیا اور ترکی مدمقابل ہوں گے۔
  • ہفتہ کو نیدرلینڈز اور روس
  • اور اتوار کو آحری اور ممکنہ طور پر سب سے دلچسپ مقابلہ اٹلی اور اسپین کے مابین ہوگا۔
 

محمد وارث

لائبریرین
مجھے انتہائی خوشی ہوئی ہے کہ میری پسندیدہ ٹیم جرمنی سیمی فائنل میں پہنچ گئی ہے، پرتگال کو 3-2 سے شکست دی جرمنی نے کوارٹر فائنل میں۔
 

ابوشامل

محفلین
وارث صاحب نجانے کیوں بچپن سے میری فٹ بال میں جرمنی اور برازیل نے بنی، ہمیشہ اٹلی، فرانس اور انگلستان وغیرہ کی حمایت کرتا رہا لیکن جرمنی اور برازیل کی حمایت پر دل آمادہ نہ ہوتا، اس لیے مجھے کل کے نتیجے کا افسوس ہوا۔ بہرحال آج کا میچ قابل دید ہے ترکی اور کروشیا کے درمیان۔ کروشیا بہت مضبوط حریف ہے لیکن ترکی جس طرح آخری میچ جیتا ہے امید ہے کہ مقابلہ سخت ہوگا
 

نبیل

تکنیکی معاون
ابھی ابھی ترکی اور کروشیا کا میچ ختم ہوا ہے اور آخری حصہ ناقابل یقین رہا ہے۔ تمام میچ میں کروشیا کی ٹیم نے ترکی کی ٹیم کی نسبت کہیں بہتر کھیل کا مظاہرہ کیا لیکن وہ مواقع کا فائدہ نہ اٹھا سکے۔ دوسری جانب ترک ٹیم کم از کم میدان میں ڈٹی ضرور رہی۔ میچ اضافی وقت میں گیا اور اس کے عین آخر یعنی 119 ویں منٹ میں کروشیا نے گول کر دیا۔ لگ یہی رہا تھا کہ میچ ختم ہو گیا ہے لیکن 120 ویں منٹ کے آخری سیکنڈ میں ترکی کی جانب سے گول کرکے میچ برابر کر دیا گیا۔ اس کے بعد پنالٹی ککس کے ذریعے میچ کا فیصلہ کیا گیا۔ یہاں کروشیا والے مار کھا گئے۔ ان کے دو پلیرز نے بال باہر پھینک دی جبکہ ایک پنالٹی ترک گول کیپر نے روک لی۔ دوسری جانب ترکوں نے کوئی پنالٹی مس نہیں کی اور یوں وہ ناقابل یقین طور پر یورپین کپ کے سیمی فائنل میں پہنچ گئے ہیں۔ یہ یقیناً ترکی کی فٹ بال کا ایک تاریخی لمحہ ہے۔ سیمی فائنل میں ترکی کا مقابل جرمنی کے ساتھ ہوگا۔ :) جہاں میں رہتا وہاں اس وقت سکون ہے لیکن یہاں سے کچھ دور نیورمبرگ ہے اور وہاں کے باسی آج رات کو شاید سو نہیں سکیں گے کیونکہ ترکوں نے پوری رات سارے شہر کو آسمان پر اٹھائے رکھنا ہے۔ :)
 

ساجداقبال

محفلین
یوں وہ ناقابل یقین طور پر یورپین کپ کے فائنل میں پہنچ گئے ہیں۔
واہ، آپ نے تو فائنل میں بھی پہنچا دیا۔ ترکی نے واقعی کمال کر دیا۔ مجھے لگتا ہے اس ڈریم رن کے طفیل اس دفعہ ترکی نے چمپئین بن جانا ہے، بیچ میں‌کسی نے ڈریم سے جگا نہ دیا تو۔ :grin:
نبیل آپکو جرمنی کی فتح مبارک ہو اور وارث‌ بھائی آپکو بھی۔
 

ابوشامل

محفلین
اصل مقابلہ ترکی کی قسمت اور کروشیا کی بدنصیبی کے درمیان تھا۔ بہرحال ایک کریڈٹ ترکی کو جاتا ہے کہ انہوں نے آخری لمحات تک حواس پر قابو رکھا اور اختتامی سیکنڈز میں گول داغ کر میچ برابر کیا۔ کمال ہو گیا!
 

محمد وارث

لائبریرین
فہد صاحب، ترکی کی قسمت نے کوارٹر فائنل میں تو ساتھ دے دیا لیکن سیمی فائنل تو بہرحال جرمنی ہی جیتے گا ;)
 

ابوشامل

محفلین
جی ہاں وارث صاحب! یلو کارڈ اور ریڈ کارڈ حاصل کر کے جب پوری ٹیم ہی باہر ہو گی تو سیکنڈ اسٹرنگ ٹیم کے ساتھ جرمنی کو ہرانا ناممکن ہے۔ ترکی نے بہت رف کھیلا اور حقیقی مسلمانی کا ثبوت دیا ;)
 

ابوشامل

محفلین
لو جی یہاں روس اور ہالینڈ کے درمیان اتنے شاندار میچ پر کوئی تبصرہ ہی نہیں ہوا :( اتنا شاندار میچ میں نے اب تک پورے یورو 2008ء میں نہیں دیکھا پورے میچ میں دونوں ٹیمیں جارحانہ انداز اپنا رہیں اور تعریف کرنا پڑے گی روس کے کھیل کی جس نے ہالینڈ کو مکمل طور پر آؤٹ کلاس کیا۔ حقیقتاً یہ مقابلہ ہالینڈ اور روس کے کوچ کے درمیان تھا، جو خود بھی ڈچ ہیں اور 4،5 سال ہالینڈ کی کوچنگ بھی کر چکے ہیں 90ء کی دہائی میں اور انہوں نے اپنا پورا تجربہ اس میچ پر لگا دیا اور روس کو پہلی بار کسی بھی بڑے عالمی ٹورنامنٹ کے سیمی فائنل میں پہنچایا۔
دوسرا کوارٹر فائنل بلاشبہ ایسا میچ تھا جس کا کئی لوگوں کو انتظار تھا ایک جانب عالمی چیمپیئن اٹلی اور دوسری جانب ٹورنامنٹ فیوریٹ اسپین۔ تو جناب دونوں ہاف اور اضافی اوقات میں کوئی ٹیم گول نہ کر سکی اور فیصلہ ہوا پنالٹی شوٹ آؤٹس پر اور فتح ملی اسپین کو اور اٹلی کی کہانی کوارٹر فائنل میں ہی ہو گئی ختم۔ حقیقتاً فتح کا حقدار بھی اسپین ہی تھا جس طرح کا کھیل اس نے پورے میچ میں کھیلا ہے اس کے بعد بھی اگر اٹلی جیت جاتا تو مجھے افسوس ہوتا۔
بہرحال اب سیمی فائنل کا مرحلہ آ چکا ہے اور اس میں ایک جانب مدمقابل ہوں گے جرمنی اور ترکی تو دوسری جانب روس اور اسپین
دیکھتے ہیں کیا ہوتا ہے؟
 

محمد وارث

لائبریرین
جرمنی کیلیئے گولڈن چانس ہے اس دفعہ کپ جیتنے کیلیئے، فائنل میرے خیال میں جرمنی اور اسپین کا ہونا چاہیئے اور وہ بھی کانٹے دار :)
 

نبیل

تکنیکی معاون
روس کی ٹیم کے ڈچ کوچ گز ہڈنگ کی خاص بات نسبتاً کمزور ٹیموں کو کوچ کرکے انہیں بڑی اور طاقتور ٹیموں کے خلاف کامیابی دلوانا ہے۔ 2002 کے ورلڈ کپ میں ہڈنگ جنوبی کوریا کے کوچ تھے اور جنوبی کوریا ورلڈ کپ کے سیمی فائنل تک پہنچا تھا۔ 2006 کے ورلڈ کپ میں ہڈنگ نے آسٹریلیا کی کوچنگ کی تھی اور اس ٹیم کو بھی کامیابیاں دلوائی تھیں۔ اور اس مرتبہ تو روس کی ٹیم نے واقعی بہت بڑا اپ سیٹ کیا ہے۔ دوسری جانب سپین کی ٹیم نے بھی گویا ایک آسیب سے نجات حاصل کی ہے۔ سپین کی ٹیم گزشتہ 24 سال سے کسی بڑے ٹورنامنٹ کے سیمی فائنل میں نہیں پہنچ سکی تھی حالانکہ ان کی ٹیم بہت اچھی ہے۔ وہ ہمیشہ پنلٹی ککس پر مار کھا جاتے تھے۔ اس مرتبہ بھی پنلٹی شوٹ آؤٹ کا مرحلہ آیا تو سپین کے کھلاڑی مایوسی سے سر ہلاتے پائے گئے تھے۔ لیکن اس مرتبہ قسمت نے ان کا ساتھ دیا اور وہ سیمی فائنل میں پہنچ گئے۔
 

وجی

لائبریرین
نبیل بھائی پنلٹی پر تو اٹلی کی کمزوری مشہور ہے اور خاص طور پر فٹ بال کے والڈ کپ میں
 

ساجداقبال

محفلین
مجھے کوارٹرفائنلز کی ایک بات اچھی نہیں‌ لگی، دو میچوں کا پینلٹی ککس پر فیصلہ۔ دونوں ٹیمیں اتنا اچھا کھیلیں اور فیصلہ پینلٹیز پر ہو۔:( بہرحال مجبوری ہے۔ مجھے اٹلی بوفون کیوجہ سے پسند تھا۔ جرمن ٹیم مجھے صرف ناموں‌کیوجہ سے پسند ہے۔ :grin:
 

ابوشامل

محفلین
مجھے سیمیز کی ایک بات اچھی نہیں‌ لگی، دو میچوں کا پینلٹی ککس پر فیصلہ۔ دونوں ٹیمیں اتنا اچھا کھیلیں اور فیصلہ پینلٹیز پر ہو۔:( بہرحال مجبوری ہے۔ مجھے اٹلی بوفون کیوجہ سے پسند تھا۔ جرمن ٹیم مجھے صرف ناموں‌کیوجہ سے پسند ہے۔ :grin:

ساجد بھائی لیکن ابھی سیمی فائنل تو ہوئے ہی نہیں ہیں :confused::confused:
ویسے ایک جرمن نام پاکستان میں بہت مشہور ہے "جانو جرمن" ;)
 

ابوشامل

محفلین
پہلے سیمی فائنل کا مرحلہ آ گیا ہے جو آج (بدھ 25 جون کو) باسل میں ہوگا جہاں تین مرتبہ کی یورپی چیمپیئن جرمنی پہلی مرتبہ یورو کپ کے سیمی فائنل میں پہنچنے والے ترکی کے مدمقابل ہوگا۔ میچ میں جرمنی کی پوزیشن بہت مضبوط دکھائی دیتی ہے کیونکہ بالاک اور شوانسٹائیگر سمیت اس کے تمام کھلاڑی مکمل فارم میں دکھائی دیتے ہیں اور اس کا بھرپور مظاہرہ انہیں نے گزشتہ میچ میں پرتگال کو 2-0 سے آؤٹ کلاس کر کے دکھایا ہے لیکن گزشتہ تین میچوں میں ترکی نے جس طرح خسارے میں جانے کے باوجود comeback کیا ہے اور فتوحات حاصل کی ہیں اس سے اندازہ ہو رہا ہے کہ ترکی تر نوالہ ثابت نہیں ہوگا البتہ ان کے لیے سب سے اہم بات کئی اہم کھلاڑیوں کا یلو کارڈز کے حصول کے بعد میچ نہ کھیل پانا ہے۔ خیر دیکھتے ہیں کیا ہوتا ہے؟ بس میچ اچھا ہونا چاہیے !
 

زیک

مسافر
جرمنی اور ترکی کا میچ جاری ہے اور ابھی ابھی ترکی نے اسے 2-2 سے برابر کر دیا ہے اور لگتا ہے کہ میچ ایکسٹرا ٹائم میں جائے گا۔
 
Top