میرے دوسال کی اگلی قسط کا خلاصہ کچھ اس طرح ہے کہ۔
محفل میں میرے اولین دوستوں میں دوست (شاکر بھائی) اور قیصرانی بھائی شامل ہیں۔
شروع شروع میں انہیں دونوں سے زیادہ بات چیت ہوئی۔
بعد میں جب میں نے ایک کتاب کے بارے میں معلومات حاصل کرنے کے لیے ایک پوسٹ کی۔
اس میں پوسٹ میں نے کتاب کے بارے میں صرف یہ لکھا تھا کہ اس میں ایک فلاں واقعے کا ذکر ہے۔ اور مجھے بتائیں کہ یہ کتاب کون سی ہے۔
تو اس پوسٹ پر مجھے کافی رپلائی ملے۔ لیکن بالکل جس نے جواب دیا وہ جواب دینے والی تھیں۔
میری جیہ آپی۔
جس طرح انہوں نے بالکل درست بتایا تھا اس سے میں ان کی معلومات سے کافی متاتر ہوا۔
اس طرح جیہ بہن کو آپ محفل میں میرا تیسرا دوست کہہ سکتے ہیں
بعد ازاں تو بس وہی بات چیت اور گپ شپ ہی چلتی رہی۔ لیکن کچھ خاص بات نہیں ہوئی۔
آگے جاکر یہ ہوا کہ قیصرانی بھائی جو اس وقت ناظم اعلٰی کے عہدے پر فائز تھے کسی وجہ سے ناراض ہوکر محفل کو بائے بائے کر گئے
میری ان سے م س ن پر چیٹ ہوتی تھی۔
اور واحد وہی تھے جن سے ہر روز ہی 3 سے 4 گھنٹے بات ہوتی تھی۔ اس زمانے میں وہ نیٹ پر تقریباً ہر وقت ہی موجود پائے جاتے تھے۔
ان کو سمجھانے کی کوشش کی گئی لیکن وہ تیار ہی نہیں ہوتے تھے محفل پر واپس آنے کو
خیر آخر وہ میری تو نہیں پتہ نہیں کس کی بات مان گئے اور محفل میں لوٹ آئے
پھر میں نے سوچا کہ چلو اب تھوڑا ان کو بھی پریشان کی جائے۔
میں نے ایک آئی ڈی بنائی اور اس میں قیصرانی بھائی کو ایڈ کرلیا۔
اور ان سے کھیلنا شروع کردیا۔
وہ جاننا چاہتے تھے کہ میرے کو ان کی آئی ڈی کہاں سے ملی۔
پھر میں نے اسی نام سے محفل پر بھی ایک نک حاصل کیا اور یہاں آکر بھی تباہی مچادی۔
وہ نک تھا
بابر
اس سے پہلے بھی میں محفل پر شغل میں ایک نک ڈیول فش بنا چکا تھا۔
پھر جب بابر کا نک بنایا تو میں نے جتنی سپیڈ سے پوسٹس کیں اس کا تو جواب ہی نہیں
جب تک میں نے وہ آئی ڈی استعمال کی میرا فی دن پوسٹ کرنے کا اوسط 50 کے قریب تھا۔
ہر جگہ، ہر دھاگے پر اور ہر ممبر کی باتوں میں ٹانگ اڑانا میری پسندیدہ کام تھا۔
محفل نے بھی اس بابر کو کافی پسند کیا۔
اس زمانے میں بطور فہیم میں نے کام کی مصروفیت کا بہانا بناکر محفل سے دوری اختیار کرلی تھی۔
البتہ ڈیول فش سے پوسٹس کردیا کرتا تھا۔
پھر جب میرا دل اس سے بھر گیا تو میں نے یہ بات قیصرانی بھائی کو بتادی کہ بابر میں ہی ہوں۔
تو انہوں نے مجھے یہ بتایا کہ مجھے معلوم ہے کہ بابر تم ہی ہو اور ڈیول فش بھی تم ہی ہو
یہ سن کر تو آنکھیں باہر نکل پڑیں کہ ڈیول فش کا ان کو کیسے معلوم ہوگیا۔
پھر باری تھی ان کی مجھ سے کھیلنے کی۔
پھر میں نے محفل پر بھی یہ لکھ دیا کہ بابر ایک فرضی شخصیت تھا اور اس کو بنایا بھی محفل کے ایک ممبر نے تھا۔
پھر میں نے بابر کا نک تبدیل کرکے دھند کے پیچھے کردیا تھا۔
(چونکہ اس زمانے میں محفل فورم پی ایچ پی بی بی 2 پر تھا اس لیے کوئی بھی اپنا نک خود تبدیل کرسکتا تھا۔)
لیکن!
ہائےےےےےےےےےےےےےےےےےےےےےےےےےےےےے۔
پھر تو محفل کے ممبران نے بھی مجھ جی بھر کے تنگ کیا۔
کیونکہ ان میں سے بھی کافی لوگوں کو یہ بات معلوم تھی کہ بابر اور ڈیول فش دراصل کون ہے۔
اور میں بدھو بنتا رہا۔
یہی سوچتا تھا کہ جب میں نے بطور دھند کے پیچھے اور ڈیول فش کوئی بات فہیم والی کری ہی نہیں تو ان کو کیسے معلوم ہوا۔
ان میں خاص کر ماوراء اور حجاب نے مجھے کافی ستایا۔
پھر میں نے دماغ چلایا کہ معلوم تو ہو کہ یہ کیسے ہوا۔
کافی سوچ بچار کے بعد میرے دماغ میں ایک شخصیت آئی کہ اس سے رجوع کرنا چاہیے شاید وہ مجھے بتاسکے کہ یہ کیسے ہوا۔
اس شخصیت سے پہلے کبھی میری بات چیت نہیں ہوئی تھی۔
پھر جب میں نے ان سے معلوم کیا تو انہوں نے مجھے آئی پی ایڈریس کے متعلق بتایا کہ کس طرح ایک ممبر کا آئی پی چیک کرکے معلوم کیا جاسکتا ہے کہ اس آئی پی سے کون کون اور ممبر پوسٹس کرتا ہے۔
پی ایچ پی کی وجہ سے اس زمانے میں جو ممبر لائبریری ٹیم میں شامل تھے وہ بھی گپ شپ والے دھاگے کی پوسٹس میں سے کسی کا بھی آئی پی دیکھ سکتے تھے۔
کیونکہ لائبریری ٹیم گپ شپ والے دھاگے کی بھی ناظم تھی۔
پھر یہاں سے کافی لوگوں کے دماغ میں میری طرف سے شک و شبہات نے جنم لے لیا تھا۔
اور بطور فہیم بھی میری ریپوٹیشن پر کافی فرق پڑا
باقی اگلی قسط میں!