محمد خرم یاسین
محفلین
آج صبح 10:30 پر فیصل آباد آرٹس کونسل اور نیشنل بک فاونڈیشن کے اشتراک سے دو روزہ کتاب میلے کا آغاز کیا گیا۔ڈھیروں رنگ برنگے بک سٹالز کے ساتھ ساتھ کتاب خوانی کی ترویج کے لیے بہت سے رنگا رنگ پروگرامز کا بھی اہتمام کیا گیا ہے۔
السلام علیکم خرم بھائی! کچھ مصروفیات کی بنا پر اس کتاب میلے کو مس کر دینے کا ہمیں دکھ ہے۔ بعد میں علم ہوا کہ یہ بہت شاندار رہا۔ براہ کرم آئندہ بھی ہمیں آگاہ کیا جائے نیز یہ بھی بتائیے کہ کیا یہ سالانہ بنیادوں پر یا کسی اور طرح باقاعدگی سے ہوتے رہتے ہیں؟آج صبح 10:30 پر فیصل آباد آرٹس کونسل اور نیشنل بک فاونڈیشن کے اشتراک سے دو روزہ کتاب میلے کا آغاز کیا گیا۔ڈھیروں رنگ برنگے بک سٹالز کے ساتھ ساتھ کتاب خوانی کی ترویج کے لیے بہت سے رنگا رنگ پروگرامز کا بھی اہتمام کیا گیا ہے۔
وعلیکم اسلام۔ جی ہاں سالانہ کتاب میلے بھی سجتے ہیں اور سالانہ فیصل آباد لٹریری فیسٹیول میں پاکستان بھر سے نہ صرف معروف ادیب ، دانشور اور شعرا آتے ہیں بلکہ بک سٹالز کا بھی جم غفیر نظر آتا ہے۔ یہ فیسٹیول ہرسال موسم بہار میں نصرت فتح علی خاں آڈیٹوریم میں منعقد ہوتا ہے جب کہ کتاب میلہ کبھی ایگری کلچر یونی ورسٹی اور کبھی نصرت فتح علی خاں آڈیٹوریم میں منعقد ہوتا ہے۔ اسی سال جی سی یونی ورسٹی کے نئے کیمپس جھنگ روڑ پر بھی کتاب میلے کا اہتمام تھا۔ ویسے پاکستان کا سب سے بڑا کتاب میلہ اسلام آباد میں لگتاہے جس کا منتظم نیشنل بک فاونڈیشن کا ادارہ ہے۔ گزشتہ سال وہاں ساڑھے تین لاکھ لوگوں نے شرکت کی تھی۔ فیصل آباد میں اس سال تشہیر نہ ہونے کے سبب بہت سے لوگوں کو معلوم نہ ہوسکا۔ میں موقعے کا فائدہ اٹھا کر بڑی تسلی سے ہر سٹال کو دیکھا اور ضرورت و پسند کی 17 کتابیں خرید لیں۔السلام علیکم خرم بھائی! کچھ مصروفیات کی بنا پر اس کتاب میلے کو مس کر دینے کا ہمیں دکھ ہے۔ بعد میں علم ہوا کہ یہ بہت شاندار رہا۔ براہ کرم آئندہ بھی ہمیں آگاہ کیا جائے نیز یہ بھی بتائیے کہ کیا یہ سالانہ بنیادوں پر یا کسی اور طرح باقاعدگی سے ہوتے رہتے ہیں؟
زبردست! یہ فرمائیے، آپ کا مقالہ کہاں تک پہنچا؟وعلیکم اسلام۔ جی ہاں سالانہ کتاب میلے بھی سجتے ہیں اور سالانہ فیصل آباد لٹریری فیسٹیول میں پاکستان بھر سے نہ صرف معروف ادیب ، دانشور اور شعرا آتے ہیں بلکہ بک سٹالز کا بھی جم غفیر نظر آتا ہے۔ یہ فیسٹیول ہرسال موسم بہار میں نصرت فتح علی خاں آڈیٹوریم میں منعقد ہوتا ہے جب کہ کتاب میلہ کبھی ایگری کلچر یونی ورسٹی اور کبھی نصرت فتح علی خاں آڈیٹوریم میں منعقد ہوتا ہے۔ اسی سال جی سی یونی ورسٹی کے نئے کیمپس جھنگ روڑ پر بھی کتاب میلے کا اہتمام تھا۔ ویسے پاکستان کا سب سے بڑا کتاب میلہ اسلام آباد میں لگتاہے جس کا منتظم نیشنل بک فاونڈیشن کا ادارہ ہے۔ گزشتہ سال وہاں ساڑھے تین لاکھ لوگوں نے شرکت کی تھی۔ فیصل آباد میں اس سال تشہیر نہ ہونے کے سبب بہت سے لوگوں کو معلوم نہ ہوسکا۔ میں موقعے کا فائدہ اٹھا کر بڑی تسلی سے ہر سٹال کو دیکھا اور ضرورت و پسند کی 17 کتابیں خرید لیں۔
یہ تو بالکل ہمارے ہمسایے میں تھا، پھر بھی آپ سے سن رہے ہیں۔ ہمیں تو کانوں کان خبر نہ ہوئی۔اسی سال جی سی یونی ورسٹی کے نئے کیمپس جھنگ روڑ پر بھی کتاب میلے کا اہتمام تھا۔
الحمد للہ۔ فرقان بھائی مجھے خوشی اور حیرت ہوئی کہ ابھی تک اس فورم پر آپ ایسے مہربان موجود ہیں جنھیں میرے مقالے کا علم ہے۔ مقالہ الحمدللہ بہت اچھا جارہا ہے اور امیدِ واثق ہے کہ بنا اگلی ایکسٹینشن لیے 2 سے 3 ماہ میں مکمل ہوجائے گا۔ دعا کی درخواست ہے۔ جزاک اللہزبردست! یہ فرمائیے، آپ کا مقالہ کہاں تک پہنچا؟
نگہ بلند سخن دلنواز رکھیے خبر ہوجایا کرے گی اس بات کی بھی خوشی ہے کہ میرے سوا یہاں فیصل آباد سے کوئی اور بھی موجود ہے۔ ویسے میں تقریباً ایک سال کی غیر حاضری کے بعد دوبارہ فورم پر آیا ہوں۔ مزید یہ کہ آپ کو ان باکس میں ایک نمبر بھیجتا ہوں اس سے رابطے میں رہیے تقریباً تمام سرکاری ادبی محافل و تقریبات کا میسج آپ کو وصول ہوجایا کرے گا۔یہ تو بالکل ہمارے ہمسایے میں تھا، پھر بھی آپ سے سن رہے ہیں۔ ہمیں تو کانوں کان خبر نہ ہوئی۔
میں تو اپنے ایم فل کے دورانیے میں عارضی طور پر یہاں مقیم ہوں۔ آٹھ ماہ سے زیادہ بیت گئے مگر ابھی شہر ہذا کی کئی چیزوں کی ٹھیک سے سمجھ نہیں آئی!نگہ بلند سخن دلنواز رکھیے خبر ہوجایا کرے گی اس بات کی بھی خوشی ہے کہ میرے سوا یہاں فیصل آباد سے کوئی اور بھی موجود ہے۔ ویسے میں تقریباً ایک سال کی غیر حاضری کے بعد دوبارہ فورم پر آیا ہوں۔ مزید یہ کہ آپ کو ان باکس میں ایک نمبر بھیجتا ہوں اس سے رابطے میں رہیے تقریباً تمام سرکاری ادبی محافل و تقریبات کا میسج آپ کو وصول ہوجایا کرے گا۔
معلوم نہیں کیوں مکالمے کے آغاز والا بٹن نہیں مل رہا۔ اللہ تعالیٰ آپ کے مقالے میں آسانیاں پیدا فرمائے۔ مقالے کا عنوان اور سپروائزر ؟ اس شہر کی جو چیز سمجھ نہ آئے پوچھ لیجیے گا۔میں تو اپنے ایم فل کے دورانیے میں عارضی طور پر یہاں مقیم ہوں۔ آٹھ ماہ سے زیادہ بیت گئے مگر ابھی شہر ہذا کی کئی چیزوں کی ٹھیک سے سمجھ نہیں آئی!
کورس ورک تقریبا مکمل ہونے والا ہے۔ اس کے بعد سپروائزر الاٹ ہوں گے ( نبجی سے ہی) ، حتمی عنوان بھی تب ہی ڈیکلئیر کیا جا سکے گا۔ ہمیں اکثر چیزوں کی جب ضرورت ہوتی ہے تو سمجھ نہیں آتی کہ کہاں سے خریدیں۔ اس وجہ سے آن لائن شاپنگ کی بھرمار ہوتی رہتی ہے اور اکثر ناکام ٹھہرتی ہے۔ مثلا آج کل وائرلیس پاورپوائنٹ پرینٹر درکار ہے۔ دو جگہ سے پتا کرنے تک تو نہیں مل سکا۔معلوم نہیں کیوں مکالمے کے آغاز والا بٹن نہیں مل رہا۔ اللہ تعالیٰ آپ کے مقالے میں آسانیاں پیدا فرمائے۔ مقالے کا عنوان اور سپروائزر ؟ اس شہر کی جو چیز سمجھ نہ آئے پوچھ لیجیے گا۔
آپ کے لیے اور دیگر ایسے اراکین کے لیے جو فیصل آباد شفٹ ہیں یا یہیں کے مکین ہیں:کورس ورک تقریبا مکمل ہونے والا ہے۔ اس کے بعد سپروائزر الاٹ ہوں گے ( نبجی سے ہی) ، حتمی عنوان بھی تب ہی ڈیکلئیر کیا جا سکے گا۔ ہمیں اکثر چیزوں کی جب ضرورت ہوتی ہے تو سمجھ نہیں آتی کہ کہاں سے خریدیں۔ اس وجہ سے آن لائن شاپنگ کی بھرمار ہوتی رہتی ہے اور اکثر ناکام ٹھہرتی ہے۔ مثلا آج کل وائرلیس پاورپوائنٹ پرینٹر درکار ہے۔ دو جگہ سے پتا کرنے تک تو نہیں مل سکا۔
ہم نے تو چند ہفتے گزارے تھے ایگریکلچر یونیورسٹی کے ہاسٹلز میں، اور اتنا لوُر لوُر پھرے تھے کہ شہر کا چپہ چپہ جان گئے تھے۔ اور تقریباً سبھی سینما گھروں کی ہی زیارت کر ڈالی تھی۔ اس کے بعد ایک طویل عرصے کے وقفے سے کوئی تین سال قبل شہر کے دو چکر لگے تھے۔ شہر کو ابھی بھی کافی صاف ستھرا دیکھ کر خاصی خوشی ہوئی تھی۔میں تو اپنے ایم فل کے دورانیے میں عارضی طور پر یہاں مقیم ہوں۔ آٹھ ماہ سے زیادہ بیت گئے مگر ابھی شہر ہذا کی کئی چیزوں کی ٹھیک سے سمجھ نہیں آئی!
ویسے بہتر تو یہی ہے کہ خود بازار جا کر خریدیں۔۔ کہ کافی ارزاں مل جائے گا۔ آن لائن شاپنگ میں ہوم شاپنگ سے دو دفعہ اشیاء منگوانے کا تجربہ ہوا، اور مایوسی نہیں ہوئی۔مثلا آج کل وائرلیس پاورپوائنٹ پرینٹر درکار ہے۔ دو جگہ سے پتا کرنے تک تو نہیں مل سکا۔
کسر ہم نے بھی کوئی نہیں چھوڑی۔ لیکن ایک تو روٹین کافی سے زیادہ ٹف ہے اور دوسرا ادارہ ہذا اٹامک انرجی کمیشن کے انڈر ہے اور شہر سے اس قدر فاصلے پر ہے کہ اس کے ساتھ بس ائیر پورٹ ہی ہے۔ تو جب بھی کوئی چیز چاہیے ہو اس کے لیے اتنی آسانی سے مین مارکیٹ نہیں جایا جا سکتا۔ ساری خریداری اسی روڈ پر واقع شاپنگ مالز سے کرتے ہیں اور جو چیزیں نہ ملیں وہ بعد پر اٹھا رکھتے ہیں یا کوئی بڑی چیز خریدنی ہو تو آنلائن بھی خرید لیتے ہیں کہ خصوصی طور پر شاپس کا علم نہیں کہ کہاں سے اچھی ملے گی۔اور اتنا لوُر لوُر پھرے تھے کہ
جیھڑا بُک میلے وچ پھردا دے۔
یاز بھائی اگر کبھی دوبارہ اس شہر کا رخ کرنا ہو تو مرحبا! خدمت کا موقع دیجیے گا۔ واقعی گزشتہ10 سالوں میں شہر کا نقشہ ہی بدل گیا ہے۔ہم نے تو چند ہفتے گزارے تھے ایگریکلچر یونیورسٹی کے ہاسٹلز میں، اور اتنا لوُر لوُر پھرے تھے کہ شہر کا چپہ چپہ جان گئے تھے۔ اور تقریباً سبھی سینما گھروں کی ہی زیارت کر ڈالی تھی۔ اس کے بعد ایک طویل عرصے کے وقفے سے کوئی تین سال قبل شہر کے دو چکر لگے تھے۔ شہر کو ابھی بھی کافی صاف ستھرا دیکھ کر خاصی خوشی ہوئی تھی۔
اس کے لیے میرے تجربے میں ہے کہ آپ کا ہوسٹل وارڈن بہترین خدمات سر انجام دے سکتاہے۔ اسے کچھ پیسے زیادہ دے دیجیے وہ سارے شہر کا سامان حاضر کردے گا۔کسر ہم نے بھی کوئی نہیں چھوڑی۔ لیکن ایک تو روٹین کافی سے زیادہ ٹف ہے اور دوسرا ادارہ ہذا اٹامک انرجی کمیشن کے انڈر ہے اور شہر سے اس قدر فاصلے پر ہے کہ اس کے ساتھ بس ائیر پورٹ ہی ہے۔ تو جب بھی کوئی چیز چاہیے ہو اس کے لیے اتنی آسانی سے مین مارکیٹ نہیں جایا جا سکتا۔ ساری خریداری اسی روڈ پر واقع شاپنگ مالز سے کرتے ہیں اور جو چیزیں نہ ملیں وہ بعد پر اٹھا رکھتے ہیں یا کوئی بڑی چیز خریدنی ہو تو آنلائن بھی خرید لیتے ہیں کہ خصوصی طور پر شاپس کا علم نہیں کہ کہاں سے اچھی ملے گی۔