امجد میانداد
محفلین
ارے صاحب ایکسائٹڈ تو ہونا ہے اور سب نے ہونا ہے، پی ٹی آئی کو شہادتیں اور خون چاہیے ابھی تو ایک مارا ہے یہ مزید لاشیں ڈھونڈیں گے۔ چار تاریخ کو کیا ہوا سب نے دیکھا۔ اسی طرح باقی تاریخوں میں ہونا تھا اگر یہ بندہ نا مارا جاتا۔ اب بتائیں "ن" لیگ میں خر دماغ سے خر دماغ بندے کو بھی اتنا تو عقل سے پیدل نہ سمجھیں کہ وہ خود پی ٹی آئی کے ناکام لاک ڈاؤن میں جان ڈالتے پھریں۔ پی ٹی آئی اور ن لیگ کے بیچ اس ٹاکرے کا بہت سے جہاندیدہ لوگ بڑا فائدہ اٹھا رہے ہیں۔ ہر جھگڑے اور ہر معاملے میں حریف کو نیچا دکھانے کے لیے پی ٹی آئی کارڈ کھیلا جا رہا ہے۔ ابھی میں پچھلے دِنوں لیہ میں تھا وہاں میں نے دیکھا کہ ایک پورے صفحے کے ایک اشتہار میں ایک ایم پی اے صاحب کو قتل کے مقدمے سے بری ہونے پر مبارک باد پیش کی جا رہی تھی۔ جب مقامی لوگوں سے پوچھا کہ یار یہ کون شخصیت ہے جس کو مبارک باد کے لیے پورے اخبار کا صفحہ خریدا گیا ہے تو پتہ چلا کہ یہ ایک ایم پی صاحب تھے جنہوں نے ایک غریب آدمی کو کھلے عام قتل کیا۔ اور پھر احتجاج کے بعد موصوف گرفتار کر لیے گئے۔ انہوں نے مقتولین کے خاندان کو پانچ لاکھ روپے دیت دینے کی بھی پیشکش کی لیکن اس مضارعے کا خاندان پیسوں کے بجائے اس شخص کو اس کے کیے کی سزا دلوانا چاہتا تھا اور انصاف مانگ رہا تھا اور پھر ہوا یہ کہ ان قاتل صاحب کو عقل آ گئی اور وہ حوالات میں ہی پی ٹی آئی کے ہو گئے اور اس کے بعد مقدمے نے ایک نیا رخ اختیار کیا اور یہ مقدمہ سیاسی انتقام کہلانے لگا اور پی ٹی آئی کے خلاف سازش بن گیا اور خبروں کی زینت بن گیا اور انتظامیہ نے پی ٹی آئی کے خلاف کسی قسم کا محاذ کھولنے سے اجتناب کرتے ہوئے قاتل کو باعزت بری کر دیا۔ اور قاتل جو کہ مقتول کے ورثاء کو پہلے پانچ لاکھ دے کر معاملہ حل کرنے کے چکر میں تھا پی ٹی آئی میں شامل ہو کر مفت میں رہا ہو گیا ۔لئیق صاحب ن لیگی غنڈوں کے ہاتھوں بے گناہ شخص کے قتل پر کافی excited نظر آ رہے ہیں۔
تو جناب یہ جو قتل ہیں یہ بھی ایسے ہی پی ٹی آئی کے ہوتے رہیں گے۔ پی ٹی آئی کا بس نہیں چلتا ورنہ وہ گاڑی کے نیچے آنے والے کتے بلی کو بھی شہید کارکن اور ڈرائیور کو ن لیگ کا رہنما قرار دے کر ن لیگ کے خلاف استعمال کر سکے۔