محمد تابش صدیقی
منتظم
امہ کا گول
شاید نادان سمجھ کر بخش دیا ہے ۔ہونے کو آٹھ دس بھی ہو سکتے تھے۔ مہربانی ہے بیلجیئم کی۔
یہ کِٹس اور ان کے ڈیزائن اس وقت سیالکوٹ کے پیٹرن ماسٹروں کی میزوں کی زینت بنے ہوئے ہونگے اور وہ مالکان کی خواہش پر دھڑا دھڑ ان کو کاپی کر کے اور تھوڑی بہت تبدیلی کر کے "اپنے" ڈیزائن بنا رہے ہونگے۔ورلڈ کپ کِٹس میں سرخ اور سفید رنگ نمایاں طور پر حاوی ہیں۔
میکسیکو کا پنلٹی پر گول
یعنی تکنیکی اعتبار سے فٹ بال کرکٹ سے پسماندہ ہے۔شائد VAR کی وجہ سے اس سال پینلٹیز پر ریفریز نے ہاتھ کچھ تیز کیا ہوا ہے-
یہ اس ورلڈ کپ کی 14ویں پنلٹی کک تھی- جو کہ ورلڈ کپ 2014 سے 1 زیادہ ہے جبکہ یہ 28واں میچ ہے یعنی آدھے سے بھی کم میچز ہوئے ہیں-
زیادہ سے زیادہ 18 پنلٹیز ورلڈ 2002 میں عنایت کی گئی تھیں-
یعنی تکنیکی اعتبار سے فٹ بال کرکٹ سے پسماندہ ہے۔
میرے خیال سے کھیلوں کے منتظمین اور شائقین کی حتی الامکان کوشش یہی رہتی ہے کہ کھیلوں کو جس حد تک غیرمشینی رکھا جا سکے، اتنا ہی بہتر ہے۔یعنی تکنیکی اعتبار سے فٹ بال کرکٹ سے پسماندہ ہے۔