x boy
محفلین
اگر یہ مان لیا جائے کہ " قطب تکوین " ھمارے مسائل کی تدبیر کرتے ھیں ،اگرچہ ان کے مدبر الامر ھونے کی کوئی دلیل کتاب و سنت میں نہیں ملتی ! پھر بھی بات یہاں ختم نہیں ھوتی !
قطب کو کیسے پتہ چلے گا کہ میں فلاں مشکل پڑنے والی ھے اور تم نے اسے بچانے کی تدبیر کرنی ھے ؟
طاھر ھے وحی کے ذریعے ! اور شرعاً یہ بات قابلِ قبول نہیں کیونکہ اھل سنت نبی کریم ﷺ کے بعد وحی کے سلسلے کے ھمیشہ کے لئے موقوف ھو جانے کے قائل ھیں !
مگر اصحابِ تصوف نے اس کا نیا حل پیش کیا ھے کہ بواسطہ جبریل وحی کا انقطاع ھو گیا ھے ! البتہ اصحاب تکوین براہ راست وھاں سے پاتے ھیں جہاں سے فرشتے پاتے ھیں ،،یعنی self service کا نظام شروع ھو گیا ھے اور جبرئیل اس ذمہ داری سے سبکدوش ھو گئے ھیں ،، وہ اب ایکس سروس مین کی طرح پریڈ والے دن لیلۃ القدر کی رات اتر کر مدینے میں ان گلیوں کو حسرت سے دیکھتے ھیں جہاں وہ سرکاری حیثیت میں دن رات نازل ھوا کرتے تھے !
جبکہ اصحاب تکوین میں کچھ ایسے ھیں جن کی نظریں ایک پل لوح محفوظ سے ھٹتی نہیں ھیں !
گویا لوح محفوظ نہ ھوئی کوئی نیوز چینل ھو گیا ! کیا ان کی اس آنکھ مچولی کے باوجود وہ محفوظ کہلا سکتا ھے ؟
ھوئے تم دوست جس کے !
قطب التکوین کو اپنا قطب ھونا معلوم ھونا چاھئے کیونکہ قطب تکوین عہدہ ھے جس کی ذمہ داریوں سے عہدہ برآ ھونا ھوتا ھے اسے ! مثلاً حسن میمندی کو معلوم ھونا ضروری ھے کہ وہ غزنوی کا وزیر ھے کیونکہ اس نے وزارت سے متعلق ذمہ داریاں ادا کرنی ھیں ! جبکہ ایاز محبوب ھے اور اسے معلوم ھونا ضروری نہیں کہ وہ کسی کا محبوب ھے ،،کیونکہ محبوبیت قرب کی قسم ھے کوئی عہدہ نہیں ( شریعت و طریقت341 )
اس کتاب کا یہ صفحہ 341 ھی بتا دیتا ھے کہ ھمیں اور ھماری عورتوں کو ننگ دھڑنگ بابوں کی خدمت اقدس میں کون بھیجتا ھے ! اور العزیز الحکیم، السمیع البصیر اور علی کل شئ قدیر اللہ کا دامن چھڑا کر ھمیں پاگلوں کے قدم چومنے کون بھیجتا ھے ؟؟
مصنف لکھتے ھیں کہ ! شیخ ابن عربی لکھتے ھیں کہ ھر بستی میں خواہ وہ کفار ھی کی بستی ھو ایک قطب ھوتا ھے ! پھر اس قول کی وضاحت میں لکھتے ھیں کہ " اس کے دو مطلب ھو سکتے ھیں ، ایک تو یہ کہ وہ باطن میں مسلمان ھو اور کسی خاص وجہ سے اخفا سے کام لے پھر خود اس کی تردید فرما دیتے ھیں کہ " یہ ھونا تو بعید ھے ،،کہ مسلمان ھو اور پتہ نہ چلے ! دوسرا یہ کہ وہ اس بستی کا ( نظم و نسق چلانے ، لوگوں کے رزق نہیں بلکہ ارزاق (each and every provision ) جس میں اولاد اور آنکھوں کی بصارت کانوں کی سماعت سمیت انسان کو ملنے والی ھر صلاحیت ھے ) میں مکین نہ ھو بلکہ باھر سے تصرف فرما رھا ھو ،جیسے تھانیدار جس کا تعلق تھانے میں رھتے ھوئے دیہات سے رھتا ھے ! اب تیسری صورت جو ابن عربی کے کلام سے ظاھر ھو رھی ھے وہ یہ ھے کہ ممکن ھے اس میں عقل نہ ھو لہذا وہ شریعت کا مکلف ھی نہ ھو ( اللہ پاک بھی ھمیں پیدا کر کے کن وختوں میں پڑ گیا ھے ) وہ صحیح الحواس ھو مگر عدیم العقل ھو جیسے حیوانات اور صبیان کہ پاگل نہیں ھوتے مگر عقل نہیں رکھتے !( اللہ جیسے الحکیم سے بھاگو گے تو پھر ایسے بےعقلوں کے پاس ھی جاؤ گے ) اس قطب کی اگرچہ وہ بطاھر کافر ھی ھو ،،اھل باطن کا معاملہ دیکھنا چاھئے ،، اگر وہ اس کا ادب کرتے ھوں تو وہ بھی اس کا ادب کرے اور ان کے خلاف کف لسان کرے یعنی اس کی توھین نہ کرے ! مگر ھر کافر کا معتقد نہ بنے !
خواتین ایک قطب کو کھلانے کے بعد نہایت گریا زاری سے سوال کرتے ھوئے جبکہ قطب کو اپنے آگے پیچھے کا پتہ نہیں ،،
ایک ذرا سا سوال ھے ،،
قرآن سارے مسلمان پڑھتے ھیں ، آپ بھی پڑھتے ھونگے !
رمضان میں تو ضرور ھی پڑھتے ھونگے !
کہیں آپ کو احساس ھوا ھو ،، کوئی آیت نظر سے گزری ھو کہ نبیوں اور رسولوں میں سے بھی کسی کو غوث و قطب ھونے کی سعادت نصیب ھوئی ھو ؟ انہوں نے بھی لوگوں کو رزق و اولاد مافوق الاسباب فراھم کیا ھو ؟ کہیں کسی کی مصیبیتیں دور کی ھوں ،،تقدیریں بدلی ھوں ؟؟؟؟؟
ھم نے تو یہ پڑھا ھے !
1- سارے قلمدان اللہ کے ھاتھ میں ھیں !
2 - وہ جسے چاھتا ھے دیتا ھے !
3- جسے چاھتا ھے محروم رکھتا ھے !
4- انبیاء خود مانگ مانگ کر لیتے تھے !
5- انبیاء ذوق و شوق اور آہ و زاری کے ساتھ مانگتے رھتے تھے !
6- انبیاء اور رسول بندے بن کر رھنے میں فخر محسوس کرتے تھے، ھتک محسوس نہیں کرتے تھے !
7 - نبیوں کے سردار محمد مصطفی ،احمد مجتبی ، حبیب کبریا صلی اللہ علیہ وسلم معراج کے لامحدود تقرب کے بعد پلٹے بھی تو غوث اور قطب بن کر نہیں ،، عبدہ " بن کر !
8- زکریا علیہ السلام اپنے سفید سر اور کھوکھلی ھڈیوں کے واسطے دے کر گڑگڑاتے ھیں !ھب لی من لدنک ذریۃً طیبہ !
9- 8 نبیوں کو چھوڑ کر باقی سارے نبیوں کے باپ ابراھیم خلیل اللہ دعائیں کر کر کے اولاد مانگتے ھیں اور
ملنے پر فرماتے ھیں ،الحمد للہ الذی وھب لی علی الکبر اسماعیل و اسحاق ان ربی لسمیع الدعا ! ابراھیم
10 - اللہ کے خلیل کے پاس فرشتے آئے تو پہچان نہ پائے بچھڑا تل کر لے آئے !
11- اللہ کے نبی لوط علیہ السلام کے پاس فرشتے آئے تو پہچان نہ پائے !
12- جب رب نے غیب کا بٹن بند کیا ھوا تھا تو کنعان کے کنوئیں میں پڑا یوسف ،، یعقوب علیہ السلام کو خوشبو نہ آئی ! جب میرے رب نے سوئچ آن کیا تو کرتا مصر سے چلا ھے اور یعقوب علیہ السلام فلسطین پکاراٹھے ، انی لاجد ریح یوسف ،، مجھے یوسف کی خوشبو آ رھی ھے !
13 - رب نے جب سوئچ آف کیا تو ساتھ کے اونٹ پر خالی ڈولے کے ساتھ باتیں کرتے جا رھے ھیں اللہ کے محبوب ﷺ اور پتہ نہ چلا کہ عائشہؓ پیچھے چھوڑ آیا ھوں ،، جب سوئچ آن ھوتا ھے تو جعفر طیاؓر کو جنت میں پرندے کی طرح پرواز کرتا دیکھ لیتے ھیں !
14- ایوب جیسا صابر نبی ،،اللہ کو فریاد کرتا ھے ،، انی مسنی الضر و انت ارحم الراحمین !
15- نوح علیہ السلام جیسا اولو العزم رسول فریاد کرتا ھے،،انی مغلوب فانتصر ،میں مغلوب ھو گیا تو میرا بدلہ لے !
16- یونس علیہ السلام مچھلی کے پیٹ میں فریاد کرتے ھیں ،،لا الہ الا انت سبحانک انی کنت من الظالمین ،، فستجبنا لہ و نجیناہ من الغم ،، ھم نے اس کی فریاد سنی اور اس کو غم سے نجات دی ، و کذالک ننجی المومنین ،، اور ھم اسی طرح مومنوں کو بھی نجات دیں گے !
17- اللہ پاک سوہ الانبیاء میں تمام رسولوں کی مشکلات پھر ان کی دعا پھر ان کی نجات کا ذکر فرماتا ھے اور بات کو کچھ یوں سمیٹتا ھے کہ توحید کا جلال ٹپکتا ھے ! کانوا یدعوننا رغباً و رھباً و کانوا لنا خاشعین ! یہ سارے ھمیں کو پکارتے رھتے تھے رغبت کے ساتھ یعنی دل لگا کر اور اور ڈرتے ڈرتے اور ھمارے سامنے لرزاں و ترساں رھا کرتے تھے !
18 - پھر موسی علیہ السلام جیسا رسول جس کی شریعت پر ھزاروں نبی مبعوث ھوئے ،،وہ پردیس میں بے یار ومددگار ایک درخت تلے کھڑا ھو کر دعا کرتا ھے،، رب انی لما انزلت الی من خیرٍ فقیر ! میرے رب تو جو خیر بھی میری طرف بھیج دے میں تو فقیر ھوں !!!
پھر اور کون داتا ،غوث ،قطب ھو سکتا ھے ؟
لوگ کہتے ھیں جلدی نہ کرو ،،، کیا کوئی اور رسول آنا ھے یا کوئی اور کتاب نازل ھونی ھے جو فیصلہ کرے گی !
قطب کو کیسے پتہ چلے گا کہ میں فلاں مشکل پڑنے والی ھے اور تم نے اسے بچانے کی تدبیر کرنی ھے ؟
طاھر ھے وحی کے ذریعے ! اور شرعاً یہ بات قابلِ قبول نہیں کیونکہ اھل سنت نبی کریم ﷺ کے بعد وحی کے سلسلے کے ھمیشہ کے لئے موقوف ھو جانے کے قائل ھیں !
مگر اصحابِ تصوف نے اس کا نیا حل پیش کیا ھے کہ بواسطہ جبریل وحی کا انقطاع ھو گیا ھے ! البتہ اصحاب تکوین براہ راست وھاں سے پاتے ھیں جہاں سے فرشتے پاتے ھیں ،،یعنی self service کا نظام شروع ھو گیا ھے اور جبرئیل اس ذمہ داری سے سبکدوش ھو گئے ھیں ،، وہ اب ایکس سروس مین کی طرح پریڈ والے دن لیلۃ القدر کی رات اتر کر مدینے میں ان گلیوں کو حسرت سے دیکھتے ھیں جہاں وہ سرکاری حیثیت میں دن رات نازل ھوا کرتے تھے !
جبکہ اصحاب تکوین میں کچھ ایسے ھیں جن کی نظریں ایک پل لوح محفوظ سے ھٹتی نہیں ھیں !
گویا لوح محفوظ نہ ھوئی کوئی نیوز چینل ھو گیا ! کیا ان کی اس آنکھ مچولی کے باوجود وہ محفوظ کہلا سکتا ھے ؟
ھوئے تم دوست جس کے !
قطب التکوین کو اپنا قطب ھونا معلوم ھونا چاھئے کیونکہ قطب تکوین عہدہ ھے جس کی ذمہ داریوں سے عہدہ برآ ھونا ھوتا ھے اسے ! مثلاً حسن میمندی کو معلوم ھونا ضروری ھے کہ وہ غزنوی کا وزیر ھے کیونکہ اس نے وزارت سے متعلق ذمہ داریاں ادا کرنی ھیں ! جبکہ ایاز محبوب ھے اور اسے معلوم ھونا ضروری نہیں کہ وہ کسی کا محبوب ھے ،،کیونکہ محبوبیت قرب کی قسم ھے کوئی عہدہ نہیں ( شریعت و طریقت341 )
اس کتاب کا یہ صفحہ 341 ھی بتا دیتا ھے کہ ھمیں اور ھماری عورتوں کو ننگ دھڑنگ بابوں کی خدمت اقدس میں کون بھیجتا ھے ! اور العزیز الحکیم، السمیع البصیر اور علی کل شئ قدیر اللہ کا دامن چھڑا کر ھمیں پاگلوں کے قدم چومنے کون بھیجتا ھے ؟؟
مصنف لکھتے ھیں کہ ! شیخ ابن عربی لکھتے ھیں کہ ھر بستی میں خواہ وہ کفار ھی کی بستی ھو ایک قطب ھوتا ھے ! پھر اس قول کی وضاحت میں لکھتے ھیں کہ " اس کے دو مطلب ھو سکتے ھیں ، ایک تو یہ کہ وہ باطن میں مسلمان ھو اور کسی خاص وجہ سے اخفا سے کام لے پھر خود اس کی تردید فرما دیتے ھیں کہ " یہ ھونا تو بعید ھے ،،کہ مسلمان ھو اور پتہ نہ چلے ! دوسرا یہ کہ وہ اس بستی کا ( نظم و نسق چلانے ، لوگوں کے رزق نہیں بلکہ ارزاق (each and every provision ) جس میں اولاد اور آنکھوں کی بصارت کانوں کی سماعت سمیت انسان کو ملنے والی ھر صلاحیت ھے ) میں مکین نہ ھو بلکہ باھر سے تصرف فرما رھا ھو ،جیسے تھانیدار جس کا تعلق تھانے میں رھتے ھوئے دیہات سے رھتا ھے ! اب تیسری صورت جو ابن عربی کے کلام سے ظاھر ھو رھی ھے وہ یہ ھے کہ ممکن ھے اس میں عقل نہ ھو لہذا وہ شریعت کا مکلف ھی نہ ھو ( اللہ پاک بھی ھمیں پیدا کر کے کن وختوں میں پڑ گیا ھے ) وہ صحیح الحواس ھو مگر عدیم العقل ھو جیسے حیوانات اور صبیان کہ پاگل نہیں ھوتے مگر عقل نہیں رکھتے !( اللہ جیسے الحکیم سے بھاگو گے تو پھر ایسے بےعقلوں کے پاس ھی جاؤ گے ) اس قطب کی اگرچہ وہ بطاھر کافر ھی ھو ،،اھل باطن کا معاملہ دیکھنا چاھئے ،، اگر وہ اس کا ادب کرتے ھوں تو وہ بھی اس کا ادب کرے اور ان کے خلاف کف لسان کرے یعنی اس کی توھین نہ کرے ! مگر ھر کافر کا معتقد نہ بنے !
خواتین ایک قطب کو کھلانے کے بعد نہایت گریا زاری سے سوال کرتے ھوئے جبکہ قطب کو اپنے آگے پیچھے کا پتہ نہیں ،،
ایک ذرا سا سوال ھے ،،
قرآن سارے مسلمان پڑھتے ھیں ، آپ بھی پڑھتے ھونگے !
رمضان میں تو ضرور ھی پڑھتے ھونگے !
کہیں آپ کو احساس ھوا ھو ،، کوئی آیت نظر سے گزری ھو کہ نبیوں اور رسولوں میں سے بھی کسی کو غوث و قطب ھونے کی سعادت نصیب ھوئی ھو ؟ انہوں نے بھی لوگوں کو رزق و اولاد مافوق الاسباب فراھم کیا ھو ؟ کہیں کسی کی مصیبیتیں دور کی ھوں ،،تقدیریں بدلی ھوں ؟؟؟؟؟
ھم نے تو یہ پڑھا ھے !
1- سارے قلمدان اللہ کے ھاتھ میں ھیں !
2 - وہ جسے چاھتا ھے دیتا ھے !
3- جسے چاھتا ھے محروم رکھتا ھے !
4- انبیاء خود مانگ مانگ کر لیتے تھے !
5- انبیاء ذوق و شوق اور آہ و زاری کے ساتھ مانگتے رھتے تھے !
6- انبیاء اور رسول بندے بن کر رھنے میں فخر محسوس کرتے تھے، ھتک محسوس نہیں کرتے تھے !
7 - نبیوں کے سردار محمد مصطفی ،احمد مجتبی ، حبیب کبریا صلی اللہ علیہ وسلم معراج کے لامحدود تقرب کے بعد پلٹے بھی تو غوث اور قطب بن کر نہیں ،، عبدہ " بن کر !
8- زکریا علیہ السلام اپنے سفید سر اور کھوکھلی ھڈیوں کے واسطے دے کر گڑگڑاتے ھیں !ھب لی من لدنک ذریۃً طیبہ !
9- 8 نبیوں کو چھوڑ کر باقی سارے نبیوں کے باپ ابراھیم خلیل اللہ دعائیں کر کر کے اولاد مانگتے ھیں اور
ملنے پر فرماتے ھیں ،الحمد للہ الذی وھب لی علی الکبر اسماعیل و اسحاق ان ربی لسمیع الدعا ! ابراھیم
10 - اللہ کے خلیل کے پاس فرشتے آئے تو پہچان نہ پائے بچھڑا تل کر لے آئے !
11- اللہ کے نبی لوط علیہ السلام کے پاس فرشتے آئے تو پہچان نہ پائے !
12- جب رب نے غیب کا بٹن بند کیا ھوا تھا تو کنعان کے کنوئیں میں پڑا یوسف ،، یعقوب علیہ السلام کو خوشبو نہ آئی ! جب میرے رب نے سوئچ آن کیا تو کرتا مصر سے چلا ھے اور یعقوب علیہ السلام فلسطین پکاراٹھے ، انی لاجد ریح یوسف ،، مجھے یوسف کی خوشبو آ رھی ھے !
13 - رب نے جب سوئچ آف کیا تو ساتھ کے اونٹ پر خالی ڈولے کے ساتھ باتیں کرتے جا رھے ھیں اللہ کے محبوب ﷺ اور پتہ نہ چلا کہ عائشہؓ پیچھے چھوڑ آیا ھوں ،، جب سوئچ آن ھوتا ھے تو جعفر طیاؓر کو جنت میں پرندے کی طرح پرواز کرتا دیکھ لیتے ھیں !
14- ایوب جیسا صابر نبی ،،اللہ کو فریاد کرتا ھے ،، انی مسنی الضر و انت ارحم الراحمین !
15- نوح علیہ السلام جیسا اولو العزم رسول فریاد کرتا ھے،،انی مغلوب فانتصر ،میں مغلوب ھو گیا تو میرا بدلہ لے !
16- یونس علیہ السلام مچھلی کے پیٹ میں فریاد کرتے ھیں ،،لا الہ الا انت سبحانک انی کنت من الظالمین ،، فستجبنا لہ و نجیناہ من الغم ،، ھم نے اس کی فریاد سنی اور اس کو غم سے نجات دی ، و کذالک ننجی المومنین ،، اور ھم اسی طرح مومنوں کو بھی نجات دیں گے !
17- اللہ پاک سوہ الانبیاء میں تمام رسولوں کی مشکلات پھر ان کی دعا پھر ان کی نجات کا ذکر فرماتا ھے اور بات کو کچھ یوں سمیٹتا ھے کہ توحید کا جلال ٹپکتا ھے ! کانوا یدعوننا رغباً و رھباً و کانوا لنا خاشعین ! یہ سارے ھمیں کو پکارتے رھتے تھے رغبت کے ساتھ یعنی دل لگا کر اور اور ڈرتے ڈرتے اور ھمارے سامنے لرزاں و ترساں رھا کرتے تھے !
18 - پھر موسی علیہ السلام جیسا رسول جس کی شریعت پر ھزاروں نبی مبعوث ھوئے ،،وہ پردیس میں بے یار ومددگار ایک درخت تلے کھڑا ھو کر دعا کرتا ھے،، رب انی لما انزلت الی من خیرٍ فقیر ! میرے رب تو جو خیر بھی میری طرف بھیج دے میں تو فقیر ھوں !!!
پھر اور کون داتا ،غوث ،قطب ھو سکتا ھے ؟
لوگ کہتے ھیں جلدی نہ کرو ،،، کیا کوئی اور رسول آنا ھے یا کوئی اور کتاب نازل ھونی ھے جو فیصلہ کرے گی !
آخری تدوین: