الف نظامی

لائبریرین
وَتَرَى الشَّمْسَ إِذَا طَلَعَت تَّزَاوَرُ عَن كَهْفِهِمْ ذَاتَ الْيَمِينِ وَإِذَا غَرَبَت تَّقْرِضُهُمْ ذَاتَ الشِّمَالِ وَهُمْ فِي فَجْوَةٍ مِّنْهُ ذَلِكَ مِنْ آيَاتِ اللَّهِ مَن يَهْدِ اللَّهُ فَهُوَ الْمُهْتَدِ وَمَن يُضْلِلْ فَلَن تَجِدَ لَهُ وَلِيًّا مُّرْشِدًا

اردو:

اور جب سورج نکلے تو تم دیکھو کہ دھوپ انکے غار سے داہنی طرف سمٹ جائے اور جب غروب ہو تو ان سے بائیں طرف کترا جائے اور وہ اس غار کے کشادہ حصے میں تھے یہ اللہ کی نشانیوں میں سے ہیں۔ جسکو اللہ ہدایت دے وہ ہدایت یاب ہے۔ اور جسکو گمراہ رہنے دے تو تم اسکے لئے کوئی دوست راہ بتانے والا نہ پاؤ گے۔

الکہف:17
یہاں دیکھیے گا ایک سوال کا جواب درکار ہے۔
 

الف نظامی

لائبریرین
قرآن پاک میں
رحیم الغفور کتنی بار آیا ہے
اور
غفور الرحیم کتنی بار آیا ہے
قرآن میں رحیم الغفور ایک بار آیا ہے:
يَعْلَمُ مَا يَلِجُ فِي الْأَرْضِ وَمَا يَخْرُجُ مِنْهَا وَمَا يَنزِلُ مِنَ السَّمَاءِ وَمَا يَعْرُجُ فِيهَا ۚ وَهُوَ الرَّحِيمُ الْغَفُورُ (34:2﴾‏
جب کہ غفور الرحیم یا غفورا رحیما متعدد بار آیا ہے۔
 

سیما علی

لائبریرین
۔۔
قرآن کریم کے لیے لفظ کتاب کس آیت میں استعمال ہوا ہے


الم ( 1 )
الم
ذَٰلِكَ الْكِتَابُ لَا رَيْبَ ۛ فِيهِ ۛ هُدًى لِّلْمُتَّقِينَ ( 2 )
یہ کتاب (قرآن مجید) اس میں کچھ شک نہیں (کہ کلامِ خدا ہے۔ خدا سے) ڈرنے والوں کی رہنما ہے!ہدایت ہے (صرف)متقیوں کے لئے۔۔۔۔۔
 
آخری تدوین:

سیما علی

لائبریرین
صبر اور نماز سے مدد طلب کرو ۔
اس بات کا حکم کس آیت میں دیا گیا؟

یٰۤاَیُّهَا الَّذِیْنَ اٰمَنُوا اسْتَعِیْنُوْا بِالصَّبْرِ وَ الصَّلٰوةِؕ-اِنَّ اللّٰهَ مَعَ الصّٰبِرِیْنَ(۱۵۳)
ترجمہ: کنزالعرفان
اے ایمان والو! صبر اور نمازسے مدد مانگو، بیشک اللہ صابروں کے ساتھ ہے۔
 
یٰۤاَیُّهَا الَّذِیْنَ اٰمَنُوا اسْتَعِیْنُوْا بِالصَّبْرِ وَ الصَّلٰوةِؕ-اِنَّ اللّٰهَ مَعَ الصّٰبِرِیْنَ(۱۵۳)
ترجمہ: کنزالعرفان
اے ایمان والو! صبر اور نمازسے مدد مانگو، بیشک اللہ صابروں کے ساتھ ہے۔
بے شک و شبہ
 
آخری تدوین:

ام اویس

محفلین
اور اللہ ہی نے ہر چلنے پھرنے والے جاندار کو پانی سے پیدا کیا۔
کس آیت میں بتایا گیا ہے؟
 
تین وقت تمہارے پردے کے ہیں۔
کس سورت کی کن آیات میں بتایا گیا ہے؟
یٰۤاَیُّهَا الَّذِیْنَ اٰمَنُوْا لِیَسْتَاْذِنْكُمُ الَّذِیْنَ مَلَكَتْ اَیْمَانُكُمْ وَ الَّذِیْنَ لَمْ یَبْلُغُوا الْحُلُمَ مِنْكُمْ ثَلٰثَ مَرّٰتٍؕ-مِنْ قَبْلِ صَلٰوةِ الْفَجْرِ وَ حِیْنَ تَضَعُوْنَ ثِیَابَكُمْ مِّنَ الظَّهِیْرَةِ وَ مِنْۢ بَعْدِ صَلٰوةِ الْعِشَآءِ۫ؕ-ثَلٰثُ عَوْرٰتٍ لَّكُمْؕ-لَیْسَ عَلَیْكُمْ وَ لَا عَلَیْهِمْ جُنَاحٌۢ بَعْدَهُنَّؕ-طَوّٰفُوْنَ عَلَیْكُمْ بَعْضُكُمْ عَلٰى بَعْضٍؕ-كَذٰلِكَ یُبَیِّنُ اللّٰهُ لَكُمُ الْاٰیٰتِؕ-وَ اللّٰهُ عَلِیْمٌ حَكِیْمٌ(۵۸)
اے ایمان والو چاہیے کہ تم سے اِذن لیں تمہارے ہاتھ کے مال غلام (ف۱۳۰) اور وہ جو تم میں ابھی جوانی کو نہ پہنچے (ف۱۳۱) تین وقت (ف۱۳۲) نمازِ صبح سے پہلے (ف۱۳۳) اور جب تم اپنے کپڑے اُتار رکھتے ہو دوپہر کو (ف۱۳۴) اور نمازِ عشاء کے بعد (ف۱۳۵) یہ تین وقت تمہاری شرم کے ہیں (ف۱۳۶) ان تین کے بعد کچھ گناہ نہیں تم پر نہ اُن پر (ف۱۳۷) آمدورفت رکھتے ہیں تمہارے یہاں ایک دوسرے کے پاس (ف۱۳۸) اللہ یونہی بیان کرتا ہے تمہارے لیے آیتیں اور اللہ علم و حکمت والا ہے

(ف130)
اور باندیاں ۔
شانِ نُزول : حضرت ابنِ عباس رضی اللہ تعالٰی عنہما سے مروی ہے کہ نبیٔ کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ایک انصاری غلام مدلج بن عمرو کو دوپہر کے وقت حضرت عمر رضی اللہ تعالٰی عنہ کے بلانے کے لئے بھیجا وہ غلام ویسے ہی حضرت عمر رضی اللہ تعالٰی عنہ کے مکان میں چلا گیا جب کہ حضرت عمر رضی اللہ تعالٰی عنہما بے تکلّف اپنے دولت سرائے میں تشریف رکھتے تھے غلام کے اچانک چلے آنے سے آپ کے دل میں خیال ہوا کہ کاش غلاموں کو اجازت لے کر مکانوں میں داخل ہونے کا حکم ہوتا ۔ اس پر یہ آیۂ کریمہ نازِل ہوئی ۔
(ف131)
بلکہ ابھی قریبِ بلوغ ہیں ۔ سنِ بلوغ حضرت امام ابوحنیفہ رضی اللہ تعالٰی عنہ کے نزدیک لڑکے کے لئے اٹھارہ سال اور لڑکی کے لئے سَترہ سال ، عامہ عُلَماء کے نزدیک لڑکے اور لڑکی دونوں کے لئے پندرہ سال ہے ۔ (تفسیرِ احمدی)
(ف132)
یعنی ان تین وقتوں میں اجازت حاصل کریں جن کا بیان اسی آیت میں فرمایا جاتا ہے ۔
(ف133)
کہ وہ وقت ہے خواب گاہوں سے اٹھنے اور شب خوابی کا لباس اتار کر بیداری کے کپڑے پہننے کا ۔
(ف134)
قیلولہ کرنے کے لئے اور تہ بند باندھ لیتے ہو ۔
(ف135)
کہ وہ وقت ہے بیداری کا لباس اتارنے اور خواب کا لباس پہننے کا ۔
(ف136)
کہ ان اوقات میں خلوت و تنہائی ہوتی ہے ، بدن چھپانے کا بہت اہتمام نہیں ہوتا ممکن ہے کہ بدن کا کوئی حصّہ کھل جائے جس کے ظاہر ہونے سے شرم آتی ہے لہذا ان اوقات میں غلام اور بچے بھی بے اجازت داخل نہ ہوں اور ان کے علاوہ جوان لوگ تمام اوقات میں اجازت حاصل کریں کسی وقت بھی بے اجازت داخل نہ ہوں ۔ (خازن وغیرہ)
(ف137)
مسئلہ : یعنی ان تین وقتوں کے سوا باقی اوقات میں غلام اور بچے بے اجازت داخل ہو سکتے ہیں کیونکہ وہ ۔
(ف138
کام و خدمت کے لئے تو ان پر ہر وقت استیذان کا لازم ہونا سببِ حرج ہوگا اور شرع میں حرج مدفوع ہے ۔ (مدارک)
 

ام اویس

محفلین
اللہ تعالی کا ذکر نہ کرنے کا کیا نقصان ہے ، چند آیات لکھیں

يَا أَيُّهَا الَّذِينَ آمَنُوا لَا تُلْهِكُمْ أَمْوَالُكُمْ وَلَا أَوْلَادُكُمْ عَن ذِكْرِ اللَّهِ وَمَن يَفْعَلْ ذَلِكَ فَأُولَئِكَ هُمُ الْخَاسِرُونَ

اردو:

مومنو! تمہارا مال اور اولاد تمکو اللہ کی یاد سے غافل نہ کر دے۔ اور جو ایسا کرے گا تو وہ لوگ خسارہ پانے والے ہیں۔

المنافقون:9
 

ام اویس

محفلین
اللہ تعالی کا ذکر نہ کرنے کا کیا نقصان ہے ، چند آیات لکھیں

وَمَنْ أَعْرَضَ عَن ذِكْرِي فَإِنَّ لَهُ مَعِيشَةً ضَنكًا وَنَحْشُرُهُ يَوْمَ الْقِيَامَةِ أَعْمَى
اردو:
اور جو میری نصیحت سے منہ پھیرے گا اسکی زندگی تنگ ہو جائے گی اور قیامت کو ہم اسے اندھا کر کے اٹھائیں گے۔

قَالَ رَبِّ لِمَ حَشَرْتَنِي أَعْمَى وَقَدْ كُنتُ بَصِيرًا
اردو:
وہ کہے گا کہ میرے پروردگار تو نے مجھے اندھا کر کے کیوں اٹھایا میں تو دیکھتا بھالتا تھا۔

قَالَ كَذَلِكَ أَتَتْكَ آيَاتُنَا فَنَسِيتَهَا وَكَذَلِكَ الْيَوْمَ تُنسَى
اردو:
اللہ فرمائے گا کہ ایسا ہی چاہیے تھا تیرے پاس ہماری آیتیں آئیں تو تو نے انکو بھلا دیا۔ اسی طرح آج ہم تجھ کو بھلا دیں گے۔

طہ: 124،125،126
 

ام اویس

محفلین
اور اللہ ہی نے ہر چلنے پھرنے والے جاندار کو پانی سے پیدا کیا۔
کس آیت میں بتایا گیا ہے؟

وَاللَّهُ خَلَقَ كُلَّ دَابَّةٍ مِّن مَّاءٍ فَمِنْهُم مَّن يَمْشِي عَلَى بَطْنِهِ وَمِنْهُم مَّن يَمْشِي عَلَى رِجْلَيْنِ وَمِنْهُم مَّن يَمْشِي عَلَى أَرْبَعٍ يَخْلُقُ اللَّهُ مَا يَشَاءُ إِنَّ اللَّهَ عَلَى كُلِّ شَيْءٍ قَدِيرٌ

اردو:

اور اللہ ہی نے ہر چلنے پھرنے والے جاندار کو پانی سے پیدا کیا۔ تو ان میں سے بعض ایسے ہیں کہ پیٹ کے بل چلتے ہیں اور بعض ایسے ہیں جو دو پاؤں پر چلتے ہیں اور بعض ایسے ہیں جو چار پاؤں پر چلتے ہیں۔ اللہ جو چاہتا ہے پیدا کرتا ہے بیشک اللہ ہر چیز پر قادر ہے۔

النور:45
 

الف نظامی

لائبریرین
وَمَن يَعْشُ عَن ذِكْرِ الرَّحْمَٰنِ نُقَيِّضْ لَهُ شَيْطَانًا فَهُوَ لَهُ قَرِينٌ ‎(43:36)
اور جو شخص (خدائے) رحمان کی یاد سے صرف نظر کر لے تو ہم اُس کے لئے ایک شیطان مسلّط کر دیتے ہیں جو ہر وقت اس کے ساتھ جڑا رہتا ہے
 
Top