عثمان
محفلین
مجھے تو سمجھنے میں دقت نہیں ہورہی البتہ آپ کی سوئی کہیں اٹک کر رہ گئی ہے اور مجھے خطرہ ہے کہ اب یہ سٹیج آپہنچی ہے کہ آپ اس دھاگے مین مزید کوئی تعمیری بحث کی بجائے کٹ حجتی اور عامیانہ سی جگت بازی میں پناہ لیں گے۔
چلتے چلتے بتاتا چلوں کہ خیالات، خواب اور جذبات وغیرہ بالکل غیر طبعی چیزیں ہیں لیکن ماڈرن سائنس میں اس پر بھی ریسرچ کی جارہی ہے۔ وہ تو شکر ہے کہ انہوں نے آپ سے پوچھا نہیں ورنہ فتوی تو یہی تھا کہ ان غیر طبعی چیزوں کی سائنس میں قطعاّ کوئی گنجائش نہیں۔
میرے تمام مراسلہ جات چھان لیجئے اور اس میں اگر کوئی عامیانہ جگت بازی نظر آئے تو دکھا دیجئے۔
آپ کے علم کی قلعی تو پچھلے مراسلے میں کھل چکی ہے۔ عامیانہ جگت بازی دیکھنی ہے تو اپنے ہی محبوب ساتھی کے مراسلوں پر نظر دوڑا لیجئے۔ پچھلے دنوں تو وہ ایک خاتون پر نچلے الفاظ میں طنز کرتے پائے گئے کہ جس وجہ سے منتظمین محفل کو موضوع مجبوراً مقفل کرنا پڑا۔
مجھے اجازت دیجئے کہ میں اس وقت بسم اللہ پڑھ کر ایک سائنسی دریافت کرنے کے چکروں میں ہوں۔
شائد آپ کے احباب اس دور میں بھی سائنس کو ایک شعبدہ بازی تصور کرتے ہیں۔ سائنسی تحقیق چھوڑیے۔۔۔پہلے سائنس کیا ہے اس کی تعریف پر نظر دوڑا لیجئے۔ اوپر دیے گئے "سائنسی تحقیق" پر اعتراض چھوڑیے معقول تنقید محال ہے۔