قرآن کی عملی اور سائنسی حقیقت

عثمان

محفلین
مجھے تو سمجھنے میں دقت نہیں ہورہی البتہ آپ کی سوئی کہیں اٹک کر رہ گئی ہے اور مجھے خطرہ ہے کہ اب یہ سٹیج آپہنچی ہے کہ آپ اس دھاگے مین مزید کوئی تعمیری بحث کی بجائے کٹ حجتی اور عامیانہ سی جگت بازی میں پناہ لیں گے۔
چلتے چلتے بتاتا چلوں کہ خیالات، خواب اور جذبات وغیرہ بالکل غیر طبعی چیزیں ہیں لیکن ماڈرن سائنس میں اس پر بھی ریسرچ کی جارہی ہے۔ وہ تو شکر ہے کہ انہوں نے آپ سے پوچھا نہیں ورنہ فتوی تو یہی تھا کہ ان غیر طبعی چیزوں کی سائنس میں قطعاّ کوئی گنجائش نہیں۔;)

میرے تمام مراسلہ جات چھان لیجئے اور اس میں اگر کوئی عامیانہ جگت بازی نظر آئے تو دکھا دیجئے۔
آپ کے علم کی قلعی تو پچھلے مراسلے میں کھل چکی ہے۔ عامیانہ جگت بازی دیکھنی ہے تو اپنے ہی محبوب ساتھی کے مراسلوں پر نظر دوڑا لیجئے۔ پچھلے دنوں تو وہ ایک خاتون پر نچلے الفاظ میں طنز کرتے پائے گئے کہ جس وجہ سے منتظمین محفل کو موضوع مجبوراً مقفل کرنا پڑا۔
مجھے اجازت دیجئے کہ میں اس وقت بسم اللہ پڑھ کر ایک سائنسی دریافت کرنے کے چکروں میں ہوں۔
شائد آپ کے احباب اس دور میں بھی سائنس کو ایک شعبدہ بازی تصور کرتے ہیں۔ سائنسی تحقیق چھوڑیے۔۔۔پہلے سائنس کیا ہے اس کی تعریف پر نظر دوڑا لیجئے۔ اوپر دیے گئے "سائنسی تحقیق" پر اعتراض چھوڑیے معقول تنقید محال ہے۔ :noxxx:
 

عثمان

محفلین
ایک نظر ادھر بھی جناب۔
story13.gif

:grin:
سائنسی تحقیق کے لئے کوئی سائنسی جریدے کا حوالہ دیا جاتا ہے۔ شام کے اخبارات نہیں۔ گوگل پر تھوڑی اور محنت کرکے اس جریدے کا حوالہ تلاش کرکے مجھے دے جاتے۔ لیکن آپ کو شائد یہ "عامیانہ" باتیں جگت ہی لگیں۔
بھلا ہو ان اردو اخبارات کا جو نیل آرمسٹرانگ کو مومن بنا چکے تھے۔ وہ تو جب آرمسٹرانگ صاحب نے "چاند پر اذان سننے" کے باوجود اسلام کو گھاس نہ ڈالی تو مذہب پرستوں کو کوئی نیا معبد تلاش کرنا پڑا۔ :)
 

طالوت

محفلین
یار طالوت یہ بات آپ مجھ کم عقل کو کہہ رہے ہو یا کہ عقل مند خودکلامی کو جو کہ ایک موضوع میں دوسرے موضوع کی بدنما پیونکاری کا ماہر ہے۔
میری یہ گزارش تو بلا کسی تفریق سب سے ہے کہ کوشش کی جائے موضوع پر ہی رہا جائے اور اخلاق کا دامن بھی ہاتھ سے نہ چھوڑا جائے ۔
:grin:
سائنسی تحقیق کے لئے کوئی سائنسی جریدے کا حوالہ دیا جاتا ہے۔ شام کے اخبارات نہیں۔ گوگل پر تھوڑی اور محنت کرکے اس جریدے کا حوالہ تلاش کرکے مجھے دے جاتے۔ لیکن آپ کو شائد یہ "عامیانہ" باتیں جگت ہی لگیں۔
بھلا ہو ان اردو اخبارات کا جو نیل آرمسٹرانگ کو مومن بنا چکے تھے۔ وہ تو جب آرمسٹرانگ صاحب نے "چاند پر اذان سننے" کے باوجود اسلام کو گھاس نہ ڈالی تو مذہب پرستوں کو کوئی نیا معبد تلاش کرنا پڑا۔ :)
اللہ بچائے ، کبھی ہم بھی نیل آرم اسٹرانگ کے اس “دعوے“ کی بنیاد پر مومنو کو ری مومن کیا کرتے تھے :) ۔ ویسے امت شام کا نہیں صبح کا اخبار ہے ۔ اور پیر صاحب کے مریدوں کے بارے میں پکی رپورٹوں پر اسے بڑی شہرت ملی ، اور کئ بار کئی عمدہ چیزیں بھی پیش کرتا ہے اور کبھی کبھار کچھ نہ ہو تو ایسا ویسا بھی چلتا ہے ۔

وسلام
 

دوست

محفلین
ویسے پانی کے مالیکیول کی شکلیں زبردست بنائی ہیں، ہم آج تک اسے ایچ ٹو او ہی سمجھتے رہے، لیکن لگتا ہے پانی کی حس سماعت کافی تیز ہے۔ فورًا گرگٹ کی طرح رنگ تو نہیں البتہ شکل بدل لیتا ہے۔ اور ایڈولف ہٹلر کا نام سن کر بھی۔ سبحان اللہ لگتا ہے نازی جرمنوں کا دشمن رہا ہے یہ پانی۔ یزید کا نام سن کر کیسا منہ بناتا ہے اس کا ذکر نہیں کیا امت والوں نے؟ واقعہ کربلا پہلے پیش آچکا ہے اور اس میں پانی کا ہی کلیدی کردار تھا، اس پر لازمی تحقیق کی جانی چاہیے۔ نواسہ رسول صلی اللہ علیہ وسلم کا دشمن، پانی کا دشمن چناچہ یزید، شمر و دیگر دشمنان اہل بیت کے نام لینے پر اسے جھٹ اپنی شکل انتہائی خوفناک، کریہہ اور منحوس کرلینی چاہیے۔ میں اس سلسلے میں کسی تحقیق کا منتظر ہوں، جاپانی سائنس دانوں کے تجربے کو ہی دوہرایا جاسکتا ہے لیکن اس بار ٹیسٹ کے لیے مختلف نام استعمال کیے جائیں۔
 

arifkarim

معطل
مجھے حیرت ہے یہ تھریڈ محفل کی انتہائی انتظامیہ کی گرفت مقفل سے کیسے بچ گیا؟ :)
اگر خاکسار اس قسم کا دھاگہ شروع کرتا تو کب کا مقفل، تنبیہ یافتہ یا بین ہو چکا ہوتا!
 
گٹھیا سوچ

عامیانہ جگت بازی دیکھنی ہے تو اپنے ہی محبوب ساتھی کے مراسلوں پر نظر دوڑا لیجئے۔ پچھلے دنوں تو وہ ایک خاتون پر نچلے الفاظ میں طنز کرتے پائے گئے کہ جس وجہ سے منتظمین محفل کو موضوع مجبوراً مقفل کرنا پڑا۔
:noxxx:
خودکلامی صاحب آپ مجھ پر الزام لگا رہے ہیں بلکہ بہتان باندھ رہے ہیں۔ اگر ایسی بات ہوتی تو انتظامیہ مجھے کب کا بین کرچکی ہوتی اور ذرا سوچ سمجھ کر اور ثبوت کے ساتھ تحریر کیا کریں۔
اپنے ایمان کی خیر منائیں جو آپ نے مذہب اسلام کو اتنی حقارت سے گھاس ڈالنے کی بازاری اور عامیانہ سی سلمان رشدی اور تسلیمہ نسرین والی گھٹیا سوچ اور الفاظ کا چناؤ کیا ہے۔
:grin:
وہ تو جب آرمسٹرانگ صاحب نے "چاند پر اذان سننے" کے باوجود اسلام کو گھاس نہ ڈالی تو مذہب پرستوں کو کوئی نیا معبد تلاش کرنا پڑا۔ :)
میری تمام پڑھنے والوں سے گزارش ہے کہ وہ ضرور اس پر تبصرہ کریں کیونکہ خودکلامی نے بہت بڑے جرم کا ارتکاب کیا ہے ٹھیک ہے وہ ایک لبرل سوچ رکھتا ہے لیکن اس کا یہ مطلب تو ہرگز نہیں کہ جس شاخ پر بیٹھا اسی کو کاٹ دے۔
 

رانا

محفلین
ویسے امت شام کا نہیں صبح کا اخبار ہے ۔ اور پیر صاحب کے مریدوں کے بارے میں پکی رپورٹوں پر اسے بڑی شہرت ملی ، اور کئ بار کئی عمدہ چیزیں بھی پیش کرتا ہے اور کبھی کبھار کچھ نہ ہو تو ایسا ویسا بھی چلتا ہے ۔
وسلام

امت واقعی صبح کا اخبار ہے لیکن زرد صحافت میں شام کے اخباروں کو بھی پیچھے چھوڑ گیا ہے اس لئے اگر اس پر کسی کو شام کے اخبار کا گماں ہوجائے تو کوئی حیرت کی بات نہیں۔
 
میرے تمام مراسلہ جات چھان لیجئے اور اس میں اگر کوئی عامیانہ جگت بازی نظر آئے تو دکھا دیجئے۔
آپ کے علم کی قلعی تو پچھلے مراسلے میں کھل چکی ہے۔ عامیانہ جگت بازی دیکھنی ہے تو اپنے ہی محبوب ساتھی کے مراسلوں پر نظر دوڑا لیجئے۔ پچھلے دنوں تو وہ ایک خاتون پر نچلے الفاظ میں طنز کرتے پائے گئے کہ جس وجہ سے منتظمین محفل کو موضوع مجبوراً مقفل کرنا پڑا۔
مجھے اجازت دیجئے کہ میں اس وقت بسم اللہ پڑھ کر ایک سائنسی دریافت کرنے کے چکروں میں ہوں۔
شائد آپ کے احباب اس دور میں بھی سائنس کو ایک شعبدہ بازی تصور کرتے ہیں۔ سائنسی تحقیق چھوڑیے۔۔۔پہلے سائنس کیا ہے اس کی تعریف پر نظر دوڑا لیجئے۔ اوپر دیے گئے "سائنسی تحقیق" پر اعتراض چھوڑیے معقول تنقید محال ہے۔ :noxxx:
یہ ‘محبوب ساتھی‘ کی بھی خوب رہی۔ ۔ ۔ جب دلیلیں ختم ہوجائیں تو ایسے ہی آئیں بائیں شائیں کی جاتی ہے۔
مجھے سائنس کی تعریف سمجھانے سے پہلے بہتر ہوگا کہ آپ اپنے مراسلوں پر نظر دوڑائیے جہاں آپ سائنس کو طبعی اور مادی چیزوں کا علم قرار دینے پر مصر تھے۔ آپ سے گلہ نہیں ہے کیونکہ جس ملک کے ارکان اسمبلی جعلی ڈگریوں سے اسمبلیوں میں براجمان ہوتے ہوں وہاں آپ جیسے علمی شگوفے کھلنا تو معمولی بات ہی ہونی چاہئیے:)
یہ دوبارہ پڑھ لیجئے اگر سمجھ نہ آئی ہو تو:
چلتے چلتے بتاتا چلوں کہ خیالات، خواب اور جذبات وغیرہ بالکل غیر طبعی چیزیں ہیں لیکن ماڈرن سائنس میں اس پر بھی ریسرچ کی جارہی ہے۔ وہ تو شکر ہے کہ انہوں نے آپ سے پوچھا نہیں ورنہ فتوی تو یہی تھا کہ ان غیر طبعی چیزوں کی سائنس میں قطعاّ کوئی گنجائش نہیں۔
 

رانا

محفلین
میں طالوت بھائی کی بات سے اتفاق کرتا ہوں کہ ایک دوسرے کی رائے کا احترام کیا جائے۔ ہر شخص اپنی رائے رکھنے میں نہ صرف آزاد ہے بلکہ تہذیب کے دائرے میں رہتے ہوئے اسکا اظہار کرنے کا بھی حق رکھتا ہے۔ اگر ہم ایک دوسرے کی رائے کا احترام ہی نہیں کریں گے تو ایسی صورت میں اپنی رائے کو اپنے ساتھ ہی دفن کرنے والے ہوں گے۔
 

عثمان

محفلین
چلتے چلتے بتاتا چلوں کہ خیالات، خواب اور جذبات وغیرہ بالکل غیر طبعی چیزیں ہیں لیکن ماڈرن سائنس میں اس پر بھی ریسرچ کی جارہی ہے۔ وہ تو شکر ہے کہ انہوں نے آپ سے پوچھا نہیں ورنہ فتوی تو یہی تھا کہ ان غیر طبعی چیزوں کی سائنس میں قطعاّ کوئی گنجائش نہیں۔

تحقیق ان باتوں پر کی جارہی ہے کہ دماغ کے کون کون سے حصے متحرک ہوتے ہیں کہ جب انسان کے ذہن میں خواب اور مختلف جذبات جنم لیتے ہیں۔ تحقیق اس بات پر نہیں کہ آپ کے خواب تعبیر کیا تھی۔ کس چیز کو آپ کس چیز سے ملا رہے ہیں۔ :grin:
آپ اور آپ کے ساتھیوں کی اس فورم پر جھنجھلاہٹ محظوظ کن ہے۔
 

arifkarim

معطل
یہ ‘محبوب ساتھی‘ کی بھی خوب رہی۔ ۔ ۔ جب دلیلیں ختم ہوجائیں تو ایسے ہی آئیں بائیں شائیں کی جاتی ہے۔
مجھے سائنس کی تعریف سمجھانے سے پہلے بہتر ہوگا کہ آپ اپنے مراسلوں پر نظر دوڑائیے جہاں آپ سائنس کو طبعی اور مادی چیزوں کا علم قرار دینے پر مصر تھے۔ آپ سے گلہ نہیں ہے کیونکہ جس ملک کے ارکان اسمبلی جعلی ڈگریوں سے اسمبلیوں میں براجمان ہوتے ہوں وہاں آپ جیسے علمی شگوفے کھلنا تو معمولی بات ہی ہونی چاہئیے:)
یہ دوبارہ پڑھ لیجئے اگر سمجھ نہ آئی ہو تو:
چلتے چلتے بتاتا چلوں کہ خیالات، خواب اور جذبات وغیرہ بالکل غیر طبعی چیزیں ہیں لیکن ماڈرن سائنس میں اس پر بھی ریسرچ کی جارہی ہے۔ وہ تو شکر ہے کہ انہوں نے آپ سے پوچھا نہیں ورنہ فتوی تو یہی تھا کہ ان غیر طبعی چیزوں کی سائنس میں قطعاّ کوئی گنجائش نہیں۔

بہت خوب! واقعی سائنس اب مادی دنیا سے ہٹ کر غیر مادی دنیا: خواب، کشف، وحی ، روحانیت کی طرف بڑھ رہی ہے۔
 

arifkarim

معطل
تحقیق ان باتوں پر کی جارہی ہے کہ دماغ کے کون کون سے حصے متحرک ہوتے ہیں کہ جب انسان کے ذہن میں خواب اور مختلف جذبات جنم لیتے ہیں۔ تحقیق اس بات پر نہیں کہ آپ کے خواب تعبیر کیا تھی۔ کس چیز کو آپ کس چیز سے ملا رہے ہیں۔ :grin:
آپ اور آپ کے ساتھیوں کی اس فورم پر جھنجھلاہٹ محظوظ کن ہے۔

Criteria for REM sleep includes not only rapid eye movement, but also low muscle tone and a rapid, low voltage EEG; these features are easily discernible in a polysomnogram, the sleep study typically done for patients with suspected sleep disorders.

REM sleep in adult humans typically occupies 20–25% of total sleep, about 90–120 minutes of a night's sleep. During a normal night of sleep, humans usually experience about four or five periods of REM sleep; they are quite short at the beginning of the night and longer toward the end. Many animals and some people tend to wake, or experience a period of very light sleep, for a short time immediately after a bout of REM. The relative amount of REM sleep varies considerably with age. A newborn baby spends more than 80% of total sleep time in REM.[2] During REM, the activity of the brain's neurons is quite similar to that during waking hours, but the body is paralyzed due to atonia; for this reason, the REM-sleep stage may be called paradoxical sleep.[3] This means there are no dominating brain waves during REM sleep.[citation needed]

REM sleep is physiologically different from the other phases of sleep, which are collectively referred to as non-REM sleep (NREM). Vividly recalled dreams mostly occur during REM sleep.
http://en.wikipedia.org/wiki/REM_sleep
عموماً زیادہ تر خواب ریم سلیپ کی حالت میں آتے ہیں جب دماغی لہریں معمول سے کم ایکٹیو ہوتی ہیں۔
 
عارف کریم صاحب میں ٹھرا ایک تیسری دنیا کا فرنگی نابلد باشندہ حضور والا اس کا ترجمہ سلیس و نستعلیق نہیں تو عام فہم ہی کردیجیو اگر مجھے اتنی گاڑھی فرنگی آتی تو پھر میں کسی انگلش فورم کا ممبر نہ ہوتا:grin:
 
تحقیق ان باتوں پر کی جارہی ہے کہ دماغ کے کون کون سے حصے متحرک ہوتے ہیں کہ جب انسان کے ذہن میں خواب اور مختلف جذبات جنم لیتے ہیں۔ تحقیق اس بات پر نہیں کہ آپ کے خواب تعبیر کیا تھی۔ کس چیز کو آپ کس چیز سے ملا رہے ہیں۔ :grin:
آپ اور آپ کے ساتھیوں کی اس فورم پر جھنجھلاہٹ محظوظ کن ہے۔
چلو آپ نے یہ تو تسلیم کیا کہ کچھ ‘نامعقول‘ قسم کے سائنسدانوں نے غیر مادی اور نان فزیکل چیزوں کو بھی سائنس کے زاویے سے دیکھنے کی جسارت کی ہے۔ ۔ ۔ہوسکتا ہے کہ آپ کو اس بات کی آج نہیں تو کل سمجھ آجائے کہ میں یہی کہہ رہا تھا۔;)۔ ۔۔ باقی جہاں تک دماغ کے کونسے حصے متحرک ہوتے ہیں اور ان میں کیا کیمیائی تبدیلیاں رونما ہوتی ہین تو چندا کسی بھی میدان میں تحقیق کا عمل معلوم سے نامعلوم اور محسوس سے نامحسوس تک پہنچنے کا سفر ہے۔ بقول غالب۔ ۔ ۔
ہر چند ہو مشاہدہءِ حق کی گفتگو۔ ۔
بنتی نہیں ہے بادہ و ساغر کہے بغیر۔​
چونکہ آپکو مثال کے بغیر بات سمجھ نہیں آتی، تو اس سلسلے میں عرض کروں گا کہ ڈاکٹر فریڈ ایلن ولف جو ایک مشہور ماہرطبیعات ہیں، انکی تصنیفات میں سے مائنڈ انٹو میٹر، سپرچوئل یونیورس یا کوانٹم لیِپ کی ورق گردانی کیجئے گا امید ہے افاقہ ہوگا۔
علاوہ ازیں مائیکل ٹالبوٹ کی ہولوگرافک یونیورس بھی قابلِ مطالعہ ہے۔
آخر میں گزارش کرتا چلوں کہ “آپکے محبوب ساتھی“ یا “ آپکے ساتھیوں“ کی گردان چھوڑ دیجئے۔ خوامخواہ مجھے کسی کے ساتھ نتھی کرنے اور اندیشہ ہائے دور و دراز کی کوئی ضرورت نہیں:)
 
چلو آپ نے یہ تو تسلیم کیا کہ کچھ ‘نامعقول‘ قسم کے سائنسدانوں نے غیر مادی اور نان فزیکل چیزوں کو بھی سائنس کے زاویے سے دیکھنے کی جسارت کی ہے۔ ۔ ۔ہوسکتا ہے کہ آپ کو اس بات کی آج نہیں تو کل سمجھ آجائے کہ میں یہی کہہ رہا تھا۔;)۔ ۔۔ باقی جہاں تک دماغ کے کونسے حصے متحرک ہوتے ہیں اور ان میں کیا کیمیائی تبدیلیاں رونما ہوتی ہین تو چندا کسی بھی میدان میں تحقیق کا عمل معلوم سے نامعلوم اور محسوس سے نامحسوس تک پہنچنے کا سفر ہے۔ بقول غالب۔ ۔ ۔
ہر چند ہو مشاہدہءِ حق کی گفتگو۔ ۔
بنتی نہیں ہے بادہ و ساغر کہے بغیر۔​
چونکہ آپکو مثال کے بغیر بات سمجھ نہیں آتی، تو اس سلسلے میں عرض کروں گا کہ ڈاکٹر فریڈ ایلن ولف جو ایک مشہور ماہرطبیعات ہیں، انکی تصنیفات میں سے مائنڈ انٹو میٹر، سپرچوئل یونیورس یا کوانٹم لیِپ کی ورق گردانی کیجئے گا امید ہے افاقہ ہوگا۔
علاوہ ازیں مائیکل ٹالبوٹ کی ہولوگرافک یونیورس بھی قابلِ مطالعہ ہے۔
آخر میں گزارش کرتا چلوں کہ “آپکے محبوب ساتھی“ یا “ آپکے ساتھیوں“ کی گردان چھوڑ دیجئے۔ خوامخواہ مجھے کسی کے ساتھ نتھی کرنے اور اندیشہ ہائے دور و دراز کی کوئی ضرورت نہیں:)
محمود احمد غزنوی صاحب آپ کو سائنس کی بھی معلومات ہے یہ میرے لیئے بہت حیرت انگیز بات ہے میں تو آپ کو بس ایویں سا ہی سمجھتا تھا:eek:
 

دوست

محفلین
تفکر کیا جائے تو سائنس اللہ کی طرف لے جاتی ہے۔ اس میں کوئی شک والی بات نہیں۔ سائنس کے کسی بھی شعبے میں غیر متعصبانہ تھقیق کرنے والے اپنی زندگی میں کبھی نہ کبھی پُکار اُٹھتے ہیں کہ ہے کوئی خالق ہے جو یہ سب چلا رہا ہے۔ اس سلسلے میں کئی سائنسدانوں کے واقعات سنے ہوئے ہیں لیکن بوجہ عدم حوالہ پیش نہیں کررہا۔
 

arifkarim

معطل
تفکر کیا جائے تو سائنس اللہ کی طرف لے جاتی ہے۔ اس میں کوئی شک والی بات نہیں۔ سائنس کے کسی بھی شعبے میں غیر متعصبانہ تھقیق کرنے والے اپنی زندگی میں کبھی نہ کبھی پُکار اُٹھتے ہیں کہ ہے کوئی خالق ہے جو یہ سب چلا رہا ہے۔ اس سلسلے میں کئی سائنسدانوں کے واقعات سنے ہوئے ہیں لیکن بوجہ عدم حوالہ پیش نہیں کررہا۔

ضروری نہیں کہ تفکر ہمیشہ خدا کی طرف ہی لیکر جائے۔ زیادہ تر سائنسدان تفکر کے بعد دہرئے بھی ہوئے ہیں۔
 
Top