قران کوئز 2017

مجھے ایک سوال کھائے جارہا ہے۔ پوری رات نہیں سو سکا
سورہ توبہ کی آیت 105 میں اللہ نے کہا ہے کہ اللہ اور رسول اور مومنین ہمارے اعمال دیکھیں گے۔ کیا مطلب۔ یعنی جب ہم برا کرتےہیں تو خدا کے ساتھ ساتھ نبی پاک اور خدا کے چنے ہوئے مومنین بھی اعمال دیکھتے ہیں۔
بہت مشکل ہوگئی ہے۔ صرف پچکار اور بہلاکر مت بڑھ جایئے گا۔ سچ بتائیں کیا رسول اور چنے ہوئے مومنین ہمارے اچھے اور برے اعمال دیکھتے ہیں۔
وَقُلِ اعْمَلُوا فَسَيَرَى اللَّهُ عَمَلَكُمْ وَرَسُولُهُ وَالْمُؤْمِنُونَ
اور پیغمبر کہہ دیجئے کہ تم لوگ عمل کرتے رہو کہ تمہارے عمل کواللہ ً رسول اور صاحبانِ ایمان سب دیکھ رہے ہیں
(اے رسول(ص)) ان لوگوں سے کہہ دو کہ تم عمل کیے جاؤ اللہ، اس کا رسول اور مؤمنین تمہارے عمل کو دیکھیں گے
اور اے نبیؐ، اِن لوگوں سے کہدو کہ تم عمل کرو، اللہ اور اس کا رسول اور مومنین سب دیکھیں گے
اور ان سے کہہ دو کہ عمل کئے جاؤ۔ خدا اور اس کا رسول اور مومن (سب) تمہارے عملوں کو دیکھ لیں گے۔
And say (unto them): Act! Allah will behold your actions, and (so will) His messenger and the believers
And say: "Work (righteousness): Soon will Allah observe your work, and His Messenger, and the Believers
میرے پاس ایک تفسیر ہے ، تفسیر نمونہ اسکے حساب سے تو ایسا لگا کہ ہمارے اعمال رسول کے سامنے ہر روز یا ہر ہفتے پیش کیے جاتے ہیں۔ اگر ایسا ہے تو بہت ہی بے عزتی کی بات ہے۔ اس کے بارے میں احادیث کی کتاب اصول کافی میں ایک باب بھی ہے جس میں اس پر کئی احادیث ہیں۔
مجھےآپ احباب بتائیں کی آپ کے پاس جو کتابیں ہیں اس میں کیا لکھا ہے۔
میں نے اوپر جتنے ترجمے ملے سب لکھ دیئے ہیں۔
کہیں حاظر میں ترجمہ ہے کہیں مستقبل میں ۔
شکریہ
"دیکھ رہے ہیں" ترجمہ بہت عجیب ہے۔ مترجم نے یہ بھی غور نہ کیا کہ آگے "ستردون الی عالم۔۔۔" کا تعلق روز قیامت سے ہے۔
آپ آیت کو احوال دنیا سے جوڑ رہے ہیں اس لیے آپ کو دشواری پیش آ رہی ہے۔ سیاق وسباق کی روشنی میں اس کا احوال قیامت سے تعلق ہے۔ اور مفہوم یہ ہے اللہ تعالی، اس کے رسول اور مومنین سب کے سامنے تمہارے اعمال پیش کیے جائیں گے اور سب ہی علی رؤوس الاشہاد اس کو دیکھ لیں گے۔
 

الف نظامی

لائبریرین
"دیکھ رہے ہیں" ترجمہ بہت عجیب ہے۔ مترجم نے یہ بھی غور نہ کیا کہ آگے "ستردون الی عالم۔۔۔" کا تعلق روز قیامت سے ہے۔
آپ آیت کو احوال دنیا سے جوڑ رہے ہیں اس لیے آپ کو دشواری پیش آ رہی ہے۔ سیاق وسباق کی روشنی میں اس کا احوال قیامت سے تعلق ہے۔ اور مفہوم یہ ہے اللہ تعالی، اس کے رسول اور مومنین سب کے سامنے تمہارے اعمال پیش کیے جائیں گے اور سب ہی علی رؤوس الاشہاد اس کو دیکھ لیں گے۔
از نگاہِ مصطفیٰ پنہاں بگیر
 

فاخر رضا

محفلین
ٓ

س اور زبر حرف استقبال یعنی زمانہ مستقبل کی نشاندہی کرتے ہیں۔ ٹائپنگ مین حرف حف بن گیا اور استقبال ، استبال ۔ معذرت خواہ ہوں
س سے مراد عنقریب بھی ہوتی ہے. یہ روئت اعمال کیا ہے، مجسم اعمال رسول دیکھیں گے اور مومنین یا اعمال نامہ. الفاظ تو دیکھنے کے لئے ہیں
 
س سے مراد عنقریب بھی ہوتی ہے. یہ روئت اعمال کیا ہے، مجسم اعمال رسول دیکھیں گے اور مومنین یا اعمال نامہ. الفاظ تو دیکھنے کے لئے ہیں
سوال آپ سے - کیا آپ رسول اکرم کی آج کی تاریخ میں حیات کے قائیل ہیں؟ کہ وہ سب کچھ دیکھ رہے ہیں اور آپ کی مجلسوں میں آتے ہیں؟ آپ وضاحت فرمادیں تو عنایت ہوگی۔
 
س سے مراد عنقریب بھی ہوتی ہے. یہ روئت اعمال کیا ہے، مجسم اعمال رسول دیکھیں گے اور مومنین یا اعمال نامہ. الفاظ تو دیکھنے کے لئے ہیں
اعمال دیکھنے کی مکمل کیفیت کیا ہوگی، یہ تو وہیں جاکر کھلے گا۔ البتہ ہمیں "فمن یعمل مثقال ذرة خيرا يره" اور " ومن يعمل مثقال ذرة شرا يره" پر ایمان لانا ضروری ہے۔ اور بظاہر اس سے مجسم اعمال ہی مراد ہیں۔ کیونکہ اوپر ذکر کردہ آیات میں خاص اعمال ہی کو دیکھنا بیان کیا گیا ہے۔ اس کی تائید ان احادیث مبارکہ سے بھی ہوتی ہے جن میں آخرت میں بہت سے اعمال کی الگ الگ مخصوص صورتیں بیان کی گئی ہیں۔
 

فاخر رضا

محفلین
اعمال دیکھنے کی مکمل کیفیت کیا ہوگی، یہ تو وہیں جاکر کھلے گا۔ البتہ ہمیں "فمن یعمل مثقال ذرة خيرا يره" اور " ومن يعمل مثقال ذرة شرا يره" پر ایمان لانا ضروری ہے۔ اور بظاہر اس سے مجسم اعمال ہی مراد ہیں۔ کیونکہ اوپر ذکر کردہ آیات میں خاص اعمال ہی کو دیکھنا بیان کیا گیا ہے۔ اس کی تائید ان احادیث مبارکہ سے بھی ہوتی ہے جن میں آخرت میں بہت سے اعمال کی الگ الگ مخصوص صورتیں بیان کی گئی ہیں۔
اللہ تو خالق اور حاضر و ناظر ہے ہی مگر اس سے بڑی شرمندگی کی بات کیا ہو کہ نبی کریم کے سامنے بھی اعمال پیش ہوں
 

ربیع م

محفلین
قرآن پاک کی کس آیت میں ان شاء اللہ کہنے کی تاکید کی گئی ہے؟
وَلَا تَقُولَنَّ لِشَيْءٍ إِنِّي فَاعِلٌ ذَٰلِكَ غَدًا (23) إِلَّا أَن يَشَاءَ اللَّهُ ۚ وَاذْكُر رَّبَّكَ إِذَا نَسِيتَ وَقُلْ عَسَىٰ أَن يَهْدِيَنِ رَبِّي لِأَقْرَبَ مِنْ هَٰذَا رَشَدًا(24)

سورة الكهف
 

الف نظامی

لائبریرین
سوال آپ سے - کیا آپ رسول اکرم کی آج کی تاریخ میں حیات کے قائل ہیں؟
کیا آپ آج کی تاریخ میں رسولِ اکرم کی رسالت کے قائل ہیں یا نہیں؟
----
رسالت صفت ہے اور رسول موصوف۔
اب یہ کہنا کہ رسالت تو موجود ہے مگر رسول نہیں ہیں۔ یہ تو بڑی عجیب بات ہوئی۔
کہیں آپ نے چراغ کے بغیر روشنی نہیں دیکھی ہوگی اور نہ کبھی آپ نے یہ دیکھا ہوگا کہ روشنی ہو اور چاند نہ ہو ، سورج نہ ہو اور سورج کی روشنی ہو۔
رسالت ہو اور رسول نہ ہو یہ ہرگز نہیں ہوسکتا۔
(حیات النبی از علامہ سید احمد سعید کاظمی رحمۃ اللہ علیہ)
 
آخری تدوین:

ام اویس

محفلین
قرآن مجید میں الماء مندرجہ ذیل آیات میں آیا ہے ۔

1-
الَّذِي جَعَلَ لَكُمُ الْأَرْضَ فِرَاشًا وَالسَّمَاءَ بِنَاءً وَأَنزَلَ مِنَ السَّمَاءِ مَاءً فَأَخْرَجَ بِهِ مِنَ الثَّمَرَاتِ رِزْقًا لَّكُمْ فَلَا تَجْعَلُوا لِلَّهِ أَندَادًا وَأَنتُمْ تَعْلَمُونَ

اردو:

جس نے تمہارے لئے زمین کو بچھونا اور آسمان کو چھت بنایا اور آسمان سے مینہ برسا کر تمہارے کھانے کے لئے انواع و اقسام کے میوے پیدا کئے۔ پس کسی کو اللہ کا ہمسر نہ بناؤ۔ اور تم جانتے تو ہو۔
البقرہ ۔ 22
 

ام اویس

محفلین
2-
إِنَّ فِي خَلْقِ السَّمَاوَاتِ وَالْأَرْضِ وَاخْتِلَافِ اللَّيْلِ وَالنَّهَارِ وَالْفُلْكِ الَّتِي تَجْرِي فِي الْبَحْرِ بِمَا يَنفَعُ النَّاسَ وَمَا أَنزَلَ اللَّهُ مِنَ السَّمَاءِ مِن مَّاءٍ فَأَحْيَا بِهِ الْأَرْضَ بَعْدَ مَوْتِهَا وَبَثَّ فِيهَا مِن كُلِّ دَابَّةٍ وَتَصْرِيفِ الرِّيَاحِ وَالسَّحَابِ الْمُسَخَّرِ بَيْنَ السَّمَاءِ وَالْأَرْضِ لَآيَاتٍ لِّقَوْمٍ يَعْقِلُونَ

اردو:

بیشک آسمانوں اور زمین کے پیدا کرنے میں اور رات اور دن کے ایک دوسرے کے پیچھے آنے جانے میں اور کشتیوں اور جہازوں میں جو سمندر میں لوگوں کے فائدے کے لئے رواں ہیں اور مینہ میں جس کو اللہ آسمان سے برساتا اور اس سے زمین کو اسکے مردہ ہو جانے کے بعد زندہ یعنی خشک ہو جانے کے بعد سرسبز کر دیتا ہے اور زمین پر ہر قسم کے جانور پھیلانے میں اور ہواؤں کے چلانے میں اور بادلوں میں جو آسمان اور زمین کے درمیان گھرے رہتے ہیں عقلمندوں کے لئے اللہ کی قدرت کی نشانیاں ہیں۔
البقرہ ۔ 164
 

ام اویس

محفلین
3-
فَلَمْ تَجِدُوا مَاءً فَتَيَمَّمُوا
اردو :

پس تم پانی نہ پاؤ تو تم تیمم کر لو

النساء ۔43

4-
فَلَمْ تَجِدُوا مَاءً فَتَيَمَّمُوا
اردو :

پس تم پانی نہ پاؤ تو تم تیمم کر لو
المائدہ ۔ 6

5-
وَهُوَ الَّذِي أَنزَلَ مِنَ السَّمَاءِ مَاءً فَأَخْرَجْنَا بِهِ نَبَاتَ كُلِّ شَيْءٍ فَأَخْرَجْنَا مِنْهُ خَضِرًا نُّخْرِجُ مِنْهُ حَبًّا مُّتَرَاكِبًا وَمِنَ النَّخْلِ مِن طَلْعِهَا قِنْوَانٌ دَانِيَةٌ وَجَنَّاتٍ مِّنْ أَعْنَابٍ وَالزَّيْتُونَ وَالرُّمَّانَ مُشْتَبِهًا وَغَيْرَ مُتَشَابِهٍ انظُرُوا إِلَى ثَمَرِهِ إِذَا أَثْمَرَ وَيَنْعِهِ إِنَّ فِي ذَلِكُمْ لَآيَاتٍ لِّقَوْمٍ يُؤْمِنُونَ

اردو:

اور وہی تو ہے جو آسمان سے مینہ برساتا ہے۔ پھر ہم ہی جو مینہ برساتے ہیں اس سے ہر طرح کی نباتات اگاتے ہیں۔ پھر اس میں سے سبز سبز پودے نکالتے ہیں اور ان پودوں سے ایک دوسرے کے ساتھ جڑے ہوئے دانے نکالتے ہیں۔ اور کھجور کے گابھے میں سے لٹکتے ہوئے گچھے اور انگوروں کے باغ اور زیتون اور انار جو ایک دوسرے سے ملتے جلتے بھی ہیں اور نہیں بھی ملتے یہ چیزیں جب پھلتی ہیں تو ان کے پھلوں پر اور جب پکتی ہیں تو ان کے پکنے پر نظر کرو۔ ان میں ان لوگوں کے لئے جو ایمان لاتے ہیں اللہ کی قدرت کی بہت سی نشانیاں ہیں۔
الانعام ۔ 99
 

ام اویس

محفلین
6-
إِذْ يُغَشِّيكُمُ النُّعَاسَ أَمَنَةً مِّنْهُ وَيُنَزِّلُ عَلَيْكُم مِّنَ السَّمَاءِ مَاءً لِّيُطَهِّرَكُم بِهِ وَيُذْهِبَ عَنكُمْ رِجْزَ الشَّيْطَانِ وَلِيَرْبِطَ عَلَى قُلُوبِكُمْ وَيُثَبِّتَ بِهِ الْأَقْدَامَ

اردو:

جب اس نے تمہاری تسکین کے لئے اپنی طرف سے تمہیں نیند کی چادر اوڑھا دی اور تم پر آسمان سے پانی برسا دیا تاکہ تم کو اس سے نہلا کر پاک کر دے۔ اور شیطانی نجاست کو تم سے دور کر دے اور اس لئے بھی کہ تمہارے دلوں کو مضبوط کر دے اور اس سے تمہارے پاؤں جمائے رکھے۔
الانفال ۔ 11

7-
أَنزَلَ مِنَ السَّمَاءِ مَاءً فَسَالَتْ أَوْدِيَةٌ بِقَدَرِهَا فَاحْتَمَلَ السَّيْلُ زَبَدًا رَّابِيًا وَمِمَّا يُوقِدُونَ عَلَيْهِ فِي النَّارِ ابْتِغَاءَ حِلْيَةٍ أَوْ مَتَاعٍ زَبَدٌ مِّثْلُهُ كَذَلِكَ يَضْرِبُ اللَّهُ الْحَقَّ وَالْبَاطِلَ فَأَمَّا الزَّبَدُ فَيَذْهَبُ جُفَاءً وَأَمَّا مَا يَنفَعُ النَّاسَ فَيَمْكُثُ فِي الْأَرْضِ كَذَلِكَ يَضْرِبُ اللَّهُ الْأَمْثَالَ

اردو:

اسی نے آسمان سے مینہ برسایا پھر اس سے اپنے اپنے اندازے کے مطابق نالے بہ نکلے پھر پانی پر پھولا ہوا جھاگ آ گیا۔ اور جس چیز کو زیور یا کوئی اور سامان بنانے کے لئے آگ میں تپاتے ہیں اس میں بھی ایسا ہی جھاگ ہوتا ہے۔ اس طرح اللہ حق و باطل کی مثال بیان فرماتا ہے۔ سو جھاگ تو سوکھ کر زائل ہو جاتا ہے اور پانی جو لوگوں کو فائدہ پہنچاتا ہے وہ زمین میں ٹھہرا رہتا ہے۔ اس طرح اللہ صحیح اور غلط کی مثالیں بیان فرماتا ہے تاکہ تم سمجھو۔
الرعد ۔ 17

8 -
مِّن وَرَائِهِ جَهَنَّمُ وَيُسْقَى مِن مَّاءٍ صَدِيدٍ

اردو:

اسکے پیچھے دوزخ ہے اور اسے پیپ والا پانی پلایا جائے گا۔
ابراھیم ۔ 16

9 -
اللَّهُ الَّذِي خَلَقَ السَّمَاوَاتِ وَالْأَرْضَ وَأَنزَلَ مِنَ السَّمَاءِ مَاءً فَأَخْرَجَ بِهِ مِنَ الثَّمَرَاتِ رِزْقًا لَّكُمْ وَسَخَّرَ لَكُمُ الْفُلْكَ لِتَجْرِيَ فِي الْبَحْرِ بِأَمْرِهِ وَسَخَّرَ لَكُمُ الْأَنْهَارَ

اردو:

اللہ ہی تو ہے جس نے آسمانوں اور زمین کو پیدا کیا۔ اور آسمان سے مینہ برسایا۔ پھر اس سے تمہارے کھانے کے لئے پھل پیدا کئے۔ اور کشتیوں اور جہازوں کو تمہارے زیرفرمان کیا تاکہ وہ سمندر میں اس کے حکم سے چلیں اور نہروں کو بھی تمہارے زیرفرمان کیا۔
ابراھیم ۔ 32
 

ام اویس

محفلین
10-
وَأَرْسَلْنَا الرِّيَاحَ لَوَاقِحَ فَأَنزَلْنَا مِنَ السَّمَاءِ مَاءً فَأَسْقَيْنَاكُمُوهُ وَمَا أَنتُمْ لَهُ بِخَازِنِينَ

اردو:

اور ہم ہوائیں چلاتے ہیں جو پانی سے بھری ہوئی ہوتی ہیں سو ہم آسمان سے مینہ برساتے ہیں پھر ہم تمکو اس کا پانی پلاتے ہیں اور تم تو اس کا خزانہ نہیں رکھتے۔
الحجر ۔ 22

11 -

هُوَ الَّذِي أَنزَلَ مِنَ السَّمَاءِ مَاءً لَّكُم مِّنْهُ شَرَابٌ وَمِنْهُ شَجَرٌ فِيهِ تُسِيمُونَ

اردو:

وہی تو ہے جس نے آسمان سے پانی برسایا جسے تم پیتے ہو اور اس سے درخت بھی شاداب ہوتے ہیں جن میں تم اپنے مویشیوں کو چراتے ہو۔
النحل ۔ 10

12 -

وَاللَّهُ أَنزَلَ مِنَ السَّمَاءِ مَاءً فَأَحْيَا بِهِ الْأَرْضَ بَعْدَ مَوْتِهَا إِنَّ فِي ذَلِكَ لَآيَةً لِّقَوْمٍ يَسْمَعُونَ

اردو:

اور اللہ ہی نے آسمان سے پانی برسایا پھر اس سے زمین کو اسکے مرنے کے بعد زندہ کیا بیشک اس میں سننے والوں کے لئے نشانی ہے۔
النحل ۔ 65
 
Top