قران کوئز 2017

ام اویس

محفلین
13 -
الَّذِي جَعَلَ لَكُمُ الْأَرْضَ مَهْدًا وَسَلَكَ لَكُمْ فِيهَا سُبُلًا وَأَنزَلَ مِنَ السَّمَاءِ مَاءً فَأَخْرَجْنَا بِهِ أَزْوَاجًا مِّن نَّبَاتٍ شَتَّى

اردو:

وہ وہی تو ہے جس نے تم لوگوں کے لئے زمین کر فرش بنایا۔ اور اس میں تمہارے لئے رستے بنا دیئے اور آسمان سے پانی برسایا پھر اس سے مختلف نباتات پیدا کیں۔
طٰہٰ 53

14-
أَلَمْ تَرَ أَنَّ اللَّهَ أَنزَلَ مِنَ السَّمَاءِ مَاءً فَتُصْبِحُ الْأَرْضُ مُخْضَرَّةً إِنَّ اللَّهَ لَطِيفٌ خَبِيرٌ

اردو:

کیا تم نہیں دیکھتے کہ اللہ آسمان سے مینہ برساتا ہے تو زمین سرسبز ہو جاتی ہے بیشک اللہ مہربان ہے خبردار ہے۔
الحج ۔ 63

15 -
وَأَنزَلْنَا مِنَ السَّمَاءِ مَاءً بِقَدَرٍ فَأَسْكَنَّاهُ فِي الْأَرْضِ وَإِنَّا عَلَى ذَهَابٍ بِهِ لَقَادِرُونَ

اردو:

اور ہم ہی نے آسمان سے ایک اندازے کے ساتھ پانی برسایا۔ پھر اسکو زمین میں ٹھہرا دیا اور ہم اسکے نابود کر دینے پر بھی قادر ہیں۔
المؤمنون ۔ 18
 

ام اویس

محفلین
16-
وَالَّذِينَ كَفَرُوا أَعْمَالُهُمْ كَسَرَابٍ بِقِيعَةٍ يَحْسَبُهُ الظَّمْآنُ مَاءً حَتَّى إِذَا جَاءَهُ لَمْ يَجِدْهُ شَيْئًا وَوَجَدَ اللَّهَ عِندَهُ فَوَفَّاهُ حِسَابَهُ وَاللَّهُ سَرِيعُ الْحِسَابِ

اردو:

اور جن لوگوں نے کفر کیا انکے اعمال کی مثال ایسی ہے جیسے میدان میں ریت کہ پیاسا اسے پانی سمجھے یہاں تک کہ جب اسکے پاس آئے تو اسے کچھ بھی نہ پائے۔ اور اللہ ہی کو اپنے پاس دیکھے تو وہ اسے اس کا حساب پورا پورا چکا دے اور اللہ جلد حساب کرنے والا ہے۔
النور ۔ 39

17-
وَاللَّهُ خَلَقَ كُلَّ دَابَّةٍ مِّن مَّاءٍ فَمِنْهُم مَّن يَمْشِي عَلَى بَطْنِهِ وَمِنْهُم مَّن يَمْشِي عَلَى رِجْلَيْنِ وَمِنْهُم مَّن يَمْشِي عَلَى أَرْبَعٍ يَخْلُقُ اللَّهُ مَا يَشَاءُ إِنَّ اللَّهَ عَلَى كُلِّ شَيْءٍ قَدِيرٌ

اردو:

اور اللہ ہی نے ہر چلنے پھرنے والے جاندار کو پانی سے پیدا کیا۔ تو ان میں سے بعض ایسے ہیں کہ پیٹ کے بل چلتے ہیں اور بعض ایسے ہیں جو دو پاؤں پر چلتے ہیں اور بعض ایسے ہیں جو چار پاؤں پر چلتے ہیں۔ اللہ جو چاہتا ہے پیدا کرتا ہے بیشک اللہ ہر چیز پر قادر ہے۔
النور ۔ 45
 

ام اویس

محفلین
18-
وَهُوَ الَّذِي أَرْسَلَ الرِّيَاحَ بُشْرًا بَيْنَ يَدَيْ رَحْمَتِهِ وَأَنزَلْنَا مِنَ السَّمَاءِ مَاءً طَهُورًا

اردو:

اور وہی تو ہے جو اپنی رحمت یعنی مینہ کے آگے ہواؤں کو خوشخبری بنا کر بھیجتا ہے اور ہم آسمان سے پاک نتھرا ہوا پانی برساتے ہیں۔
الفرقان ۔ 48

19-
أَمَّنْ خَلَقَ السَّمَاوَاتِ وَالْأَرْضَ وَأَنزَلَ لَكُم مِّنَ السَّمَاءِ مَاءً فَأَنبَتْنَا بِهِ حَدَائِقَ ذَاتَ بَهْجَةٍ مَّا كَانَ لَكُمْ أَن تُنبِتُوا شَجَرَهَا أَإِلَهٌ مَّعَ اللَّهِ بَلْ هُمْ قَوْمٌ يَعْدِلُونَ

اردو:

بھلا کس نے آسمانوں اور زمین کو پیدا کیا اور کس نے تمہارے لئے آسمان سے پانی برسایا۔ پھر ہم نے اس سے سر سبز باغ اگائے تمہارا کام تو نہ تھا کہ تم انکے درختوں کو اگاتے تو کیا اللہ کے ساتھ کوئی اور بھی معبود ہے ہرگز نہیں بلکہ یہ لوگ رستے سے الگ ہو رہے ہیں۔
النمل ۔ 60
 

ام اویس

محفلین
20-
وَلَمَّا وَرَدَ مَاءَ مَدْيَنَ وَجَدَ عَلَيْهِ أُمَّةً مِّنَ النَّاسِ يَسْقُونَ وَوَجَدَ مِن دُونِهِمُ امْرَأَتَيْنِ تَذُودَانِ قَالَ مَا خَطْبُكُمَا قَالَتَا لَا نَسْقِي حَتَّى يُصْدِرَ الرِّعَاءُ وَأَبُونَا شَيْخٌ كَبِيرٌ

اردو:

اور جب مدین کے پانی کے مقام پر پہنچے تو دیکھا کہ وہاں لوگ جمع ہو رہے اور اپنے مویشیوں کو پانی پلا رہے ہیں اور انکے ایک طرف دو عورتیں اپنی بکریوں کو روکے کھڑی ہیں۔ موسٰی نے ان سے کہا تمہارا کیا کام ہے۔ وہ بولیں کہ جب تک چرواہے اپنے جانوروں کو لے نہ جائیں ہم پانی نہیں پلا سکتے اور ہمارے والد بڑی عمر کے بوڑھے ہیں۔
القصص ۔ 23

21-
وَلَئِن سَأَلْتَهُم مَّن نَّزَّلَ مِنَ السَّمَاءِ مَاءً فَأَحْيَا بِهِ الْأَرْضَ مِن بَعْدِ مَوْتِهَا لَيَقُولُنَّ اللَّهُ قُلِ الْحَمْدُ لِلَّهِ بَلْ أَكْثَرُهُمْ لَا يَعْقِلُونَ

اردو:

اور اگر تم ان سے پوچھو کہ آسمان سے پانی کس نے برسایا پھر اس سے زمین کو اسکے مرنے کے بعد کس نے زندہ کیا تو کہدیں گے کہ اللہ نے۔ کہدو کہ اللہ کا شکر ہے لیکن ان میں اکثر نہیں سمجھتے۔
العنکبوت ۔ 63
 

ام اویس

محفلین
22-
وَمِنْ آيَاتِهِ يُرِيكُمُ الْبَرْقَ خَوْفًا وَطَمَعًا وَيُنَزِّلُ مِنَ السَّمَاءِ مَاءً فَيُحْيِي بِهِ الْأَرْضَ بَعْدَ مَوْتِهَا إِنَّ فِي ذَلِكَ لَآيَاتٍ لِّقَوْمٍ يَعْقِلُونَ

اردو:

اور اسی کی نشانیوں میں سے ہے کہ وہ تمکو خوف اور امید دلانے کے لئے بجلی دکھاتا ہے اور آسمان سے بارش برساتا ہے۔ پھر زمین کو اسکے مر جانے کے بعد زندہ و شاداب کر دیتا ہے۔ عقل والوں کے لئے ان باتوں میں بہت سی نشانیاں ہیں۔
الروم ۔ 24

23-
خَلَقَ السَّمَاوَاتِ بِغَيْرِ عَمَدٍ تَرَوْنَهَا وَأَلْقَى فِي الْأَرْضِ رَوَاسِيَ أَن تَمِيدَ بِكُمْ وَبَثَّ فِيهَا مِن كُلِّ دَابَّةٍ وَأَنزَلْنَا مِنَ السَّمَاءِ مَاءً فَأَنبَتْنَا فِيهَا مِن كُلِّ زَوْجٍ كَرِيمٍ

اردو:

اسی نے آسمانوں کو ستونوں کے بغیر پیدا کیا جیسا کہ تم دیکھتے ہو۔ اور زمین میں پہاڑ بنا کر رکھ دیئے تاکہ وہ تمکو لیکر ڈولنے نہ لگے اور اس میں ہر طرح کے جانور پھیلا دیئے۔ اور ہم ہی نے آسمان سے پانی نازل کیا پھر اس میں ہر قسم کی نفیس چیزیں اگائیں۔
لقمان ۔ 10
 

ام اویس

محفلین
24-
ثُمَّ جَعَلَ نَسْلَهُ مِن سُلَالَةٍ مِّن مَّاءٍ مَّهِينٍ

اردو:

پھر اسکی نسل ایک قسم کے خلاصے سے یعنی حقیر پانی سے بنائی۔
السجدہ ۔ 8

25-
أَلَمْ تَرَ أَنَّ اللَّهَ أَنزَلَ مِنَ السَّمَاءِ مَاءً فَأَخْرَجْنَا بِهِ ثَمَرَاتٍ مُّخْتَلِفًا أَلْوَانُهَا وَمِنَ الْجِبَالِ جُدَدٌ بِيضٌ وَحُمْرٌ مُّخْتَلِفٌ أَلْوَانُهَا وَغَرَابِيبُ سُودٌ

اردو:

کیا تم نے نہیں دیکھا کہ اللہ نے آسمان سے مینہ برسایا پھر ہم نے اس سے طرح طرح کے رنگوں کے میوے پیدا کئے۔ اور پہاڑوں میں سفید اور سرخ رنگ کی گھاٹیاں ہوتی ہیں۔ جنکے مختلف رنگ ہوتے ہیں اور بعض کالی سیاہ بھی ہوتی ہیں۔
الفاطر ۔ 27
 

ام اویس

محفلین
أَلَمْ تَرَ أَنَّ اللَّهَ أَنزَلَ مِنَ السَّمَاءِ مَاءً فَسَلَكَهُ يَنَابِيعَ فِي الْأَرْضِ ثُمَّ يُخْرِجُ بِهِ زَرْعًا مُّخْتَلِفًا أَلْوَانُهُ ثُمَّ يَهِيجُ فَتَرَاهُ مُصْفَرًّا ثُمَّ يَجْعَلُهُ حُطَامًا إِنَّ فِي ذَلِكَ لَذِكْرَى لِأُولِي الْأَلْبَابِ

اردو:

کیا تم نے نہیں دیکھا کہ اللہ آسمان سے پانی نازل کرتا پھر اسکو زمین میں چشمے بنا کر جاری کرتا پھر اس سے کھیتی اگاتا ہے جسکے طرح طرح کے رنگ ہوتے ہیں۔ پھر وہ تیار ہو جاتی ہے پس تم اسکو دیکھتے ہو کہ زرد ہو گئ ہے پھر اسے چورا چورا کر دیتا ہے۔ بیشک اس میں عقل والوں کے لئے نصیحت ہے۔
الزمر ۔ ۲۱

وَالَّذِي نَزَّلَ مِنَ السَّمَاءِ مَاءً بِقَدَرٍ فَأَنشَرْنَا بِهِ بَلْدَةً مَّيْتًا كَذَلِكَ تُخْرَجُونَ

اردو:

اور جس نے ایک اندازے کے ساتھ آسمان سے پانی نازل کیا۔ پھر اس سے ہم نے مردہ زمین کو زندہ کیا۔ اسی طرح تم زمین سے نکالے جاؤ گے۔
الزخرف ۔۱۱
 

ام اویس

محفلین
مَّثَلُ الْجَنَّةِ الَّتِي وُعِدَ الْمُتَّقُونَ فِيهَا أَنْهَارٌ مِّن مَّاءٍ غَيْرِ آسِنٍ وَأَنْهَارٌ مِّن لَّبَنٍ لَّمْ يَتَغَيَّرْ طَعْمُهُ وَأَنْهَارٌ مِّنْ خَمْرٍ لَّذَّةٍ لِّلشَّارِبِينَ وَأَنْهَارٌ مِّنْ عَسَلٍ مُّصَفًّى وَلَهُمْ فِيهَا مِن كُلِّ الثَّمَرَاتِ وَمَغْفِرَةٌ مِّن رَّبِّهِمْ كَمَنْ هُوَ خَالِدٌ فِي النَّارِ وَسُقُوا مَاءً حَمِيمًا فَقَطَّعَ أَمْعَاءَهُمْ

اردو:

وہ جنت جس کا پرہیزگاروں سے وعدہ کیا جاتا ہے اسکی صفت یہ ہے کہ اس میں ایسے پانی کی نہریں ہیں جو بو نہیں کرے گا۔ اور دودھ کی نہریں ہیں جس کا مزہ نہیں بدلے گا۔ اور شراب کی نہریں ہیں جو پینے والوں کے لئے سراسر لذت ہے اور صاف شدہ شہد کی نہریں ہیں اور وہاں انکے لئے ہر قسم کے میوے ہیں اور انکے پروردگار کی طرف سے مغفرت ہے۔ کیا یہ پرہیزگار انکی طرح ہو سکتے ہیں جو ہمیشہ دوزخ میں رہیں گے۔ اور جنکو کھولتا ہوا پانی پلایا جائے گا جو انکی آنتوں کو ٹکڑے ٹکڑے کر ڈالے گا۔
سورہ محمد ۔ ۱۵
 

ام اویس

محفلین
وَنَزَّلْنَا مِنَ السَّمَاءِ مَاءً مُّبَارَكًا فَأَنبَتْنَا بِهِ جَنَّاتٍ وَحَبَّ الْحَصِيدِ

اردو:

اور ہم نے آسمان سے برکت والا پانی اتارا اور اس سے باغ اگائے اور کھیتی کا اناج۔

قٓ ۔ ۹

فَفَتَحْنَا أَبْوَابَ السَّمَاءِ بِمَاءٍ مُّنْهَمِرٍ

اردو:

پس ہم نے زور کے مینہ (پانی) سے آسمان کے دہانے کھول دیئے۔

القمر ۔۱۱

وَمَاءٍ مَّسْكُوبٍ
اردو:
اور بہتے پانی کے چشموں۔
الواقعہ ۔ ۳۱


قُلْ أَرَأَيْتُمْ إِنْ أَصْبَحَ مَاؤُكُمْ غَوْرًا فَمَن يَأْتِيكُم بِمَاءٍ مَّعِينٍ

اردو:

کہو کہ بھلا دیکھو تو اگر تمہارا پانی جو تم پیتے ہو اور برتتے ہو خشک ہو جائے تو اللہ کے سوا کون ہے جو تمہارے لئے شفاف پانی کا چشمہ بہا لائے۔

الملک ۔ ۳۰
 

ام اویس

محفلین
وَأَلَّوِ اسْتَقَامُوا عَلَى الطَّرِيقَةِ لَأَسْقَيْنَاهُم مَّاءً غَدَقًا

اردو:

اور اے پیغمبر ﷺ یہ بھی ان سے کہدو کہ اگر یہ لوگ سیدھے رستے پر رہتے تو ہم انکے پینے کو بہت سا پانی دیتے۔
الجن ۔ ۱٦

أَلَمْ نَخْلُقكُّم مِّن مَّاءٍ مَّهِينٍ

اردو:

کیا ہم نے تمکو حقیر پانی سے نہیں پیدا کیا۔
المرسلات ۔ ۲۰
 

ام اویس

محفلین
وَأَنزَلْنَا مِنَ الْمُعْصِرَاتِ مَاءً ثَجَّاجًا

اردو:

اور نچڑتے بادلوں سے موسلادھار مینہ (پانی ) برسایا۔
النبا ۔ ۱٤

أَخْرَجَ مِنْهَا مَاءَهَا وَمَرْعَاهَا

اردو:

اسی نے زمین میں سے اسکا پانی نکالا اور چارہ اگایا۔
النزعات ۔ ۳۱

خُلِقَ مِن مَّاءٍ دَافِقٍ

اردو:

وہ اچھلتے ہوئے پانی سے پیدا ہوا ہے۔

الطارق ۔ ٦
 
Top