قران میں کئی جگہ پر اصحاب الجنۃ کی آپس کی گفتگو کا ذکر ہے۔ کوئی ایک حوالہ دیں کہ وہ کیا باتیں کر رہے ہوں گے۔ براہ مہربانی ایک پوسٹ میں ایک ہی حوالہ دیں، باقی کے لیے دوسروں کو بھی موقع دیں
إِلَّا عِبَادَ اللَّ۔هِ الْمُخْلَصِينَ ﴿
٤٠﴾
مگر جو اللہ کے چنے ہوئے بندے ہیں۔
أُولَ۔ٰئِكَ لَهُمْ رِزْقٌ مَّعْلُومٌ ﴿
٤١﴾
یہی لوگ ہیں جنکے لئے روزی مقرر ہے۔
فَوَاكِهُ ۖوَهُم مُّكْرَمُونَ ﴿
٤٢﴾
یعنی میوے اور ان کا اعزاز و اکرام کیا جائے گا۔
فِي جَنَّاتِ النَّعِيمِ ﴿
٤٣﴾
نعمت کے باغوں میں۔
عَلَىٰ سُرُرٍ مُّتَقَابِلِينَ﴿
٤٤﴾
ایکدوسرے کے سامنے تختوں پر بیٹھے ہوں گے۔
يُطَافُ عَلَيْهِم بِكَأْسٍ مِّن مَّعِينٍ ﴿
٤٥﴾
شراب لطیف کے جام کا ان میں دور چل رہا ہو گا۔
بَيْضَاءَ لَذَّةٍ لِّلشَّارِبِينَ ﴿
٤٦﴾
جو رنگ کی سفید اور پینے والوں کے لئے سراسر لذت ہو گی۔
لَا فِيهَا غَوْلٌ وَلَا هُمْ عَنْهَا يُنزَفُونَ ﴿
٤٧﴾
نہ اس سے درد سر ہو اور نہ وہ اس سے بہکیں۔
وَعِندَهُمْ قَاصِرَاتُ الطَّرْفِ عِينٌ ﴿
٤٨﴾
اور انکے پاس حوریں ہوں گی جو نگاہیں نیچی رکھتی ہوں گی اور آنکھیں بڑی بڑی۔
كَأَنَّهُنَّ بَيْضٌ مَّكْنُونٌ﴿
٤٩﴾
گویا وہ گرد و غبار سے محفوظ انڈے ہیں۔
فَأَقْبَلَ بَعْضُهُمْ عَلَىٰ بَعْضٍ يَتَسَاءَلُونَ ﴿
٥٠﴾
پھر وہ ایکدوسرے کی طرف رخ کر کے سوال و جواب کریں گے۔
قَالَ قَائِلٌ مِّنْهُمْ إِنِّي كَانَ لِي قَرِينٌ ﴿
٥١﴾
ایک کہنے والا ان میں سے کہے گا کہ میرا ایک ساتھی تھا۔
يَقُولُ أَإِنَّكَ لَمِنَ الْمُصَدِّقِينَ ﴿
٥٢﴾
جو کہتا تھا کہ بھلا تم بھی ایسی باتوں کی تصدیق کرنے والوں میں ہو۔
أَإِذَا مِتْنَا وَكُنَّا تُرَابًا وَعِظَامًا أَإِنَّا لَمَدِينُونَ ﴿
٥٣﴾
بھلا جب ہم مر گئے اور مٹی اور ہڈیاں ہو گئے تو کیا ہمکو بدلہ ملے گا؟
قَالَ هَلْ أَنتُم مُّطَّلِعُونَ ﴿
٥٤﴾
اللہ سبحانہ وتعالی فرمائے گا کہ بھلا تم اسے جھانک کر دیکھنا چاہتے ہو۔
فَاطَّلَعَ فَرَآهُ فِي سَوَاءِ الْجَحِيمِ ﴿
٥٥﴾
پھر وہ خود جھانکے گا تو اسکو بیچ دوزخ میں دیکھے گا۔
قَالَ تَاللَّ۔هِ إِن كِدتَّ لَتُرْدِينِ ﴿
٥٦﴾
وہ کہے گا کہ اللہ کی قسم تو تو مجھے بھی ہلاک کرنے لگا تھا۔
وَلَوْلَا نِعْمَةُ رَبِّي لَكُنتُ مِنَ الْمُحْضَرِينَ ﴿
٥٧﴾
اور اگر میرے پروردگار کی مہربانی نہ ہوتی تو میں بھی ان میں ہوتا جو عذاب میں حاضر کئے گئے ہیں۔
أَفَمَا نَحْنُ بِمَيِّتِينَ ﴿
٥٨﴾
تو کیا واقعی اب ہم مرنے والے نہیں۔
إِلَّا مَوْتَتَنَا الْأُولَىٰ وَمَا نَحْنُ بِمُعَذَّبِينَ ﴿
٥٩﴾
ہاں جو پہلی بار مرنا تھا سو مر چکے اور ہمیں عذاب بھی نہیں ہونے کا۔
إِنَّ هَ۔ٰذَا لَهُوَ الْفَوْزُ الْعَظِيمُ ﴿
٦٠﴾
بیشک یہی تو بڑی کامیابی ہے۔
سورۃ الصافات ۔
الله اکبر کیسے کھول کھول کر بیان کر دیا گیا ہے ۔ سبحان الله کتنی خوبصورت منظر کشی ہے اللہ اللہ
اللھم اجعلنا منھم بفضلک العمیم