غدیر زھرا
لائبریرین
قرطاس ہو سفید تو ہوتے ہیں یہ سیاہ
کیونکر بنیں گے حرف تقدس کے اب گواہ
مجرم ہیں وہ بھی جو کہ ہیں لب بستہ زیرِ جور
پھر کیا گلہ جو ڈھاتے ہیں ایسوں پہ ظلم شاہ
اس خوش ادا کو دیکھ کے دل کا بیاں کیا
جاں پر بنی ہے لے کے ٹلیں گے جہاں پناہ
دامن کی خستگی سے جو غافل ہیں اپنے وہ
سیتے ہمارے چاک کو ہیں بن کے خیر خواہ
آنکھوں سے فتح کرنے کی ٹھانی ہے جی نے جب
پاتے شکست یاں ہیں، جو گرتی ہے واں سپاہ
صیاد تھا عزیز تو پیارا قفس بھی تھا
آئے ہیں یہ جو دام میں، رکھتے تھے خود ہی چاہ
سب کھوکھلے بلند ہیں عظمت کے یاں مینار
تاریخ کو خرید کے بنتے ہیں عالی جاہ
(زہرا)
کیونکر بنیں گے حرف تقدس کے اب گواہ
مجرم ہیں وہ بھی جو کہ ہیں لب بستہ زیرِ جور
پھر کیا گلہ جو ڈھاتے ہیں ایسوں پہ ظلم شاہ
اس خوش ادا کو دیکھ کے دل کا بیاں کیا
جاں پر بنی ہے لے کے ٹلیں گے جہاں پناہ
دامن کی خستگی سے جو غافل ہیں اپنے وہ
سیتے ہمارے چاک کو ہیں بن کے خیر خواہ
آنکھوں سے فتح کرنے کی ٹھانی ہے جی نے جب
پاتے شکست یاں ہیں، جو گرتی ہے واں سپاہ
صیاد تھا عزیز تو پیارا قفس بھی تھا
آئے ہیں یہ جو دام میں، رکھتے تھے خود ہی چاہ
سب کھوکھلے بلند ہیں عظمت کے یاں مینار
تاریخ کو خرید کے بنتے ہیں عالی جاہ
(زہرا)
آخری تدوین: