سید عاطف علی
لائبریرین
دلچسپ!!!اور یہ "فرہنگ عامرہ" کا عکس۔ یہ لغت عربی، فارسی، ترکی الفاظ کی لغت ہے اور تقسیم سے پہلے ہندوستان میں چھپی تھی، اس میں بھی یہ لفظ موجود ہ ہے اور یہ بات بھی نوٹ کرنے کی ہے کہ اس کے معنی صرف بحری جہازوں کی حد تک درج ہیں۔
مندرجہ بالا عکس سے ظاہر ہوا کہ اس فرہنگ میں لفظ "لغت" (بمعنی ڈکشنری) کو مذکر استعمال کیا گیا ہے ۔ جبکہ یہ میری رائے میں تو یہ (اب) بالاتفاق مؤنث ہی استعمال ہوتا ہے ۔