عاطف بھائی، لفظ قرنطینہ تو اردو میں بہت پرانا ہے ۔ تاریخی اور طبی کتب میں نظر آتا ہے۔ لغات میں بھی موجود ہے۔ قدیم مسلم عربی اطباء ( ابنِ نفیس ، بو علی سینا وغیرہم) کے تذکروں میں یہ عام ملتا ہے ۔ اب اسے اتفاق ہی کہئے کہ یہ لفظ ان حالات سے پہلے آپ کی نظر سے نہیں گزرا۔ یا ہوسکتا ہے کہ گزرا بھی ہو تو آپ کو یاد نہ رہا ہو۔ بہرحال ، قرنطینہ اسمِ مکان اور اسمِ زمان دونوں صورتوں کے لئے مستعمل ہے(یعنی نظربندی کی مدت اور نظر بندی کی جگہ دونوں)۔
قرنطینہ میں ہونا ، قرنطینہ میں ڈالنا اور قرنطینہ میں رکھنا مستعمل ہیں ۔ لیکن قرنطینہ کرنا میری نظر سے کبھی نہیں گزرا ۔ یہ ترکیب مجھے جدید اور موجودہ دور کی پیداوار لگتی ہے ۔ اور آپ سے متفق ہوں کہ قرنطینہ کرنا کچھ عجیب اور خلافِ معمول لگتا ہے ۔ واللہ اعلم بالصواب۔
جہاں تک اس لفظ پر آپ کے تصرف کا تعلق ہے اور آپ نے اس بارے میں مجھ حقیر کی رائے پوچھی ہے تو یہی کہوں گا کہ میری طرف سے تو آپ کو سات خون معاف ہیں ۔ لیکن اگر اصولی طور پر دیکھیں تو شعری ضرورت کے تحت کسی لفظ کی ساخت یا ہیئت میں تبدیلی کی اجازت تو نہیں ہے اور اس کی حوصلہ افزائی تو نہیں کی جاسکتی۔ اس طرح کے تصرف کے بارے میں محبی و مشفقی سرور عالم راز سرور نے ایک دفعہ ایک دلچسپ واقعہ لکھا تھا۔ اس واقعہ کو اِس گفتگو میں نقل کرنا خلافِ ادب سمجھتا ہوں لیکن آپ اجازت دیں گے تو شیئر کرلوں گا ۔
ابھی چند روز پہلے ایک تحریر میں پڑھا کہ ابن سینا نے کچھ امراض (جن کے کنٹیجئس ہونے پر شک تھا) کے سلسلے میں آدمی کو الگ رکھنے کا طریقہ اپنایا تھا اور اس کے لیے چالیس دن کا وقت مقرر کیا تھا ۔ اس نے اپنی تحریر میں اس کے لیے اربعینیۃ استعمال کیا ہے جو چالیس یوم کی مدت کے لیے استعمال ہوتا ہے ۔ قدیم اہل عرب میں بھی موسم شتاء کے مدارج میں بھی ایک اربعینیۃ ہوتا ہے جس میں چالیس دن کی ایک مدت ہوتی ہے جو ہرسال میں موسم کے کڑاکے کی ٹھنڈ کے دنوں کے لیے استعمال ہوتی ہے۔(خیر یہ ان دنوں کی بات ہو گی جب موسمی اثرات ماحولیاتی تبدیلیوں سے بگڑے نہیں ہوں گے ۔) ۔ عربی اور اسلامی طب کے تراجم کا یورپی زبانوں میں ترجمہ بھی ایک مسلمہ حقیقت ہے ۔اور محولہ بال تحریر کے مطابق یہ قرنطینہ اسی اربعینیۃ کا متبادل ہے ۔ اب اردو میں اربع ۔ رابع ۔ربیع اور اس طرح کے اربعینیۃ کی اصل کے مشتقات زبان کی موافقت کے حساب سے بہت سی اشکال میں پائے جاتے ہیں ۔ چناچہ اس لفظ کو سستے داموں پیچ کر "قرنطین" (جس میں ہمارے ق اور ط بھی ناحق استعمال ہوئے ) کے مہنگے داموں خریدنا ایسا ہی ہوا جیسے پی ٹی آئی کی حکومت نے گندم ایکسپورٹ کردی پھر امپورٹ کرنی پڑی اور نقصان اٹھایا ۔اس بنا پر میں نے اسے کوارنٹین کی اجنبیت کے ساتھ انگریزی انداز میں استعمال کر لیا ۔
بہر حال یہ کہنا بلکہ ماننا البتہ ضروری ہوا کہ جب محفل کے بڑے اساتذہ جب متفق ہوں تو ہتھیار ڈالنا ہی بھلا ۔
خم ہے سر تسلیم مرا آپ کے آگے
پیری ہے تواضع کے سبب میری جوانی
میری جوانی پر اعتراض کوئی نہ کرے اس کے لیے حفیظ جالندھری صاحب کے سنہرے کلمات ابھی تو میں۔۔۔۔۔ چھپا رکھے ہیں
بھئی میں نے تو اس کو کرونا وائرس سے پہلے شاید ہی سنا پڑھا ہو۔ اور اگر ہو تو یاد نہیں ہوگا۔یہ تو ظاہر ہے کہ قرنطینہ انگریزی کے quarantine سے اخذ شدہ ہے لیکن اس کی اردو میں کیا تاریخ ہے؟ یہ پہلی بار اردو میں کب استعمال ہوا؟
فارسی اور ہندی میں quarantine کے لئے کیا الفاظ مستعمل ہیں؟
کس سے سنتے آئے ہیں ؟کہاں کہاں وغیرہ ۔ہم تو اردو میں ایک عرصے سے لفظ قرنطینہ سنتے آئے ہیں۔
تفصیل یاد ہوتی تو عرصہ کالفظ استعمال کرنے کے بجائے کچھ تفصیل دیتے۔ بس اتنا پتا ہے کہ اخباروں ہی میں پڑھتے تھے۔کس سے سنتے آئے ہیں ؟کہاں کہاں وغیرہ ۔
کچھ تفصیل ذکر ہو تو مزہ آئے ۔
جی میں نے بھی پہلے پہل کسی اخبار ہی میں پڑھا تھا شاید 1990 کی دہائی کے وسط میں جب انڈیا میں ایک محدود طاعون کی وبا پھیلی تھی۔ نیچے فیروز اللغات کا عکس ہے جو ظاہر ہے کئی برس پہلے چھپی ہوگی۔ مجھے یقین ہے کہ یہ لفظ علمی اردو لغت میں بھی ہوگا جو کہ اس وقت میرے سامنے نہیں ہے۔تفصیل یاد ہوتی تو عرصہ کالفظ استعمال کرنے کے بجائے کچھ تفصیل دیتے۔ بس اتنا پتا ہے کہ اخباروں ہی میں پڑھتے تھے۔
شاید یہ لفظ عربی الاصل ہو۔اس کو ق اور ط سے بھاری کیوں کیا گیا ہے ، کرنٹین کیوں نہیں ؟
ایک آصفیہ کا پی ڈی ایف نسخہ میرے پاس ہے اس میں تو یہ لفظ نہیں ملا ۔
عاطف بھائی ، آپ کا مراسلہ پڑھنے کے بعد یہ قرنطینہ کی بحث دلچسپ لگی سو ذرا سی تحقیق کرنا پڑی ۔ اس کے نتائج یہاں لکھ دیتا ہوں ۔ اس گفتگو کے دو پہلو ہیں ۔ ایک تو قرنطینہ کا تصور یا آئیڈیا اور دوسرے لفظ قرنطینہ کی اصل اور تاریخ۔
چھوت کے امراض کے لئے میڈیکل آئسولیشن یا طبی علیحدگی کا تصور تو ازمنہ قدیم سے مختلف تہذیوں میں چلا آتا ہے ۔ بائبل کے عہدنامہ قدیم کے ایک صحیفے میں بھی اس کا ذکر ہے کہ جو چھ سات سو سال قبل از مسیح میں لکھا گیا۔ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی متعدد احادیث میں اس کے صاف اور واضح احکامات موجود ہیں ۔ لیکن اس طبی علیحدگی کی مدت مختلف مقامات اور زمانوں میں الگ الگ رہی ہے ۔ اس مدت کے تعین میں اطباء کی آراء کے علاوہ مذہبی روایات کو بھی دخل رہا ہے ۔ اطالوی لفظ quarantina سولہویں صدی میں وجود میں آیا ۔ اس کا اطالوی تلفظ کوا -رن- تینہ ہے ۔( اطالوی زبان میں ٹ کو ت کی طرح پڑھا جاتا ہے)۔ وسط سترہویں صدی میں یہ لفظ انگریزی میں آکر quarantine ہوا۔ اس لفظ کا مطلب اطالوی زبان میں چالیس ہے۔ اس سے پہلے اطالیہ میں trentina رائج تھا یعنی تیس دن کی مدت ۔ لیکن بائبل روایات کو مد نظر رکھتے ہوئے (غالباً پادریوں کی رائے کے زیرِ اثر) تیس دن کی مدت کو بڑھا کر چالیس دن کردیا گیا ۔ ان روایات کی رو سے طوفانِ نوح کی مدت چالیس دن اور رات تھی ۔ عیسی علیہ السلام نے چالیس دن تک تنہائی میں روزے رکھے تھے ۔ وغیرہ وغیرہ۔ (ویسے چالیس دن کی مدت برصغیر اور دیگر جغرافیائی خطوں میں کئی اور طرح سے بھی رائج ہے ۔ مثلاً زچگی کے چالیس دن بعد زچہ کو دوبارہ سے "صحتمند" اور "پاک" سمجھا جاتا ہے ۔ )
مسلمانوں کے قرنطینہ میں چالیس دن کا کہیں ذکر نہیں ملتا۔ یہ مذکور ہے کہ مختلف اطباء مرض کی بنیاد پر مدت کا تعین کرتے تھے ۔ یہ جو آپ نے لکھا کہ بو علی سینا نے اربعینیہ کا لفظ استعمال کیا تھا اس نے مجھے تجسس میں ڈال دیا کیونکہ بو علی سینا زیرِ بحث اطالوی لفظ کی ایجاد سے چھ سو سال پہلے وفات پاگئے تھے۔ اگر آپ اس تحریر کا ربط عنایت کرسکیں تو نوازش ہوگی ۔ یہ قیاس کہ اربعینیہ عربی سے اطالوی زبان میں گیا ہوگا اور وہاں سے قرنطینہ کی شکل میں واپس مشرق میں آگیا تحقیق طلب ہے ۔ قرنطینہ کے لئے عربی میں الحجرالصِحی یعنی میڈیکل آئسولیشن کی اصطلاح استعمال ہوتی ہے ۔ (ایک مصری عالم سے دریافت کیا تو معلوم ہوا کہ معاصر عربی میں اربعینیہ کا لفظ چالیسویں کے لئے استعمال ہوتا ہے اور اس میں کم و بیش اسی قسم کی رسومات و بدعات کی جاتی ہیں کہ جو برصغیر میں چالیسویں پر رائج ہیں) ۔ عربی زبان میں میں قرنطینہ کا لفظ موجود نہیں ہے ۔ بشمول Lane کسی بھی عربی لغت میں نہیں ملتا۔ البتہ فارسی میں قرنطینہ اور قرنطین دونوںمستعمل ہیں ۔ گمان غالب ہے کہ یہ بالترتیب انگریزی لفظ quarantine اور اطالوی لفظ quarantina کی مفرس شکلیں ہیں ۔
فارسی میں " قرنطینه" مستعمل ہے۔فارسی اور ہندی میں quarantine کے لئے کیا الفاظ مستعمل ہیں؟
اس لفظ کی تحقیق و جستجو کے دوران ہی ایک جگہ یہ فارسی جملہ نظر آیا ۔فارسی میں " قرنطینه" مستعمل ہے۔