سید زبیر
محفلین
قسم دے دے کے ساقی ساغرِ مے دے نہ تو مجھ کو
وہ محفل میں نہیں ، تو کیوں پلاتا ہے لہو مجھ کو
مجھے خاطر سے رکھ ساقی کہ میخانے کی زینت ہوں
یہ رونق پھر کہاں ہو گی اٹھا دے گا جو تو مجھ کو
دو عالم میں کسی کافر کو کچھ بھی سوجھتا ہو گا
تم ہی تم اب نظر آنے لگے ہو چار سو مجھ کو
میں ہی بھولا ہوں ساقی یا بدل ڈالا ہے میخانہ
نظر آتے ہیں وہ مے کش نہ وہ جام و سبو مجھ کو
قمرؔ چھپنا مرا اک انتشارِ عالمِ شب ہے
ستارے آسماں پر ڈھوندتے ہیں چار سو مجھ کو
(قمر جلالوی)