عبید انصاری
محفلین
کوئی بتا رہا تھا کہ بچی کے والدین عمرے پر گئے ہوئے تھے۔ کیا ایسا ہی ہے؟ مجھے پوری خبر کا علم نہیں۔۔۔
زیک جانتی بہت کچھ ہے مگر۔۔۔۔ اب کیا کہیںافسوس!
پاکستان پولیس نہ تفتیش کا طریقہ جانتی ہے نہ مجرموں کو پکڑنا
شاعر: رحمٰن فارسخبر میں کیوں تصویر فقط زینب کی ہے ؟
کچرے سے جو لاش ملی،ہم سب کی ہے
یہ جُملہ کہنے والوں پر لعنت ہو
صبر کریں، صاحب ! یہ مرضی رب کی ہے
گُڑیا کھیلنے والی گُڑیا پر حملہ ؟
یہ تعلیم بتاؤ کس مذہب کی ہے ؟
چہروں پر تو آج ہی ظاہر ہوئی مگر
باطن پر یہ کالک جانے کب کی ہے
زینب کے گھر جا اور تصویریں کھنچوا
شہر کے حاکم ! خبر ترے مطلب کی ہے
میرے دیس میں صُبح کب آئے گی فارس ؟
گلی گلی مکرُوہ سیاہی شب کی ہے
گوگل پلس سے ماخوز
یہ معاملہ صرف ملزمان تک محدود نہیں ہے۔ یہ ایک معاشرتی اخلاقی مسئلہ ہے جو ملزمان کو سزا دینے سے حل نہیں ہوگا۔ پچھلے دو ہفتوں میں یہ قصور میں ہونے والا 12واں واقعہ ہے۔ ڈی این اے ٹیسٹ کے مطابق ایک شخص کا میچ کئی بچوں سے ملا ہے لیکن سب سے نہیں۔ یعنی یہ کام کئی لوگ کر رہے ہیں۔ کس کس کو پکڑیں گے۔بس دو تین دن کا اضطراب، پھر کوئی لایعنی خبر میڈیا کی زینت اور ہمارے تبصرے، ٹھٹھے شروع۔ ملزم اول تو پکڑا نہیں جانا۔ پکڑا بھی گیا، تو ضمانت ہو جانی ہے، ورنہ صدر نے تو معاف کر ہی دینا ہے۔
اللہ کرے حقیقی مجرم ہی ہو اور اگر اس کی پشت پناہی اور کوئی کر رہا ہے تو اسے ہی محض قربانی کا بکرا نہ بنایا جائے بلکہ اصل مجرم بھی انصاف کے کٹہرے میں لائے جائیں.آج زینب کا قاتل پکڑا گیا. سب کو مبارک ہو
قصور: سات سالہ بچی زینب سے’جنسی زیادتی اور اس کے قتل کا اہم مشتبہ ملزم گرفتارآج زینب کا قاتل پکڑا گیا. سب کو مبارک ہو