شعیب سعید شوبی
محفلین
میں نے وادی ہنزہ اور بلتت فورٹ کی سیر 1997 ء میں کی تھی جب میں ساتویں جماعت کا طالب علم تھا۔ اس کی اسکین شدہ تصویریں بھی ہیں۔تلاش کر کے اس کی تصاویر بھی پوسٹ کرتا ہوں۔
شکر ہے ہمیں مطالعہ جیسی بری عادت نہیں ہے۔۔۔۔جی وہ تو ضرور دیکھنا چاہوں گی تاکہ تارڑ صاحب کے قلم کی طاقت کا اندازہ ہو سکے
جی بالکل ہے۔۔۔ التیت چوٹی بھی ہے۔بہت خوب ، قلعہ بلتت کے علاوہ ایک قلعہ التیت بھی ہے۔
لو جی۔۔۔ اب دوسری تعریف آگئی۔۔۔ پہلے ماہی احمد بھی یہی بات کر رہی تھی۔۔۔۔ یہ تارڑ صاحب کیا کوئی سیاح ہیں؟ سفرنامے لکھتے ہیں؟ مجھے بھی لگتا ہے پڑھنا پڑے گا۔۔۔۔چاچا جی المعروف مستنصر حسین تارڑ نے اس بارے کئی جگہ ذکر کیا ہے۔ اس قلعے کو دیکھنے کا بہت شوق تھا۔ چاچا جی نے کبھی تصاویر دینے کی زحمت نہیں کی۔ کرتے بھی کیوں، الفاظ میں پوری تصویر جو کھینچ کر سامنے رکھ دیتے ہیں۔ بہت شکریہ نین بھائی کہ آپ نے یہ خواہش پوری کرائی
مجھے تو ہسٹری سے کوئی پیار نہیں ہوا پڑا۔۔۔۔ مجھے تو ہسٹری والی مس سے کبھی پیار نہیں ہوا۔۔۔۔۔۔یہ آج کل سب کو ہسٹری سے بہت پیار ہوا پرا ہےمیں بھی کوئی پرانے زمانے کی پکچرز لگاتی ہوں اپنی ہسٹری کیاوہ تعریف تو بھول گئی ۔۔ویری نائس خیال بھائی
ایسے سمجھیئے کہ جو کچھ آپ اب کر رہے ہیں، وہ چاچا جی گذشتہ نصف صدی سے کرتے آ رہے ہیں۔ کیمرے کی جگہ وہ قلم سے کام لیتے ہیںلو جی۔۔۔ اب دوسری تعریف آگئی۔۔۔ پہلے ماہی احمد بھی یہی بات کر رہی تھی۔۔۔ ۔ یہ تارڑ صاحب کیا کوئی سیاح ہیں؟ سفرنامے لکھتے ہیں؟ مجھے بھی لگتا ہے پڑھنا پڑے گا۔۔۔ ۔
بہت شکریہ قیصرانی بھائی
یعنی ہم میں مستقبل کا چاچاجی کہلانے کی خصوصیات موجود ہیں۔۔۔۔ایسے سمجھیئے کہ جو کچھ آپ اب کر رہے ہیں، وہ چاچا جی گذشتہ نصف صدی سے کرتے آ رہے ہیں۔ کیمرے کی جگہ وہ قلم سے کام لیتے ہیں
یہ تو درست فرمایا آپ نے منصور بھائی۔۔۔۔ اور شکریہبہت خوب ،بیرنگ بھائی
اب تو تصاویر کا زمانہ ہے ،ایک تصویر لاکھوں الفاظ کی ترجما نی کرتی ہیں ۔
وادی ہنزہ بھی دیکھ لیجیے۔۔۔ یہ تو سب اندر کی تصاویر ہیں۔ بیرونی ماحول تو ان سے عیاں ہے۔۔۔ پہلی سطر میں ہی ربط ہے ان کا بھیبہترین تصاویر ہے جناب نیرنگ خیال صاحب۔ دیدنی جگہ ہے۔
ارے نہیں بھئی یہ تو سیاحت کا فروغ ہے۔۔۔۔واہ جی سیریں، اور پھر لوگوں کو جلانے کا کام بھی، بلے بئی بلے
آہو گل تے اوہی اے۔۔۔۔وادی ہنزہ بھی دیکھ لیجیے۔۔۔ یہ تو سب اندر کی تصاویر ہیں۔ بیرونی ماحول تو ان سے عیاں ہے۔۔۔ پہلی سطر میں ہی ربط ہے ان کا بھی
ارے نہیں بھئی یہ تو سیاحت کا فروغ ہے۔۔۔ ۔
ہر بات کھول کر بیان نہیں کیا کرتے۔۔۔ شاپری کا پہلا اصول۔۔۔۔آہو گل تے اوہی اے۔۔۔ ۔
ہر بات کھول کر بیان نہیں کیا کرتے۔۔۔ شاپری کا پہلا اصول۔۔۔ ۔
ابھی آپ کے سر پر پورے بال موجود ہیں۔ اس لئے مستقبل بعید کا کہیئےیعنی ہم میں مستقبل کا چاچاجی کہلانے کی خصوصیات موجود ہیں۔۔۔ ۔
یہ تو درست فرمایا آپ نے منصور بھائی۔۔۔ ۔ اور شکریہ
دوسرا اصول یہ کہ دوسرا اصول کبھی نہیں بتاتے۔۔۔
دوسرا؟؟؟؟؟؟؟؟