قلندر کا مفہوم

ربیع م

محفلین
کیوں کہ یہ ہماری آپ کی ، کسی انسان کی بنائی ہوئی باتیں نہیں ہیں۔۔۔
دین اسلام کے احکامات ہیں۔۔۔
انتہائی معذرت کے ساتھ!
محض علم میں اضافے کیلئے سوال کر رہا ہوں۔
قلندر یا اس سے متعلقہ احکامات قرآن حدیث یا فقہ کی کون سی کتب میں وارد ہوئے ہیں۔
 

محمد بلال اعظم

لائبریرین
میرے ناقص علم کے مطابق آئی پی ایل میں ہمیشہ پانچویں پوزیشن حاصل کرنے والے کو قلندر کہتے ہیں۔۔
ہم تواِس "قلندرانہ مزاج" کے بھی قائل ہو گئے، جس نے پی ایس ایل کو آئی پی ایل بنا ڈالا۔
سرِ تسلیم خم ہے، جو مزاجِ "بھائی" میں آئے ;)
 

سید عمران

محفلین
انتہائی معذرت کے ساتھ!
محض علم میں اضافے کیلئے سوال کر رہا ہوں۔
قلندر یا اس سے متعلقہ احکامات قرآن حدیث یا فقہ کی کون سی کتب میں وارد ہوئے ہیں۔
جیسا کہ پہلے عرض کیا جا چکا ہے کہ یہ اولیاء اللہ کے مختلف درجات ہیں جنہیں محض پہچان کے لیے یہ نام دئے گئے ہیں..
 
آج کتاب چہرے پہ ایک دوست نے پوچھا کہ "قلندر" کا کیا مفہوم ہے؟
میں آپ سب کیا کہتے ہیں۔
قلندر کے اصل مفہوم سے تو ہم واقف نہیں ہیں مگر ہمارے لوگ ۔۔۔انکو قلندر گردانتے ہیں جو چوغے پہنے در در کی خاک چھانتے ہیں نروان کی تلاش میں ۔۔۔
 
آخری تدوین:
محترم بھائی
قلندر جہان تصوف میں ایسی ہستی قرار دی جاتی ہے ، جس نے خود کو پہچان کر اپنے خالق کی پہچان کر لی ہوتی ہے ۔ اور وہ اپنے نفس پر ایسے قادر ہوتا جیسے اک مداری اپنے پالتو سدھائے ہوئے جانوروں پر ۔
اہل تصوف " قلندر " سے مراد " آزاد اور اپنی مستی میں مست ہستی " لیتے ہیں ۔
ایسی مست ہستی جس نے کٹھن مجاہدے کے بعد اپنے نفس پر قدرت پا لی ہو۔" بو علی شاہ " سخی لعل شہباز " جناب رابعہ بصری " یہ تین ہستیاں درجہ " قلندری " کی حامل قرار دی جاتی ہیں ۔ جناب رابعہ بصری کو " نصف قلندر " کہا جاتا ہے ۔
مجذوب اور قلندر اک سی کیفیات کے حامل ہوتے ہیں ۔ فرق صرف اتنا ہوتا ہے کہ " مجذوبیت " مادر ذاد بحکم الہی ہوتی ہے
اور قلندری " اپنے من میں ڈوب کر پا جا سراغ زندگی " سے منسوب ۔۔۔۔۔۔۔۔۔
تصوف میں یہ واحد مقام ہے جو کہ اپنے آپ میں مکمل ہے ۔ باقی تمام تصوف کے سلسلے راہ سلوک پر چلتے سالک سے ولی ۔ ولی سے ابدال ابدال سے قطب قطب سے غوث کی جانب رواں رہتے ہیں ۔
ماشاءاللہ بہت اچھے انداز میں قلندر کی تعریف کی ہے۔خوش رہیں
 
Top