تفصیلی جواب کیلئے شکر گزار ہوں۔ یونی کوڈ کتب کی حد تک میں آپ سے اتفاق کرتا ہوں کہ کور جملہ میں ہی یہ کام باآسانی کیا جا سکتا ہے۔ لیکن کتب کو پی ڈی ایف میںاور ورڈ ڈاکومنٹ کی صورت میں ڈاؤن لوڈنگ کیلئے مہیا کرنا ہو تو اس کا طریقہ کار کیا ہوگا؟
اس سے بھی پہلے ایک بنیادی سوال یہ ہے کہ کیا ہر کتاب کے متن کو مکمل ٹائپ کرنا بہت ضروری ہے؟ میرے خیال میں پورے متن کو ٹائپ کرنے کی صرف ایک بنیادی وجہ ہے ۔ سرچنگ۔
اگر کچھ یوں کر لیا جائے کہ فی الحال کتب کو اسکین کریں اور صرف ابواب کی فہرست کو ٹائپ کر لیا جائے۔ فہرست پوری کتاب کا مغز ہوتا ہے جس میں یقینآ سارے اہم کی ورڈز آجائیں گے۔ اور ان کتب کو پ ڈ ف میںڈاؤن لوڈنگ کیلئے مہیا کر دیا جائے۔ پھر وقت کے ساتھ ساتھ کتب کی اہمیت کو لازمآ پیش نظر رکھتے ہوئے ان کے مکمل متن کی ٹائپنگ کا کام کیا جائے۔ اس طریقہ کار کے تحت سرچنگ بھی ممکن ہوگی اور انشاء اللہ لائبریری میںموجود کتب کی تعداد ایک مناسب رفتار سے بڑھتی رہے گی۔ نیز ان پ ڈ ف کتب کو آن لائن مطالعہ کیلئے بھی پیش کیا جا سکتا ہے ، تصاویر کی صورت میںبھی اگرچہ ممکن ہے۔ لیکن میری ناقص رائے میں آن لائن مطالعہ کیلئے آئی پیپر سے بہتر فی الحال کچھ ممکن نہیں۔ آئی پیپر کے استعمال کے ساتھ ذرا اس کتاب کا مطالعہ فرمائیے۔ (لنک نیچے دے رہا ہوں، کوما کو نقطہ سے بدل دیجئے( پیشگی معذرت اگر ان تجاویز پر پہلے ہی کہیں مباحثہ ہو چکا ہو۔
scribd,com/doc/2167543/Tafseer-Ibne-Kaseer-Para-30
شاکر،
آپکی ان تجاویز سے اس تھریڈ کا رخ تھوڑا تبدیل ہو جائے گا۔
بات یہ ہے کہ لائبریری ایک گروپ ہے ہماری آراء میں یقینا اختلاف ہو سکتا ہے۔ کچھ اراکین [خصوصا اعجاز صاحب] آپکی اس تجویز کے اس جُز سے اتفاق نہیں کریں گے کہ علوی نستعلیق کے اجراء کے بعد بھی کتب کو پی ڈی ایف میں پیش کیا جائے۔ بہرحال، پی ڈی ایف کے متعلق یہ ضمنی بحث ہے۔
میں بنیادی باتیں عرض کرتی ہوں:
1۔ ہم چاہے پی ڈی ایف کا استعمال کریں یا نہ کریں، مگر یہ لازمی ہے کہ آفلائن ریڈنگ کے لیے ہمارے لیے ضروری ہو گا کہ کتاب کو ٹیکسٹ فائل، یا ورڈ فائل یا کسی بھی اور صورت میں مکمل طور پر پیش کریں۔
2۔ اس صورت کا بہترین حل جملہ کی ایک نئی ایکسٹنشن
Attachment ہے۔ [جو کہ ابتک کے باقی فری سرورز پر تو بنا پرابلم کے چلتی آئی ہے مگر موجودہ ڈیمو سرور پر آ کر مسئلہ کر گئی ہے۔۔۔ بہرحال یہ کوئی بڑا مسئلہ نہیں]
یوں تو جملہ میں ڈاونلوڈ کے لیے کئی ایکسٹنشنز موجود ہیں، مگر Attachment والی یہ ایکسٹنشن سب سے زیادہ کارآمد، آسان اور تیز رفتار ہے۔
بجائے اسکے کہ الگ سے کوئی ڈاونلوڈ سیکشن بنایا جائے، یہ ایکسٹنشن ہر کانٹینٹ کے ساتھ ہی مکمل فائل کو مختلف فارمیٹ میں Attachments کی صورت میں منسلک کر دی گی [بالکل ایسے ہی جیسا کہ ای میل کرتے وقت ہم کسی میل کے ساتھ Attachments لگاتے ہیں۔
///////////////////////////
لائبریری میں کتابوں کی شمولیت [میری نظر میں]
دیکھئیے، یہاں پھر مختلف آراء ہو سکتی ہیں۔ میں صرف مختصرا اپنی رائے بیان کر دیتی ہوں اور تفصیلی بحث الگ سے کی جا سکتی ہے۔
مختصر الفاظ میں میں شاکر کی رائے سے اس معاملے میں مکمل متفق ہوں۔ میری نظر میں:
1۔ کتابوں کی دو کیٹیگریز ہیں۔ ایک ہیں ریفرنس کتابیں یا پھر بہت زیادہ اہمیت والی کتابیں۔
2۔ اور دوسری ہیں نان ریفرنس کتابیں، جن کو صرف پڑھا جاتا ہے مگر کہیں اور تحریوں میں Quote اتنا نہیں کیا جاتا۔ مثلا عمران سیریز وغیرہ، یا ایسے دیگر تاریخی نسیم حجازی کے افسانوی کتابیں وغیرہ۔ [عام تفریحی کتب]
۔ تو ان پہلی قسم کی کتابوں کا یونی کوڈ میں ہونا بہت بہترین ہے۔
۔ مگر ان دوسری قسم کی کتابوں کو اتنی محنت کر کے ٹائپ کرنا اتنا ثمر آور نہیں۔
انٹر نیٹ اور کمپیوٹر کی نئی دنیا، جس میں "ویب سپیس" کی کوئی پرابلم نہیں رہی اور "ڈاونلوڈ اور ڈاونلوڈ سپیڈ کی کوئی پرابلم نہیں رہی، ۔۔۔۔۔ تو میری رائے میں ہمارے ممبران کی پہلی ترجیح اب یہ ہونی چاہیے کہ وہ بڑی بڑی لائبریریز میں جائِیں، اور لائبریرین کے ساتھ مل کر ان کتابوں کی لسٹ بنائیں جن کے کاپی رائیٹ نہیں، جو پرانی کتابیں ہیں اور بہت اہم کتابیں ہیں۔۔۔۔۔ اور زیادہ زور اس وقت ان کتابوں کی اچھی کوالٹی میں سکیننگ پر خرچ کریں۔
پھر "عرفان ویو" کی مدد سے ان کتابوں کی پی ڈی ایف فائل بنائیں [ جو کہ سکینڈ شدہ امیجز کے ہوتے ہوئے منٹوں میں بن جائیں گی] ۔ اور ان کتابوں کو پھر لائبریری میں اپلوڈ کر دیا جائَے تاکہ کم سے کم وقت میں زیادہ سے زیادہ مٹیریل ہم انٹرنیٹ پر پیش کر سکیں۔
[میں چاہوں گی کہ خصوصا خواتین کے پرانے ڈائجسٹ [جنکے کاپی رائیٹ ختم ہو گئے ہوں]، جن میں بہت ہی بہترین گھریلو کہانیاں ہوتی ہیں، انہیں بھی ضرور سے سکین کیا جائے۔
یہ سکیننگ کا سلسلہ کب تک جاری رہے؟
عام تفریحی کتب کی سکیننگ کا یہ سلسلہ اگلے 3 تا 4 سالوں تک جاری رہے گا تاوقتیکہ اردو زبان کے لیے علوی برادر کی نقش قدم پر چلتا ہوا کوئ رجل OCR سسٹم ایجاد نہیں کر لیتا۔ صرف اسکے بعد ہی ہم ان تفریحی کتب کو پہلے سے سکینڈ شدہ امیجز سے ٹیکسٹ میں تبدیل کر کے یونیکوڈ میں شائع کر سکتے ہیں۔
انگریزی زبان کے جتنے لائبریری پراجیکٹ کامیاب ہوئے ہیں، انکی سب سے بڑی وجہ OCR سسٹم کا استعمال ہے [مثلا پراجیکٹ گٹنبرگ]
میری نظر میں اسوقت اہمیت اس بات کی بھی ہے کہ اردو زبان کی کتب تصویری پی ڈی ایف شکل میں بہت سے ویب سائٹوں پر بکھری ہوئی ہیں۔ سب سے اہم کامیابی یہ ہوگی اگر ہم ان تمام کتابوں [یا کم از کم انکے لنکز] کو لائبریری میں متعلقہ زمرے کے تحت ترتیب سے پیش کر سکیں تاکہ ایک عام فرد کو اپنی مطلب کی کتاب ڈھونڈنے کے لیے در در کی ٹھوکریں کھانا نہ پڑیں اور اُسے یقین ہو کہ اسے مطلوبہ چیز ہماری ایک لائبریری کے متعلقہ سیکشنز کھنگالنے سے مل جائے گی۔
مثلا انڈین حکومت نے اردو زبان کی چند پرانی مگر اہم کتب کو تصویری پی ڈی ایف فائل میں تبدیل کیا ہے۔ بہتر ہو گا کہ انہیں ہم اپنی لائبریری میں ڈائریکٹ اپلوڈ کر دیں، یا پھر کم از کم انکا لنک ضرور ترتیب سے لائبریری کے متعلقہ زمروں میں پیش کر دیں۔
شاکر کی اس تجویز سے بھی میں بھرپور متفق ہوں کہ "فہرست مضامین" کو ہی خالی ٹائپ کر لیا جائے تو بہت فائدہ پہنچ سکتا ہے۔ اسی طرح ٹیگنگ بھی اس سے اوپر والے لیول میں کارآمد طریقہ ہے [اور ٹیگنگ کا طریقہ جملہ میں پہلے سے ہی موجود ہے]
اور شاکر نے جو scribd کا ذکر کیا ہے وہ بھی ماڈرن انٹرنیٹ دنیا کے حوالے سے بہت اچھی تجویز ہے۔ یہ بہرحال اردو ٹیکسٹ فائل کو اتنا اچھا پراسس نہیں کرتی، مگر امیجز فائل اسکے لیے بہترین ہے۔ [شاکر، کیا پاکستان میں انٹرنیٹ کی سپیڈ اس حد تک بڑھ چکی ہے کہ لوگ یہ بڑے سائز کی تصویری کتابیں ڈاونلوڈ کر سکیں؟]