لال مسجد نماز جمعہ

باسم

محفلین
کیا صفحہ کھل رہا ہے؟
وہاں صفحہ کے درمیان میں دو چینلز کے لنک ہیں پی ٹی وی ورلڈ اور جیو نیوز ،میرے پاس 64ک ب کا ڈی ایس ایل ہے اس پر تو دکھائی دے رہا ہے
 

فرضی

محفلین
رئیل پلیئر تو انسٹال ہے ۔ رئیل پلئیر ہی مسیج دے رہا ہے کہ جس لین کو آپ پہنچنا چاہتے ہیں یا تو وہ غلط ہے یا آؤٹ ڈیٹڈ ہے۔۔ کبھی کہتا ہے سرور سے کنیکشن نہیں ہو پایا۔۔ شاید آپ کا انٹرنیٹ کنیکٹ نہیں ہے ۔۔۔
خیر۔۔۔۔۔ رہنے دیں۔۔ شاید اس لنک پر رش بڑھ گیا ہو
 

فرضی

محفلین
اسی پر کلیک کر رہا ہوں۔ لیکن بات نہیں بن رہی۔۔ میرا کنیکشن 6mb ہے براڈ بینڈ کنیکشن
 

باسم

محفلین
*لال مسجد کے قریب سے دھماکے کی آواز آئی ہے
*دھماکا بڑی نوعیت کا ہے
*رپورٹر بہت گھبرایا ہوا ہے اسکی آواز لڑکھڑا رہی ہے کیمرے کی اسکرین ہل گئی ہے ایمبولینس آگئی ہیں

*آب پارہ مارکیٹ میں چھپر ہوٹل کے سامنے ہوا ہے
ایک کار تباہ ہوگئی ہے جگہ جگہ انسانی اعضاء نطر آرہے ہیں بڑا جانی نقصان ہوسکتا ہے قریب کی عمارت کو نقصان پہنچا ہے کھڑکیوں کے شیشے ٹوٹ گئے ہیں
*3 پولیس اہلکار 1 شہری ہلاک ہوگئے ہیں
*3 پولیس اہکار 2 عورتیں 2 مرد زخمی ہیں زخمیوں کی تعداد اب تک 16 ہے
*7 ایمبولینسز زخمیوں کو لیکر پولی کلینک میں پہنچ چکی ہیں اسپتال میں صبح ہی سے ایمرجنسی نافذ تھی
*پولیس اہلکاروں کو زیادہ نقصان ہوا ہے انکے بیلٹس پڑے نظر آرہے ہیں وہ چائے پی رہے تھے
*ایک کار آکر رکی اس سے ایک نوجوان اترا اور اسکے ساتھ ہی زور دار دھماکہ ہوگیا
*احتجاج کرنے والوں کے پاس کوئی اسلحہ وغیرہ نہیں تھا یہ ایک پر امن احتجاج تھا
*عصر کی نماز کیلیے اذان دی گئی تھی لوگ وضو کررہے تھے نماز چھوڑ کر لوگ زخمیوں کی مدد کیلیے پہنچ گئے ہیں
:( :( :( :( :( :( :( :( :( :( :( :( :( :(
 

ساجداقبال

محفلین
عینی شاہدین کے مطابق یہ ایک خودکش حملہ تھا۔ ایک پولیس اہلکار اور 4 افراد کے جاں بحق ہونے کی تصدیق ہوئی ہے۔ ہوٹل میں جہاں‌دھماکہ ہوا ہے وہاں پنجاب پولیس کے اہلکارچائے پی رہے تھے۔
 

ساجداقبال

محفلین
انتہائی افسوسناک مناظر ہیں۔ یہ دن بھی آنا تھا کہ ہم بم دھماکے اور مہلوکین لائیو دیکھ رہیں۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔اے اللہ ہمارے حالت پر رحم کر۔
 

ساجداقبال

محفلین
کمپلیکس میں چار لاشیں جبکہ پولی کلینک میں 10 لاشیں لائی گئی ہیں۔ دوسرے افراد بھی شدید زخمی ہیں۔ جاں بحق ہونے والوں کی تعداد بڑھنے کا خطرہ ہے۔
 

باسم

محفلین
ذہن ماؤف ہوچکا ہے اور کان سنائی دینے والی رپورٹر کی آواز میں تمیز نہیں کرپارہے لکنے کیلیے الفاظ ساتھ نہیں دے رہے اب مزید اپ ڈیٹس نہیں دے سکتا
 

ساجداقبال

محفلین
دھماکے کے افسوسناک واقعہ کے بعد لال مسجد کے مظاہرین نے نماز عصر ادا کرکے مسجد خالی کرنا شروع کر دی ہے۔ پولیس اور ایلیٹ فورس کے اہلکار مسجد کے احاطہ میں داخل ہو گئے ہیں ، تاہم مسجد کے ہال میں ابھی تک داخل نہیں ہوئے۔ اس سے پہلے اسلام آباد کے علماء اور انتظامیہ کے درمیان مذاکرات ہوئے، جو کامیاب رہے۔
 

باسم

محفلین
صرف ایک اچھی بات بتانا رہ گئی
لال مسجد میں لوگ باہر نکل رہے ہیں پولیس اہکار کسی کو گرفتار نہیں کررہی اور ان میں سے بھی کسی کے پاس ڈنڈے وغیرہ نہیں ہیں تقریبا 100 کے قریب لوگ باہر موجود ہیں اور کچھ لگ اندر بھی موجود ہیں مسجد کے اندر موجود علماء سےنماز عصر کے بعد حکومتی اہکاروں نے بات چیت کی جس کے بعد لوگ امن سے جہاں جانا چاہتے تھے جارہے ہیں اب مسجد بالکل خالی ہوگئی ہے
 

ساجداقبال

محفلین
انتظامیہ نے تصدیق کی ہے کہ یہ ایک خودکش حملہ تھا۔ دھماکہ مظفر گڑھ نہاری ہاؤس کے اندر ہوا ہے۔ مجھے جہاں تک یاد ہے یہ ریسٹورنٹ آپبارہ کے پہلے پلازہ کی آخری دکان اور انتہائی مصروف جگہ ہے۔
 

ساجداقبال

محفلین
پولیس طلباء کو گرفتار کر رہی ہے۔ اب تک 70 طلباء گرفتار کیے جارہے ہے۔ پولیس جنہیں طلباء کہہ رہی ہے اصل میں وہ عام لوگ ہیں جو مظاہرہ اور دھماکہ کے تماشائی ہیں۔
 

ساجداقبال

محفلین
انتظامیہ کے مطابق بم دیسی ساختہ جسمیں چھرے استعمال کیے گئے تھے، وزن 6 تا 7 کلوگرام۔ مزید یہ کہ خودکش حملہ آور کا سر مل گیا ہے۔
 

سید ابرار

محفلین
حقیقت تو یہ ہے کہ احتجاج عوام کے غم وغصہ کے اظھار کا واحد طریقہ ہے ، نہ جانے کیوں‌مجھے حامد میر کے یہ الفاظ یاد آرہے ہیں کہ لال مسجد المیہ کے بعد ایم ایم اے کے خانہ پری کے طور پر ہونے والے نیم دلانہ احتجاج کا منفی ردعمل یہ ہوسکتا ہے کہ مایوس نوجوان اپنے طور پر حکومت کے خلاف '”اقدامات“ کریں گے، جس کا نتیجہ ہر ایک کے حق میں بر اہوسکتا ہے ،
 

سید ابرار

محفلین
جب میں نے سنا کہ لال مسجد میں ہزاروں افراد جمعہ کی نماز پڑھنے کے لئے پھنچے اور سرکاری امام مولانا اشفاق کو نماز پڑھانے سے اور جمعہ کا خطبہ دینے سے روکدیا تو نہ جانے کیوں میرے لبوں‌ پر مسکراہٹ آگئی ، اور ایسا لگا جیسے کسی نے یزید وقت پرویز مشرف کے رخسار پر ایک ”زوردار طمانچہ “رسید کردیا ہے ،

اسلام آباد کے مسلمانوں کی طرف سے لال مسجد کے شھداء خصوصا جامعہ حفصہ کی شھید طالبات کے لئے ایک بھترین ”خراج عقیدت “بھی ہے اور دل میں خیال آیا کہ ابھی اسلام آباد میں بسنے والے مسلمانوں کا ”ضمیر“ مردہ نھیں ہوا ہے ، اس سے یہ بات بھی واضح ہوجاتی ہے کہ عوام ،اپنے جذبات کے پر امن اظھار کے لئے
نہ تو کسی سیاسی پارٹی کے محتاج ہیں اور نہ ہی کسی تنظیم کے ،
 

سید ابرار

محفلین
مجھے سب سے زیادہ غصہ تو ایم ایم اے کے ان ”نام نھاد قائدین“ پر
آرہا ہے جو اتنے بڑے المیہ کے باوجود ، جس میں شھید ہونے والی طالبات کے خطوط پڑھ کر آج بھی لوگ رورہے ہیں ، نہ صرف اس ”سنگ دل “ حکومت کے خلاف مؤثر کاروائی کرنے سے ناکام رہے ہیں‌، بلکہ لال مسجد المیہ پر مشتعل لوگوں کی صحیح طور پر قیادت کرنے سے بھی ،
جب” ان حضرات“ کو ایک پارٹی چلانے نھیں آتی تو آخر پارٹی بنانے کی کیا ضرورت تھی ؟ ان کو پارٹی چھوڑ کر کوئ دکان کھول لینی چاہئے ، یا پھر ”وکلاء برادری “ سے ”سبق“ لینا چاہئے ،
 

سید ابرار

محفلین
main05hv9.jpg
 

سید ابرار

محفلین
طلبا و طالبات کے ورثا ملبے سے اشیاء نکال کر چومتے اور روتے رہے

اسلام آباد(نمائندہ جنگ)طلباء و طالبات کے ورثاء جامعہ حفصہ کے ملبے سے اشیاء نکال کر چومتے اور روتے رہے۔ تفصیلات کے مطابق جامعہ حفصہ کے ملبہ سے طلبہ اور شہریوں نے متعدد انسانی ہڈیاں برآمد کیں ملبہ پر بڑی تعداد میں لوگ جمع ہو گئے اور جاں بحق ہونے والے طلبہ و طالبات کی اشیاء تلاش کرتے رہے، ملبہ سے لڑکیوں کی چوڑیاں، جوتے جلے ہوئے، کپڑے، دوپٹے، جائے نماز اور دیگر چیزیں ملبے سے نکال لیں
اس موقع پر جذباتی مناظر بھی دیکھنے میں آئے، بعض لوگ ان اشیاء کو ہاتھوں میں لیکر چومتے رہے کئی نوجوان، بوڑھے رو بھی رہے تھے۔بیشتر لوگ ملبے کو جگہ جگہ سے کھود رہے تھے اور جب کوئی چیز ملتی تو لوگ اسے ایک دوسرے سے چھیننے کی کوشش کرتے۔کپڑوں، جوتوں، جلے ہوئے اوراق اور دیگر برآمد ہونے والی چیزوں کو چہرے سے لگاتے اور چومتے

۔ملبے میں متعدد جگہوں سے انسانی ہڈیاں بھی برآمد ہوئیں جس جگہ سے کوئی ہڈی ملتی وہاں متعدد نوجوان جمع ہو جاتے اور مل کر اس ملبے کو کھودنا شروع کر دیتے جہاں سے مزید ہڈیاں اور انسانی گوشت بھی برآمد ہوتا۔انسانی ہڈیاں کئی جگہوں سے ٹوٹی ہوتیں اور بعض پر جلنے کے نشان تھے جب ان ہڈیوں کو لیکر ہجوم میں لے جایا جاتا تو اشتعال پیدا ہو جاتا اور حکومت کے خلاف نعرہ بازی شروع ہو جاتی،جی سکس کی اطراف کی گلیوں میں بڑی تعداد میں خواتین بھی موجود تھیں جن میں بعض برقع پوش تھیں بعض خواتین سسکیاں لیکر رو رہیں تھی۔
http://search.jang.com.pk/urdu/details.asp?nid=207648
 
Top