لاہور بم دھماکہ - 27 مارچ 2016

بلوچستان سے کراچی اور خیبر سے پنجاب ہر جگہ بھارتی را ملوث ہے۔ تمام تر ثبوت سامنے ہیں۔ بھارتی را کے اہلکار پکڑے جا رہے ہیں۔ مگر نواز حکومت بھارت دہشت گردی کیخلاف ایک لفظ تک کہنے کیلیے تیار نہیں۔
 

یاز

محفلین
شام سے پہلے مر چکا تھا شہر
کون دروازہ کھٹکھٹاتا ہے
اور اونچی کرو یہ دیواریں
شور آنگن میں آیا جاتا ہے
کہہ دو ہے آج بند مے خانہ
آج کی رات ہم کو سونے دو

جسم ہی جسم ہیں،کفن ہی کفن
بات سنتے نہ سر جھکاتے ہیں
امن کی خیر، کوتوال کی خیر
مردے قبروں سے نکل آتے ہیں
کوئی اپنا نہ کوئی بیگانہ
آج کی رات ہم کو سونے دو
 

سارہ خان

محفلین
ہتھیاروں اور دہشت گردوں کی زرخیزی
مٹی کا رنگ لال کررہی ہے
جنازوں کے تاجر
موت کا جشن منارہے ہیں
 

زیک

مسافر
بلوچستان سے کراچی اور خیبر سے پنجاب ہر جگہ بھارتی را ملوث ہے۔ تمام تر ثبوت سامنے ہیں۔ بھارتی را کے اہلکار پکڑے جا رہے ہیں۔ مگر نواز حکومت بھارت دہشت گردی کیخلاف ایک لفظ تک کہنے کیلیے تیار نہیں۔
ہاہاہا
 

زیک

مسافر
القاعدہ کی مقامی شاخ نے ذمہ داری قبول کر لی اور سراج صاحب سمیت تمام مومنین اسے را کا کارنامہ بتا رہے ہیں ۔ ویری فنی
فکر نہ کریں جب یہ واضح ہو گا کہ اس بم کا ٹارگٹ ایسٹر منانے والے مسیحی تھے تو سارے مسلمان بڑھ چڑھ کر خود ذمہ داری لیں گے۔
 

طالب سحر

محفلین
بلوچستان سے کراچی اور خیبر سے پنجاب ہر جگہ بھارتی را ملوث ہے۔ تمام تر ثبوت سامنے ہیں۔ بھارتی را کے اہلکار پکڑے جا رہے ہیں۔ مگر نواز حکومت بھارت دہشت گردی کیخلاف ایک لفظ تک کہنے کیلیے تیار نہیں۔

الجزیرہ کے مطابق اس افسوسناک واقعہ کی ذمہ داری طالبان کے ایک دھڑے نے قبول کر لی ہے-

The Pakistani Taliban faction, Jamaat-ul-Ahrar, has claimed responsibility for the deadly attack. Ehsanullah Ehsan, spokesperson of the group, in a statement said that Christians were the target.
http://www.aljazeera.com/news/2016/03/deadly-blast-hits-pakistan-lahore-160327143110195.html

آخر کیا بات ہے کہ دہشت گردی کے واقعات کے فوراً بعد ہم پاکستانی denial بلکہ projection کرنے لگتے ہیں؟
 

تجمل حسین

محفلین
بھی کچھ ہی دیر پہلے مجھے معلوم ہوا کہ اس دھماکے میں متاثر ہونے والوں میں 30 سے زائد ساہیوال کے لوگ بھی شامل ہیں۔ جن میں سے دو فوت ہوچکے جبکہ باقی زخمی ہیں۔ یہ سب ایک ہی گاؤں سے تعلق رکھتے ہیں جو کہ ہماے قریب ہی واقع ہے۔ بچوں کی چھٹیوں کی وجہ سے سیر و تفریح کے لیے گئے ہوئے تھے۔ ان کے علاوہ اگر ہوں تو فی الحال ان کے متعلق علم نہیں ہوسکا۔ ؎
:(
 

سید عاطف علی

لائبریرین
اللہ تعالی رحم کرے معصوم لوگوں پر۔
ان دھماکوں کی ذمہ داری ایسے قبول کی جاتی ہے جیسے اگلے دھماکے کا بجٹ منظور کرانا ہو۔
بہر حال حقائق سامنے نہیں آتے ، نہ جانے کن مصلحتوں کی نذر ہو جاتے ہیں۔
 

فرخ منظور

لائبریرین
انتہائی افسوس ناک۔ ہم اپنے اعمالوں کا ذمہ دار کب تک غیروں کو ٹھہراتے رہیں گے۔ ہمیں چاہیے کہ اپنی صفوں میں چھپے انسان دشمن عناصر کو بے نقاب کریں اور ان کا سوشل بائیکاٹ کریں۔
 
لاہور میں قیامت صغری ، گلشن پارک میں خود کش حملہ ،72 افراد جاں بحق،315سے زائد زخمی

http://dailypakistan.com.pk/national/28-Mar-2016/355260
خود کش دھماکے میں جاں بحق ہونیوالے بچوں کی تعداد 29 ہو گئی ۔دھماکے میں جاں بحق 56 افراد کی شناخت ہوگئی۔۔زخمیوں کو تشویش ناک حالت میں قریبی ہسپتالو ں میں منتقل کردیا گیا جن میں بچوں اور خواتین کی بڑی تعداد شامل ہے ۔دھماکا خود کش تھا، جو گلشن اقبال پارک کے اُس حصے میں ہوا جہاں بچوں کے جھولے نصب تھے اور مذکورہ مقام پر شہریوں کی بڑی تعداد موجود تھی۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دہشتگردی، بم دہماکوں اور خودکش حملوں کی اسلامی شریعہ میں اجازت نہ ہے کیونکہ یہ چیزیں تفرقہ پھیلاتی ہیں۔ جہاد وقتال فتنہ ختم کرنے کیلئے ہے ناکہ مسلمانوں میں فتنہ پیدا کرنے کیلئے۔ طالبان دہشت گرد ،اسلام کے نام پر غیر اسلامی حرکات کے مرتکب ہورہے ہیں اور ملک میں دہشتگردی پھیلا رہے ہیں۔ طالبان قرآن کی زبان میں مسلسل فساد فی الارض کے مرتکب ہو رہے ہیں۔ دہشتگرد ایک رستا ہوا ناسور ہیں اورپاکستان کی ترقی اور خوشحالی کے لئے اس ناسور کا خاتمہ ہونا ضروری ہے۔​
دہشتگرد تنظیمیں جہالت اور گمراہی کےر استہ پر ہیں۔جہاد کے نام پر بے گناہوں کا خون بہانے والے دہشتگرد ہیں۔یہ دہشتگرد اسلام کو بدنام اور امت مسلمہ کو کمزور کر رہے ہیں۔ اسلام ایک بے گناہ کے قتل کو پوری انسانیت کے قتل سے تعبیر کرتا ہے۔ اسلام امن و سلامتی کا مذہب ہے اور امن کے مقاصد کو آگے بڑہاتا ہے۔طالبان دہشتگردوں کو یہ علم ہونا چاہئیے کہ معصوم اور بیگناہ مردوں، عورتوں اور بچوں کےناحق قتل کی اسلام میں ممانعت ہے۔​
نبی اکرم ﷺ نے جنگ کے دوران کفار کے چھوٹے بچوں اور عورتوں کو بھی قتل کرنے سے منع کیا ہے۔جہاد اسلام کی کوہان اور ایک عظیم عمل ہے جو ہمیشہ ظلم و دہشت گردی کے خاتمہ اور دنیا میں امن و امان کے قیام کیلئے ہوتا ہے۔معصوم بچوں کا قتل جہاد نہیں فساد ہے اور اسلام کے اس عظیم عمل کو بدنام کرنے کی خوفناک سازش ہے۔​

۔​
 
آخری تدوین:

فرخ منظور

لائبریرین
ایک عینی شاہد کے مطابق لاہور دھماکے کے فوراً بعد ہلاک ہونے والوں کی تعداد 200 سے زاید تھی اور ان میں 80 فیصد سے زیادہ تعداد عورتوں اور بچوں کی تھی۔ :(
 

سید عاطف علی

لائبریرین
اللہ تعالی رحم کرے معصوم لوگوں پر۔
ان دھماکوں کی ذمہ داری ایسے قبول کی جاتی ہے جیسے اگلے دھماکے کا بجٹ منظور کرانا ہو۔
بہر حال حقائق سامنے نہیں آتے ، نہ جانے کن مصلحتوں کی نذر ہو جاتے ہیں۔
نہ ہی ان مسائل کا حل سنجیدگی سے سوچا جاتا ہے۔
 

طالب سحر

محفلین
عرفان ستار کا پرسہ:

آندھی چلے کہیں بھی، بکھرتا تو میں بھی ہوں
ہر بے گناہ قتل پہ مرتا تو میں بھی ہوں

مکر و فریب، کذب و تکبّر، منافقت
کہتا ہوں سب سے مت کرو، کرتا تو میں بھی ہوں

لب بستہ ہیں سبھی، کہ سبھی کو ہے جاں عزیز
سچ پوچھیے تو موت سے ڈرتا تو میں بھی ہوں

اپنے کہے کا پاس کسی کو نہیں، تو کیا
اپنے کہے سے ایسے مکرتا تو میں بھی ہوں

کہتے ہیں سب کہ اُن کا نہیں ہے کوئی قصور
الزام دوسروں پہ ہی دھرتا تو میں بھی ہوں

کیا ہے جو اب کسی کو کسی کا نہیں خیال
آنکھیں چرا کے سب سے گزرتا تو میں بھی ہوں

عرفان، بے حسی کے سِوا کچھ نہیں وہاں
اکثر نشیب ِ دل میں اترتا تو میں بھی ہوں
 

تجمل حسین

محفلین
بھی کچھ ہی دیر پہلے مجھے معلوم ہوا کہ اس دھماکے میں متاثر ہونے والوں میں 30 سے زائد ساہیوال کے لوگ بھی شامل ہیں۔ جن میں سے دو فوت ہوچکے جبکہ باقی زخمی ہیں۔ یہ سب ایک ہی گاؤں سے تعلق رکھتے ہیں جو کہ ہماے قریب ہی واقع ہے۔ بچوں کی چھٹیوں کی وجہ سے سیر و تفریح کے لیے گئے ہوئے تھے۔ ان کے علاوہ اگر ہوں تو فی الحال ان کے متعلق علم نہیں ہوسکا۔
:(
اسی خبر سے متعلق:
مندرجہ بالا فوت اور زخمی ہونے والے ایک ہی خاندان سے تعلق رکھتے ہیں۔ سبھی رشتہ دار اکٹھے ہوکر گئے تھے۔ صرف تین چار لوگ ہی محفوظ رہے جو کہ بس کو سائیڈ پر لگارہے تھے باقی سب اس دوران پارک میں جاچکے تھے اس سے پہلے کہ بس کو سائیڈ پر لگانے والے بھی پارک میں جاتے دھماکہ ہوگیا۔ :(
 
یہ جذبہ بھی اسی قوم کا خاصہ ہے۔ الحمد للہ
CeoInunWwAAQ9L2.jpg:large
 
Top