لاہور کی چند پُرانی تصاویر

فرخ منظور

لائبریرین
Lahori-gate-Lahore-1900-Photos-of-lahore.jpg
لاہوری گیٹ 1900​

یہ لاہوری گیٹ نہیں بلکہ لوہاری گیٹ ہے۔
 

فرخ منظور

لائبریرین
مزے کی بات کہی ہے آپ نے، لیکن میرا مطلب آپ سے یہ معلومات لیناتھا کہ کیا عالمگیری دور میں مسجد کو میناروں کی تکمیل کے بغیر ہی چھوڑ دیا گیا تھا؟کوئی لاہوری مثلا محب علوی ، زرقا مفتی ، @ فرخ منظور ہی بہتر روشنی ڈال سکتے ہیں۔

انیسویں صدی میں زلزلے میں یہ مینار ڈھے گئے تھے۔ پھر بیسویں صدی میں دوبارہ مرمت کی گئی اور مینار دوبارہ بنائے گئے۔
 

فرخ منظور

لائبریرین

اسے Kim's gun بھی کہا جاتا ہے کیونکہ نوبل انعام یافتہ Rudyard Kipling کا ناول Kim اسی زمزمہ توپ سے شروع ہوتا ہے۔ Rudyard Kipling کا والد Lockwood Kipling میو سکول آف آرٹ (حالیہ نیشنل کالج آف آرٹس) کا پہلا پرنسپل تھا۔ Rudyard Kipling نے ایک عرصہ لاہور میں گزارا اور Civil and Military Gazette جو لاہور سے نکلتا تھا، اس کی ادارت بھی کی۔
 
یہ اطراف والےقلعہ نما بُرج کہاں گئے ؟
آس پاس کتنا وسیع علاقہ تھا اور آج کل کے حالات دیکھیں۔ کتنی تبدیلیاں آ چکی ہیں!
چند اور اچھی تصاویر پوسٹ کرنے کا شکریہ۔
اس بات کا جواب تو لاہور کے رہائشی ہی بہتر دے سکتے ہیں
آپ نے بجا فرمایا آجکل تو ریلوے سٹیشن کے آس پاس اتنی بھیڑ ہوتی ہے کہ کچھ نہ پوچھیں
 
مزے کی بات کہی ہے آپ نے، لیکن میرا مطلب آپ سے یہ معلومات لیناتھا کہ کیا عالمگیری دور میں مسجد کو میناروں کی تکمیل کے بغیر ہی چھوڑ دیا گیا تھا؟کوئی لاہوری مثلا محب علوی ، زرقا مفتی ، @ فرخ منظور ہی بہتر روشنی ڈال سکتے ہیں۔

ہوسکتا ہے مینار گر گئے ہوں، یا گرا دئیے گئے ہوں جب سکھوں نے لوٹ مار کی تھی، یاد آیا کچھ؟:rolleyes:
 
Top